• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یا اللہ! لیبیا کے شہریوں کیلئے آسانی پیدا فرما

Updated: September 21, 2023, 03:15 AM IST | Rizwana Khan | Mumbai

یا اللہ! لیبیا کے شہریوں کیلئے آسانی پیدا فرما

لیبیا شمالی افریقہ میں مغرب کے علاقے کا ایک ملک ہے۔ لیبیا اس وقت بڑی معیشتوں میں ۹۱؍ ویں نمبر پر ہے لیبیا کے بندرگاہی شہر ڈیرنا کی صورتحال، جہاں ہفتے کے آخر میں دو ڈیم پھٹ گئے، جیسا کہ ریڈ کراس اور مقامی حکام نے کہا کہ تباہ کن سیلاب کے بعد کم از کم ۱۰؍ ہزار افراد لاپتہ ہیں۔ شمال مشرقی لیبیا میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے دو ڈیم ٹوٹ گئے، ۱۰؍ ستمبر کی رات پہلے ہی سیلاب زدہ علاقوں میں ڈوب گئے۔ لیبیا کے سیلاب نے ڈیرنا اور ملک کے مشرقی حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مشرقی لیبیا پر کنٹرول کرنے والی انتظامیہ کے ترجمان محمد ابو لاموسہ نے منگل کو دیر گئے ایک سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ تصدیق شدہ ہلاکتوں کی تعداد ۵؍ ہزار ۳۰۰؍ سے تجاوز کر گئی ہے۔ مشرقی حکومت کے ایک اور نمائندے طارق الخراز نے بتایا کہ پورے محلے بہہ گئے ہیں اور کئی لاشیں سمندر میں بہہ گئی ہیں۔ سیکڑوں لاشوں کا ڈھیر قبرستانوں میں پڑا تھا جن میں سے چند زندہ بچ جانے والے ان کی شناخت کرنے میں کامیاب تھے، خرز کے مطابق، جس نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ مرنے والوں کی تعداد ۱۰؍ ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔ یہ اعداد و شمار انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز نے بھی نقل کئے ہیں۔ لیبیا اس طرح کی تباہی کے لئے تیار نہیں تھا۔ ایمرجنسی اور ایمبولینس سروس کے ترجمان اسامہ علی نے کہا، ۱۲؍ ستمبر ۲۰۲۳ء کو لیبیا کے شہر ڈیرنا میں طوفان ڈینیئل کی وجہ سے آنے والے سیلاب کے بعد ایک تباہ شدہ گاڑی ملبے میں پھنسی ہوئی ہے۔ لیکن ڈیرنا میں دو ڈیموں کا گرنا، جس کے دباؤ سے وہ سنبھل نہیں سکتے تھے، اس میں سب سے خراب تھا۔ طوفان کے دوران اپنے پیچھے جمع ہونے والے پانی کے دباؤ کے نیچے گرنے والے ڈیم صرف بندرگاہی شہر میں ہزاروں اموات کا باعث بنے۔ یا اللہ! لیبیا کے شہریوں کے لئے آسانی پیدا فرما، زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرما، اپنے پیاروں اور قیمتی املاک سے محروم ہونے والوں کو صبر جمیل عطا فرما اور باقی شہریوں کو اپنی حفظ و امان میں رکھنا (آمین)۔

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK