• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تربیت کا انداز بدلنا ہوگا

Updated: December 20, 2023, 10:30 AM IST | Rizwana Momin | Mumbai

تربیت کا انداز بدلنا ایک اچھی اور مثبت کوشش ہو سکتی ہے۔ ظاہر ہے کہ موجودہ دور ميں بچوں کی پرورش کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اپنی تربیت کے طریقے کو سمجھنا ہو گا اور اس میں اصلاح کرنی ہو گی جس کے لئے ہمیں نہایت سمجھداری اور صبر کی ضرورت ہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

افراد اور معاشرے کی تشکیل میں تربیت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس میں وہ قدر شامل ہے جوبچپن سے ہمارے اندر موجود یقین اور طرز عمل کو شامل کرتی ہے۔ ہماری پرورش کے انداز کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، اس میں بہت اہم ہےآج کی ترقی پذیر دنیا۔ ہمیں ایک زیادہ مثبت اور ترقی پسند معاشرے کو فروغ دینے کے لیے اپنے طریقوں کو کیوں اور کیسے اپنانا چاہیے۔ 

پرورش کے انداز کو اپنانے کی اہمیت
(۱) تنقیدی سوچ پر زور دیں : جدید تعلیم تنقیدی سوچ ` مسئلہ حل کرنے کی مہارتوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، ہمیں بچوں میں تجسس پیدا کرنے اور آزادانہ سوچ کو پروان چڑھانے کے لیے اپنی پرورش کے انداز کو ہم آہنگ کرنا چاہیے۔ 
(۲) جامعیت اور تنوع: تنوع کو قبول کرنا اور فروغ کی شمولیت پرورش کے ضروری پہلو ہیں۔ ہماری پرورش کو رواداری ہمدردی اور تمام ثقافتوں کے پس منظر کا احترام سکھانا چاہیے۔ 

اپنی پرورش کے انداز کو کیسے بدلیں 
(۱) مواصلات: اپنے بچوں اور خاندان کے افراد کے ساتھ بہتر تبادلہ خیال کو برقرار کریں۔ کسی بھی مسئلہ پر مشورہ دینے سے پہلے بہتر ہے سامنے والے کی سنیں۔ آج کل سننے والے کم اور مشورہ دینے والے بہت ملتے ہیں۔ ضرورت ہے کہ مسئلہ حل کرنے کے لئے بچوں کے مسائل صبر اور تحمل سے سنیں اس کے بعد مناسب مشورہ دینے کی کوشش کریں۔ جس سے بچہ میں خوشگوار اور مثبت تبدیلی رونما ہو۔ بچوں کے ساتھ کھلے دل سے بات چیت کرنے کی حوصلہ افزائی کریں ان کے خیالات اور تشویش کو سنیں اور انہیں فیصلے کے خوف کے بغیر اظہار خیال کرنے کی اجازت دیں۔ 
(۲) سمجھداری اور صبر: حالات کیسے بھی ہوں اپنے جزبات کو قابو میں رکھتے ہوئے اسے سمجھداری اور صبر کے ساتھ حل کرنے کی کوشش کریں۔ بچوں پر شدید تشدد سے پرہیز کریں۔ شدید غصہ اور ناراضگی سے بچنے کی کوشش کریں۔ 
(۳) تعلیم: اپنے بچوں کو تعلیم کے بہترین وسائل فراہم کرنے کی کوشش کریں۔ تعلیم بچوں کا بنیادی حق ہے۔ مستقبل میں وہ کیا بننا چاہتے ہیں اس پر تبصرہ کریں اور ان کی رہنمائی کریں۔ ان کے شوق کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی کریئر پلاننگ میں مدد کریں۔ ساتھ ہی ان کی بات کو سمجھیں اورمواقع فراہم کریں۔ موجودہ تعلیمی طریقوں اور رجحانات کے بارے میں معلومات فراہم کریں سیکھنے کے لئے حوصلہ افزائی کریں اور ایسے وسائل تک رسائی فراہم کریں جو ترقی اور علم کو فروغ دیتے ہیں۔ 
(۴) اقدار: بچوں میں اچھے اخلاق و آداب ` انسانیت کے جزبے کو فروغ دیں اور ایسی ہی بنیادی قدروں کو پروان چڑھائیں۔ ادب و احترام ` استاد اور والدین کی اہمیت اور ان کے عزت کرنا جیسی اقدار کے متعلق

معلومات فراہم کریں اور انھیں اپنی روزانہ ذاتی زندگی میں شامل کرنے کی تلقین کریں۔
(۵) ٹیکنالوجی کو سمجھداری سے اپنائیں : بچوں کے ٹیکنالوجی کے استعمال کی نگرانی کریں اور ان کی رہنمائی کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اس کے ساتھ ذمہ داری کے ساتھ مشغول ہوں اور ٹیکنالوجی کو کسی خلفشار کی بجائے ایک تعلیمی آلے کے طور پر محفوظ طریقے سے استعمال کریں۔ 
(۶) اپنی اصلاح: یہ بہت ہی اہم پہلو ہے انسان خود میں تبدیلی لائے بغیر بچوں میں تبدیلی لانا چاہتا ہے۔ ضرورت ہے کی پہلے ہم خود کا محاسبہ کریں پھر بچوں کی اخلاقی تربیت و تبدیلی کی طرف بڑھیں کیوں کہ بچے جو کرتے ہیں وہ اپنے گھر کے بڑوں کو دیکھ کر سیکھتے ہیں۔ گھر کا ماحول جیسا ہو گا وہ بچے ہر مکمل طور پر اثر انداز ہو گا۔ اس لئے خود کی اصلاح کی ضرورت ہے۔ 

نتیجہ
آنے والی نسل کو چیلنجز کے لیے تیار کرنے کے لیے اپنی پرورش کے انداز کو بدلنا ضروری ہے۔ اور تنقیدی سوچ کو فروغ دینے کے لیے ہمارے جدید انداز کو اپنانا۔ جدید دنیا کے مواقع فراہم کرنا اور تنقیدی سوچ کی شمولیت اور تکنیکی خواندگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ یاد رکھیں کہ پرورش ایک بڑھتا ہوا عمل ہے، اور اپنے طریقہ کار کو تیار کرنے کے لیے شعوری کوشش کر کے ہم ایک روشن کل کی تشکیل میں مدد کر سکتے ہیں۔ تربیت کے بدلاؤ میں وقت لگ سکتا ہے۔ مگر موجودہ حالات کو پس و پیش رکھتے ہوئے یہ اک ضروری اور اہم قدم ہو سکتا ہے۔ جسے آپ اپنے خاندان کے بہتر مستقبل کے لئے اُٹھا رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK