Inquilab Logo

ضدی بچوں کو سدھارنے کی کارآمد تدابیر

Updated: September 06, 2021, 6:23 PM IST | Dr.Sharmeen Ansari | Mumbai

بچوں کی ضداور غلط حرکتیں کرنے کی عادت اگر بڑھتی جارہی ہے تو آپ کو انہیں اپنے پاس بٹھا کر سمجھانا چاہئے کہ غلط طریقے سے برتاؤ کرنے کے برے نتائج ہوسکتے ہیں، انہیں آپ مقصد دیجئے کہ آپ کو اچھا اور کامیاب انسان بنناہے تو آپ کو اپنے رویے میں تبدیلی لانی ہوگی

If you listen to your children, they will listen to you.Picture:INN
اگرآپ بچوں کی باتوں پر دھیان دیں گی تو وہ بھی آپ کی بات سنیں گے۔ تصویر: آئی این این

بچوں میں ضدکرنے کی عادت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ کوئی کھلونا یا پسندیدہ چیز دیکھی نہیں کہ انہیں پانے کیلئے بضد ہوجاتے ہیں اور اکثر بچے تو بیچ راستے میں تماشہ کرنا شروع کر دیتے ہیں اورعام لوگوں کی نگاہیں بچوں کے والدین کی پرورش اور تربیت پر اٹھنے لگتی ہیں اوراس کے لئے سب سے زیادہ ذمہ دار ماؤں کو ٹھہرایا جاتا ہے۔ ایسے میں معصوم بچے بھی ماں باپ کو سردرد لگنے لگتے ہیں اور انہیں سنبھالنا ان کیلئے ایک چیلنج بن جاتا ہے۔ مائیں اس بات کو سمجھیں کہ ہر بچہ اپنے آپ میں خاص ہوتا ہے، صرف ان کی ضد کی وجہ سے ان سے برا برتاؤ کرنا مناسب نہیں۔ ہربچہ ضدکرتاہے ایسا نہیں ہے کہ بچے کاضدکرنا غلط ہے، لیکن حدسے زیادہ اور بات بات پر ضدکرنا غلط ہے اوراس کا اثر بچے کے مستقبل پر پڑتاہے، اس لئے ماؤں کو وقت رہتے درج ذیل باتوں پر عمل کرتے ہوئے بچوں کو سدھارنا چاہئے: 
 بچوں کے ضدکرنے کی وجوہات
 اکثر مائیں بچوں کے ضدی پن کی وجہ سے کافی پریشان ہوتی ہیں اور انہیں سدھارنے کے لئے کئی جتن بھی کرتی ہیں لیکن پھربھی ان کا ضدی پن دن بہ دن بڑھتا ہی جاتا ہے۔ ایسے میں سب سے پہلے ماؤں کے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ ان کا بچہ ضدی کیوں ہے؟ بچوں کے ضداور چڑچڑے پن کے کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ مثلاً:
ز جسمانی تکلیف یاکوئی بیماری۔ 
ز بھوک لگنا۔ 
ز سب کادھیان اپنی طرف کھینچنا۔ 
ز حد سے زیادہ لاڈ و پیار یا حدسے زیادہ ڈانٹ پھٹکار اور مار۔
 بچوں کا ضدی پن گھر والوں کا سکون برباد کر دیتا ہے، کبھی بچوں کی نئی فرمائش توکبھی بات بات پرغصہ، چلانا چیخنا، توکبھی سامان پھینکنا، اس حالت میں ماؤں کا بچوں کو سنبھالنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ ایسے میں درج ذیل باتوں پر عمل پیرا ہو کر بچوں کی ضد کو کنٹرول کیاجاسکتاہے:
باتیں بغور سنیں
 اکثر بچے اس لئے ضد کرتے ہیں کہ ماں باپ ان کی بات سنیں اور ان کی باتوں کے مطابق عمل کریں، توسب سے پہلے آپ کو یہ دھیان دیناہے کہ آپ ان کی باتیں بغور سنیں۔ اگرآپ ان کی باتوں پر دھیان دیں گی تو وہ بھی آپ کی بات سنیں گے۔ 
بحث و مباحثہ اور چلانے سے بچیں 
 اگر بچہ بار بار آپ کی بات سننے سے انکار کر رہا ہے تو اس پر چلانے چیخنے کے بجائے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، کیونکہ آپ جتناغصہ کریں گی وہ آپ کو اور زیادہ غصہ دلانے کی کوشش کرے گا اور جب آپ سکون سے اس سے بات کریں گی اور اسے سمجھائیں گی تو وہ ضد نہیں کرے گا، اور پیار و محبت سے آپ کی بات سننے کے لئے تیار ہوجائے گا۔
دباؤ نہ ڈالیں
 آپ جب کسی چیز کے لئے بچوں پر دباؤ ڈالتی ہیں تووہ بغاوت کرنے لگتاہے۔ بچوں کو کسی بھی چیز کے لئے مجبور کرنے کے بجائے ان کے مسائل کو جانیں، مثلاً اگربچہ ہوم ورک نہیں کررہاہے تو اس پر دباؤ ڈال کر اور ڈانٹ کر اسے ہوم ورک کروانے کے بجائے یہ پوچھئے کہ وہ ہوم ورک کیوں نہیں کرنا چاہتا؟ اسے کیامشکل پیش آ رہی ہے۔ اس طرح وجہ معلوم ہونے پر آپ ان مسائل کو دورکرسکتی ہیں۔ 
بہترتربیت دیں
  بچے وہ نہیں کرتے جوانہیں کہاجاتاہے، بلکہ وہ کرتے ہیں جو وہ اپنے والدین کو کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ اس لئے ماؤں کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو بہترماحول دیں۔ اگرمائیں خود گھر کے بزرگوں یا لوگوں پرغصہ کررہی ہو یاچلارہی ہو توبچہ بھی یہی سیکھے گا۔ ایسے میں ماؤں کو چاہئے کہ گھر کا ماحول اور بچوں کی تربیت اس طرح کرے کہ بچہ سمجھ جائے کہ بڑوں کی باتوں کو مانناضروری ہوتاہے۔
 اصول بنائیں
 ماؤں کوچاہئے کہ اپنے گھرکے کچھ مخصوص اصول بنائیں جس پر تمام لوگوں کو عمل کرناضروری ہو، اورماؤں کو چاہئے کہ ان اصولوں پر سختی سے عمل پیرا رہیں۔ اپنی سہولت یا بچوں کی ضد کی وجہ سے ان اصولوں میں پھیربدل نہ کریں ورنہ بچہ آپ کی باتوں کو اہمیت نہیں دے گا اور ہمیشہ ان اصولوں سے انحراف کی کوشش کرے گا۔ 
 مقصددیجئے 
 بچوں کی ضداور غلط حرکتیں کرنے کی عادت اگر بڑھتی جارہی ہے تو آپ کو انہیں اپنے پاس بٹھا کر سمجھانا چاہئے کہ غلط طریقے سے برتاؤ کرنے کے برے نتائج ہوسکتے ہیں۔ انہیں آپ مقصد دیجئے کہ آپ کو اچھا اور کامیاب انسان بنناہے تو آپ کو اپنے رویے میں تبدیلی لانی ہوگی۔ 
  یہ  بات تو طے ہے کہ بچے اپنے بڑوں کو دیکھ کر سیکھتے ہیں۔ اس لئے مائیں بچوں کے سامنے اچھی عادات کا مظاہرہ کریں، تاکہ بچے بھی ایسی ہی عادات اپنائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK