Inquilab Logo

؍۵۰؍ سال کی عمر ہی سے یہ صحتمند عادتیں اپنائیں

Updated: September 09, 2021, 3:27 PM IST | Aarti Singh

ایک تحقیق کے مطابق، جو لوگ ۵۰؍ سال کی عمر ہی سے چند صحتمند عادتیں اپنا لیتے ہیں، ان میں بیماریوں کا امکان کم ہوتا ہے۔ ہاورڈ کے ماہرین نے پانچ عادتوں کے بارے میں بتایا ہے، جنہیں اپنا کر آپ اپنے طرزِ زندگی میں بہتری لاسکتی ہیں۔ یہ عادتیں آپ کو چست و درست رکھیں گی

Getting out of the house for a while is a way to cheer up.Picture:INN
گھروں سے کچھ دیر کے لئے باہر نکلنا مزاج کو خوشگوار بنانے کا طریقہ ہے۔تصویر: آئی این این

خواتین گھر کی ذمہ داریاں نبھاتے نبھاتے اپنا دھیان رکھنا اکثر بھول جاتی ہیں۔ اگر آپ ذمہ داریوں کے ساتھ ۵۰؍ کی عمر تک پہنچ گئی ہیں تو اپنے آپ پر توجہ دینا شروع کر دیں۔ ایسا نہ ہو کہ گھر والوں کی ضرورتوں کو پورا کرتے کرتے آپ اپنی صحت کو نظرانداز کر دیں اور عمر سے پہلے بیماریاں آپ کو گھیر لیں، ساتھ ہی آپ عمر دراز نظر آنی لگیں۔ ہاورڈ میڈیکل اسکول اور ہاورڈ ٹی ایچ چین اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ذریعے کئے گئے ایک تحقیق میں پایا گیا ہے کہ جو لوگ ۵۰؍ سال کی عمر ہی سے چند صحتمند عادتیں اپنا لیتے ہیں، ان میں بیماریوں کا امکان کم ہوتا ہے۔ ہاورڈ کے ماہرین نے پانچ عادتوں کے بارے میں بتایا ہے، جنہیں اپنا کر آپ اپنے طرزِ زندگی میں بہتری لاسکتی ہیں۔ یہ عادتیں آپ کو چست و درست رکھیں گی:
روزانہ ورزش کریں
 ورزش اضافی وزن کم کرنے اور اس کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں سے روک تھام میں مدد ملتی ہے۔ ویسے تو ہر عمر کے فراد کے لئے ورزش کرنا بہتر ہوتا ہے، لیکن ۵۰؍ سال کی عمر ہی سے جسمانی طور پر فعال رہنا بہت ضروری ہے۔ اس سے آپ جسمانی و ذہنی دونوں طرح سے چست رہتی ہیں۔ آپ یوگا، واکنگ، سائیکلنگ کو بھی اپنی زندگی کا حصہ بنا سکتی ہیں۔
وزن کو قابو میں رکھیں
 اگر آپ کا وزن بہت زیادہ ہے تو ایک عمر کے بعد آپ کو کئی طرح کی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔ امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، پتھر، سانس لینے میں پریشانی اور کینسر وغیرہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے اس عمر میں اپنے وزن کو کنٹرول کرنے کی کوشش کریں۔
کھانے پینے کا خیال رکھیں
 ہم جو بھی کھاتے ہیں اس کا اثر صحت اور خوبصورتی دونوں پر پڑتا ہے۔ یعنی وہ آپ کے چہرے پر نظر آتا ہے، جس سے آپ عمر دراز نظر آنے لگتی ہیں۔ جسم میں غذائی اجزاء کی کمی عمر بڑھنے پر بیماریوں کی شکل میں ہمارے سامنے آتی ہے۔ سینٹرل فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) کے مطابق، یو ایس میں چار میں سے ایک موت امراض قلب کی وجہ سے ہوتی ہے۔ موٹاپا، ہائی کولیسٹرول، ہائی بلڈ پریشر اور ناقص غذا کم عمر میں ہونے والی اموات کی اہم وجوہات ہیں۔ اس لئے اپنے کھانے پینے کا بہت خیال رکھیں۔ اگر کوئی بیماری ہے تو ڈاکٹر کی جانب سے بتائی گئی ڈائٹ پر عمل کریں۔ شکر، زیادہ نمک، تلے اور مسالے دار کھانے سے پرہیز کریں۔ گھر کا بنا ہوا کھانا ہی کھائیں۔
باقاعدگی سے جانچ کروائیں
 ان تمام عادتوں کو اپنے معمولات میں شامل کرنے کے ساتھ ہی اس عمر میں ڈاکٹری جانچ کرواتے رہیں۔ اس سے آپ کو اپنے جسم میں ہونے والے تبدیلیاں، اس میں ہو رہی کمی، کسی چیز کی زیادتی ہے ان سب کے بارے میں معلوم ہوتا رہتا ہے۔ مناسب نیند لیں اور صحتمند رہیں۔
صاف ستھرا گھر
 ہمارے جسم کو آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے، اس لئے صحتمندعادات کی اپنی فہرست میں صاف ہوا میں سانس لینے کوشامل کرلیں۔اور اس کے لئے آس پاس کا ماحول صاف ستھرا رکھنا ہوگا۔ آپ یہ یقینی بنائیں کہ آپ کا گھر جراثیموں سے پاک ہے۔ اگر گنجائش ہو اور اگر ممکن ہوتو گھر کو صاف کرنے کے لئے آرگینک چیزیں استعمال کریں اور اسی قسم کی جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کریں۔
کولڈ ڈرنکس سے دوری
 ماضی میں بہت زیادہ چینی اور کیلوریز سے بھرپور کولڈ ڈرنکس جیسی اشیاء کا استعمال نہیں ہوا کرتا تھا۔ اس کا بہت زیادہ استعمال موٹاپے کا شکار کرتا ہے جبکہ اس سے پیدا ہونے والا کیمیائی ردعمل دماغ کو بتاتا ہے کہ ہم کچھ اچھا کر رہے ہیں حالانکہ ایسا ہوتا نہیں، اس کے نتیجے میں چینی کا استعمال ایک عادت بن جاتی ہے جسے ترک کرنا ناممکن سا ہوجاتا ہے جو بڑھتی عمر میں ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور فالج وغیرہ کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
گھر سے باہر نکلنا
 گھروں سے کچھ دیر کے لئے باہر نکلنا مزاج کو خوشگوار بنانے کا طریقہ ہے۔ گھر سے چہل قدمی کو معمول بنالینے سے نہ صرف یادداشت مضبوط ہوتی ہے بلکہ اس سے خواتین میں سرطان کینسر کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
پودوں کو گھر کا حصہ بنانا
 کچھ پھول اپنے رہائشی کمرے میں لائیں یا اپنی میز پر کوئی پودا رکھ دیں۔ آپ کے گھر میں سبزے کی یہ معمولی سی جھلک مزاج کو خوشگوار بنانے کے ساتھ جذباتی طور پر مستحکم شخصیت بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ یہ پودے گھر کی چاردیواری میں موجود مضر صحت آلودگی کو بھی جذب کرلیتے ہیں جو گلے کے راستے آپ کے پھیپھڑے میں جاکر تباہ کن اثرات کا سبب بن سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK