• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

پڑھائی کے دوران ’’گہری ذہنی یکسوئی‘‘ کیلئے اپنایئے ۱۱؍ طریقے

Updated: January 03, 2025, 6:21 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

Deep Focus جسے ’’مکمل ارتکاز‘‘ (گہری ذہنی یکسوئی) بھی کہا جاسکتا ہے، امتحان کے دنوں میں اہم ترین ہے، اس کا آسان مطلب ہے ذہنی انتشار کا سبب بننے والی تمام چیزوں سے دوری۔

Make a family member or friend your caretaker. In this case you will be able to study with focus. Photo: INN
گھر کے کسی فرد یا دوست کو اپنا نگراں بنایئے۔ اس صورت میں آپ توجہ کے ساتھ پڑھائی کرسکیں گے۔ تصویر: آئی این این

اسکولوں اور کالجوں میں پریلیم اور نو ماہی امتحانات شروع ہوچکے ہیں یا آئندہ چند دنوں میں ان کا آغاز ہوجائے گا۔ طلبہ میں عام شکایت ہے کہ پڑھائی کے دوران ان کا ذہن منتشر ہوجاتا ہے اور وہ پڑھائی پر توجہ نہیں دے پاتے۔ ٹیکنالوجی کے زمانے میں ذہنی ارتکاز نہ ہونے کا مسئلہ مزید گہرا ہوگیا ہے۔ اسمارٹ فون، ٹیبلٹ، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور ٹی وی جیسے برقی آلات ذہنی انتشار کا سبب بننے والی سب سے بڑی وجوہات ہیں۔ سستے انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون تک اب ہر کسی کی پہنچ ہے۔ یہ کم عمری ہی میں طلبہ کی دسترس میں ہیں۔ اس کے سبب کافی وقت ہونے کے باوجود طلبہ ناکافی وقت کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ سب سے پہلے طلبہ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ تعلیمی سفر کے دوران ان کی مصروفیت محدود ہوتی ہے، یعنی انہیں اسکول جانا ہے، عربی پڑھنے جانا ہے، بعض معاملات میں ٹیوشن اور کوچنگ، اور پھر گھر پر پڑھائی۔ یہ تمام کام کرنے کے باوجود طلبہ کے پاس کافی وقت بچتا ہے، اور انہیں اسی وقت کا درست استعمال کرنا ہے۔ اسی وقت میں انہیں ’’مکمل ارتکاز‘‘ (ڈیپ فوکس، یا، گہری ذہنی یکسوئی) کے ساتھ پڑھائی کرنا چاہئے۔ ماہرین مکمل ارتکاز کے متعدد طریقے بیان کرتے ہیں، ذیل میں ان میں سے ۱۱؍ کے بارے میں بتایا جارہا ہے:

 (۱) انتشار کا سبب بننے والی تمام چیزوں سے دوری
 امتحان کے دنوں میں جو چیز، پھر وہ چاہے اسمارٹ فون ہو یا کوئی غیر نصابی کتاب، اگر پڑھائی میں خلل کا سبب بن رہی ہے تو اس سے دوری ضروری ہے۔ اس کیلئے آپ کو مضبوط قوت ارادی کا مالک بننا ہوگا۔ آپ کو یہ ٹھان لینا ہوگا کہ امتحان کے دوران ایسی کوئی چیز کے قریب نہیں جانا ہے جو وقت کے ضیاع کی وجہ بنے گی۔ ہاں! اگر ضروری ہو ، مثلاً نوٹس بنانا ہو، گوگل پر کوئی جواب تلاش کرنا ہو تو اسمارٹ فون کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن صرف معلومات تلاش کرنے کی حد تک۔ اسمارٹ فون میں ایسے کئی ایپس اور فیچرز ہیں جو آپ کو الجھا سکتے ہیں اس لئے صرف مطلوبہ کام ہی کیلئے ایسی چیزوں کا استعمال کیجئے۔
(۲) کام شروع کرنے سے پہلے چہل قدمی/ورزش
 اگر کسی بھی کام میں مکمل ارتکاز حاصل کرنا ہوتو اس کے آغاز سے قبل کم سے کم ۱۵؍ منٹ چہل قدمی کیجئے۔ تحقیقات سے ثابت ہے کہ جب انسان چہل قدمی کرتا ہے تو اس کے دماغ میں دوران خون بڑھتا ہے اور اس کی نسوں میں وافر مقدار میں آکسیجن پہنچتا ہے جس سے گہری ذہنی یکسوئی میں مدد ملتی ہے۔ یاد رہے کہ جسم کے کسی بھی عضو کو حرکت دینے کا براہ راست تعلق دماغ سے ہے۔  
(۳) ایک رات پہلے ہی تیاری کرلیجئے
تیاری +اسکے متعلق خیالات= پیداواری صلاحیت
 یہ ضابطہ یاد کرلیجئے۔ اگلے دن کئے جانے والے کام کی تیاری ایک رات پہلے ہی کرلینا دانشمندی ہے۔ اس طرح آپ ذہنی طور پر تیار ہوجاتے ہیں۔ اس کام کے متعلق آپ کچھ دیر سوچتے ہیں اور اسے انجام دینے کیلئے آپ کے دماغ میں چند آئیڈیاز بھی آجاتے ہیں، اس طرح دوسرے دن آپ کو زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی بلکہ جو آئیڈیاز آپ نے سوچے تھے ان پر عمل کرتے ہوئے آپ مقررہ وقت میں اپنا کام مکمل کرسکتے ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ اگلے دن کئے جانے والے کاموں کی ایک رات پہلے تیاری آنے والے کام کو آسان بنا دیتی ہے۔ 
(۴) توجہ والے کاموں کیلئے وقت مختص کیجئے
 جو کام آپ کی گہری توجہ چاہتے ہیں، مثلاً سائنس کا سمجھ میں نہ آنے والا کوئی کانسپٹ، الجبرا اور جیومیٹری کا کوئی مشکل سوال، تاریخ کا وہ جواب جو یاد نہیں ہوتا، وغیرہ، ان کیلئے ایسے وقت کا انتخاب کیجئے جب آپ توانائی سے بھرپور ہوتے ہیں اور اسی دوران انہیں یاد کرلیجئے۔ توجہ والے کاموں کیلئے وقت مختص کرنا دانشمندی ہوگی۔
(۵) کھانے پینے کا دھیان رکھئے
 امتحان کے دنوں میں طلبہ کو اپنے کھانے پینے کا خاص طو رپر دھیان رکھنا چاہئے۔ اومیگا تھری، اینٹی آکسیڈنٹ اور غذائیت سے بھرپور چیزیں اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی سبزیوں اور پھلوں سے تیار کردہ صحت مند اسمودی وغیرہ بھی پینا چاہئے۔ 
(۶) پومودرو تکنیک کا استعمال کیجئے
 پومودرو، مکمل ارتکاز میں سب سے معاون تکنیک ہے۔ اس کے متعلق تعلیمی انقلاب کے صفحات پر آپ کو پہلے بھی بتایا جاچکا ہے۔ اس تکنیک میں کسی بھی کام کیلئے ۲۵؍ منٹ مختص کرنے ہیں پھر ۵؍ منٹ کا وقفہ لینا ہے۔ بار بار اسی عمل کو دہرانا ہے۔ تکنیک میں آپ کو اپنے لئے ہدف طے کرنا ہے اور اسے ۲۵؍ منٹ میں مکمل کرنے کی کوشش کرنی ہے، پھر ۵؍ منٹ کا وقفہ لینا ہے۔ اس تکنیک کو مسلسل ۴؍ بار دہرانے کے بعد ۱۵؍ سے ۳۰؍ منٹ کا طویل وقفہ لیں۔ خیال رہے کہ یومیہ ۸؍ مرتبہ اس تکنیک کو آزمایا جاسکتا ہے۔ 
(۷) پانی کی مناسب مقدار
 امتحان کی تیاریوں میں اپنے آپ کو ہائیڈریٹ رکھیں، یعنی پانی پیجئے۔ کم سے کم ۲؍ سے ڈھائی لیٹر پانی پینا صحت کیلئے فائدہ مند ہے۔ اگر جسم میں پانی کی کمی ہوگی تو آپ اکتاہٹ کا شکار ہوں گے، کام میں دل نہیں لگے گا اور نیند حاوی ہوگی جس سے آپ کو گہری ذہنی یکسوئی میں مدد نہیں ملےگی۔
(۸) ایسے ہدف طے کیجئے جنہیں پانا ممکن ہو
 پڑھائی کے دوران اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کو آسان ہدف طے کرنے ہیں، مثال کے طور پر ایک گھنٹے میں ایک جملے کے جواب والے ۲۵؍ سوالات کو ازبر کرلوں گا۔ ایک گھنٹے میں ریاضی کے سب سے مشکل دو سوالات حل کرلوں گا۔ اس طرح کے آسان ہدف طے کرکے انہیں پانے میں آسانی ہوتی ہے۔ ہدف مکمل کرنے کے بعد چند منٹوں کا وقفہ لیجئے۔ یہ عادت آپ کے مکمل ارتکاز کو بڑھاتی ہے۔
(۹) دوست بھی، ناقد بھی
 گھر کے کسی فرد یا دوست کو اپنی نگرانی پر مامور کیجئے۔ اسے اپنے اہداف اور ٹائم ٹیبل کے بارے میں بتایئے۔ تحقیقات کہتی ہیں کہ اگر انسان پر نگراں مقرر کیا جائے تو وہ کام مکمل کرنے میں مکمل ارتکاز کا سہارا لیتا ہے۔ چونکہ وہ جانتا ہے کہ کام پورا نہ ہونے کی صورت میں اسے جوابدہ ہونا پڑے گا اس لئے وہ اپنی پوری توجہ کام کی طرف موڑ دیتا ہے۔
(۱۰) ۸؍ گھنٹے کی نیند
 ۲۴؍ گھنٹے میں کم از کم ۸؍ گھنٹے کی نیند پوری کیجئے۔ کوشش کیجئے کہ یہ ۸؍ گھنٹے ایک ساتھ ہوں۔ نیند ٹوٹنے سے ذہنی تھکن ہوسکتی ہے۔ نیند پوری ہو تو ذہن پرسکون ہوتا ہےاور توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے۔
(۱۱) ایک وقت میں ایک کام
 ’’ملٹی ٹاسکر‘‘  (ایک ساتھ کئی کام کرنے والا) کو سراہا جاتا ہے مگر ایسا بننے کی کوشش مت کیجئے۔ ایک وقت میں ایک کام کیجئے۔ اس سے مکمل ارتکاز آسان ہوگا۔ ایک کام مکمل ہونے کے بعد دوسرے کام کی طرف بڑھئے۔کسی کام کو بلا ضرورت زیادہ وقت نہ دیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK