• Mon, 30 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مالیگاؤں : فراہمی ٔ آب سے متعلق رپورٹنگ کے پیش نظر ایک توجہ طلب نکتہ

Updated: September 21, 2023, 03:13 AM IST | Javed Ahmed | Mumbai

مالیگاؤں : فراہمی ٔ آب سے متعلق رپورٹنگ کے پیش نظر ایک توجہ طلب نکتہ

اِس وقت میرے سامنے روزنامہ انقلاب میں مالیگاؤں میں پانی کے مسائل پر مختار عدیل کی رپورٹ کی چوتھی قسط ہے جس میں اعداد و شمار اور ماضی کے حوالے قابل تعریف ہیں۔ محنت سے تیار کی گئی یہ رپورٹس مالیگاؤں کے ہر شہری کے دل کی آواز اور ان کے مسائل کے مختلف پہلوؤں کا بے باک اظہار ہے۔ اس سلسلے کا ایک پہلو یہ ہے کہ مالیگاؤں کے کئی وارڈ وں میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے رات چار بجے پانی سپلائی کیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ چالیس سال سے جاری ہے۔ اس کی وجہ سے خواتین کو بھرپور نیند سے اٹھنا پڑتا ہے جو ان میں مستقل سر درد، چڑ چڑا پن، پریشر، بے خوابی یا ایسیڈیٹی وغیرہ کا سبب بن چکا ہے۔ پانی بھرنے کی ہماہمی اور واٹر پمپ کے شور کی وجہ سے بچوں اور بزرگوں کی بھی نیند خراب ہوتی ہے۔ کارپوریشن کے افسران سے اس پریشانی کی شکایت کی جاتی ہے تو وہ پانی کے اسٹوریج، فلٹریشن اور دیگر مسائل کا رونا روتے ہیں۔ ماضی کے ایک میونسپل کمشنر نے شہریوں کی شکایات لے کر پہنچنے والے وفد کو ٹالنے والا جواب دینا چاہا تو وفد کے نمائندہ نے برجستہ جواب دیا کہ کمشنر صاحب ہم آپ سے اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں آپ تو الٹا کارپوریشن کے مسائل بتا رہے ہیں ؟ آپ مسائل حل کرنے بیٹھے ہیں یا اپنا دکھڑا سنانے کیلئے آپ کو یہ عہدہ ملا ہے؟ پانی کا مسئلہ ہو یا اور کوئی پریشانی آپ کسی بھی کارپوریٹر، وارڈ آفیسر یا سیاستدانوں سے رابطہ قائم کریں تو وہ اتنی دقتوں اور رکاوٹوں کا ذکر کریگا کہ آپ کو اپنی پریشانی بہت ادنیٰ محسوس ہوگی۔ مالیگاؤں میں پانی کا مسئلہ دن بہ دن سنگین ہوتا جارہا ہے اور موجودہ قیادت اور ایم ایل ایز کی صلاحیتوں کے مد نظر بہتری کی امید خود کو دھوکہ دینے جیسی ہے۔ واضح رہے کہ جس شہر میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق صبح پانچ بجے اذان اور بھجن کیرتن نہیں ہوسکتا کہ اس سے عام شہریوں کی نیند میں خلل پڑتا ہے اور نیند ہر انسان کا بنیادی حق ہے اسی شہر میں میونسپل واٹر رات چار بجے سپلائی کیا جاتا ہے مگر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی! اِسے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی پر محمول کیا جائے تو کیا غلط ہوگا؟ انتظامیہ سے مسئلہ حل ہو نے کی اُمید فضول ہے اس لئے میں شہر پولیس ایس پی صاحب اور ڈی ایس پی صاحب سے التجا کرتا ہوں کہ جس طرح وہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے شہریوں کے نیند کے بنیادی حق کو یقینی بنانے کیلئے صبح چھ تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر قانونی کارروائی کرتے ہیں، اسی طرح ان کو شہری انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کرنی چاہئے۔

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK