Inquilab Logo

جلوس عیدمیلادالنبی ؐکی اجازت کے تئیں منتظمین پُرامید

Updated: October 13, 2021, 8:36 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

اپنے طور پرانتظامات شروع کئے ، بائیکلہ میںڈپٹی میونسپل کمشنر سےملاقات ، کاندیولی ،ملاڈ مالونی اورمڈھ کی ۴۶؍مساجد کے ائمہ اورذمہ داران کی میٹنگ

Meeting of Ulema and Imams of Sunni Mosques at Anjuman Jama Masjid in Malad malwani.Picture:Inquilab
ملاڈ مالونی میں واقع انجمن جامع مسجد‌ میں‌ سنی مساجد کے علماء اور ائمہ کی میٹنگ کا منظر۔ تصویر انقلاب

مام الانبیاءحضرت محمدمصطفےٰ ؐکی دنیا میںتشریف آوری کی مناسبت سے آل انڈیا خلافت ہاؤس اورمضافات کے الگ الگ علاقوں میں۱۲؍ربیع الاول کونکالےجانے والے جلوس عیدمیلادالنبیؐ کیلئے اب محض ۶؍دن باقی ہیں۔ ایسے میںمنتظمین پُرامید ہیں کہ جس طرح وزیر داخلہ ، پولیس کمشنر اورجوائنٹ پولیس کمشنر نے یقین دہانیاں کروائی ہیں،اس لحاظ سے بہتر طریقے سے جلو س کا اہتمام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
 اسی امید کی بناء پرانہوںنے اپنے اپنے طور پرباہمی مشورے اورتیاریاںبھی شروع کردی ہیں لیکن اس کی مکمل وضاحت حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی گائیڈ لائن سے ہی ہوسکے گی جس میںشرکاء کی تعداد اوردیگر انتظامات سے متعلق اجازت دیئے جانے کا تفصیل سے ذکر ہوگا۔ حالانکہ ملاقات کے دوران منتظمین اورشرکاء وفد یہ یقین دہانی کرواچکے ہیں کہ کورونا کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے اورحالات میںکافی بہتری آئی ہے اورتمام شعبہ ہائے حیات میںکافی رعایتیں دی جا چکی  ہیں ،اس کے باوجود کورونا کے ضمن میں جو بھی گائیڈلائن ہوگی ،اس پرمکمل طریقے سے عمل کیا جائے گا ،اس لئے حکومت اورانتظامیہ بھی اس تاریخی جلوس کی اہمیت کےپیش نظراس طرح اجازت دے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شرکت کا موقع مل سکے۔
ڈپٹی میونسپل کمشنرسےملاقات 
 عیدمیلادالنبیؐ کے جلوس کی تیاریوں کے سلسلے میںآل انڈیا خلافت کمیٹی کے ذمہ دار سرفراز آرزو کےہمراہ پیر کےدن ایک وفد نے بائیکلہ میںڈپٹی میونسپل کمشنر سے ملاقات کی اورڈپٹی میونسپل کمشنر کی توجہ جلوس کے سلسلے میںبی ایم سی کےکاموں صاف صفائی ، سڑکوں کی مرمت اور ایسے دیگر انتظامات کی جانب مبذول کروائی۔ اس پر انہوںنے مثبت یقین دہانی کروائی ہے۔
 سرفرازآرزونے اس بات کااعادہ کیا کہ وزیر داخلہ اورڈی جی  پی سے ملاقات کے دوران آل انڈیا خلافت ہاؤس سے نکلنے والے تاریخی جلوس کےتعلق سے ہی نہیںبلکہ مضافات اورریاست بھر کے جلوس عیدمیلادالنبی ؐ   کے تعلق سےبات چیت کی گئی تھی اورعاشورہ کے جلوس کابھی حوالہ دیا گیا تھا۔ اس لئے یہ امید ہے کہ گزشتہ سال سے بہت بہتراجازت ملے گی اوربڑی تعداد میںعقیدت مند جلوس کا حصہ بن سکیں گے۔ اسی امید کے ساتھ تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ 
 واضح ہوکہ چہلم کےجلوس میںآل انڈیا ادارۂ تحفظ حسینیت کےذریعے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیاتھا اورکامیاب پیروی کے نتیجے میں۱۰؍ٹرک اور۱۵۰؍شرکاءکی عدالت کی جانب سے اجازت دی گئی تھی ۔ 
۴۶؍مساجد کے ائمہ اورذمہ داران کی میٹنگ 
 چارکوپ ، گنیش نگر کاندیولی ،ملاڈ مالونی اور مڈھ کی ۴۶؍سنّی مساجد کے ائمہ اورذمہ داران کی مالونی کی انجمن جامع مسجد میں میٹنگ بلائی گئی ۔ اس میںباہمی مشورے کےبعد جامع مسجد کے صدر اجمل خان نے کہا کہ ’’ گزشتہ سال کورونا کی پابندی کے سبب جلوس نہیںنکل سکا تھا لیکن امسال حالات میںکافی بہتری آئی ہے اورہم سب کی یہ کوشش ہوگی کہ محدود پیمانے پرہی سہی جلوس نکالنے کی اجازت دی جائے ۔ حکومت کی جانب سے جو گائیڈ لائن جاری کی جائے گی ،اس کی پابندی کی جائے گی۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’مساجد میںاپنے اپنے طورپر توتقاریب ہوںگی ہی ، جلو س کے لئے جو بھی فیصلہ ہوگا اس پر اجتماعی طور پرعمل کیا جائے گا۔‘‘ 
۱۴؍اکتوبر کوپولیس اسٹیشن میںمیٹنگ 
 جلوس عیدمیلادالنبیؐ کے سلسلے میںپولیس کی جانب سے ۱۴؍ اکتوبر کومالونی پولیس اسٹیشن میں میٹنگ بلائی گئی ہے ، اس میںبھی جلوس کی اجازت دیئے جانے کے سلسلے میں ذمہ داران اپنی اپنی باتیں رکھیںگے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK