ناقص غذا کا تعلق تنہائی اور ڈپریشن سے بھی ہے۔غیرمناسب غذا اور جسمانی سرگرمی انجام نہ دینے کی صورت میں طلبہ موٹاپے کا شکار ہو جا تے ہیں جو متعدد بیماریوں کی اہم وجہ مانا جاتا ہے
EPAPER
Updated: January 27, 2023, 11:58 AM IST | MUMBAI
ناقص غذا کا تعلق تنہائی اور ڈپریشن سے بھی ہے۔غیرمناسب غذا اور جسمانی سرگرمی انجام نہ دینے کی صورت میں طلبہ موٹاپے کا شکار ہو جا تے ہیں جو متعدد بیماریوں کی اہم وجہ مانا جاتا ہے
دنیا بھر میں سائنسی مطالعات بار بار اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ غیر صحت بخش خوراک لوگوں اور یہاں تک کہ طالب علموں میں تنہائی اور ڈپریشن کو بڑھا رہی ہے۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن طلبہ نے ضرورت سے زیادہ تنہائی کی شکایت کی ہے، ان میں وزن بڑھنے یا موٹاپے اور جسمانی سرگرمیوں میں کمی کا مسئلہ رہا ہے۔ تاہم، ان کی خوراک بھی صحت بخش نہیں تھی۔
تنہائی کے تصورات میں حیران کن اضافہ
گزشتہ دہائی میں طلباء میں تنہائی کے تصورات میں حیران کن طور پر اضافہ ہوا ہے۔ نیشنل کالج ہیلتھ کے جائزے میں ایسی بات سامنے آئی ہے۔ اس کے علاوہ ایک حالیہ سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ۴۴؍ فیصد امریکی طالب علموں میں وزن بڑھنے کی شرط پائی گئی ہے ۔ جس کی وجہ سے وہ موٹاپے کا شکار ہوگئے۔
پچھلی تحقیق نے تنہائی کو غیر صحت بخش وزن اور جسمانی سرگرمی کی کمی سے جوڑا تھا۔ لیکن کچھ مطالعات نے خوراک کی شکلوں کے کردار کو بھی دیکھا ہے جو وزن میں اضافے اور تنہائی دونوں میںاہم کردار ادا کررہے ہیں۔ جارج میسن یونیورسٹی کے محققین کی ایک ٹیم نے یہ مطالعہ طلبا میں خوراک اور جسمانی سرگرمی کے رویے کے درمیان تعلق کا جائزہ لینے کیلئے کیا۔
تحقیقی ڈیٹا کیا کہتا ہے
ماہرین نے ’ ہیلتھ اسٹارٹس ہیئر اسٹڈی ‘ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جس میں ایک بڑے امریکی ادارے کے طلباء پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ طلباء جنہوں نے اعلی سطح کی تنہائی کی اطلاع دی تھی انہوں نے بھی اعلی سطح کے ناخوش رویے اور کم جسمانی سرگرمی کے متعلق بتایا۔ اس کے علاوہ جن طلبہ نے زیادہ تنہائی کی اطلاع نہیں دی ان کی خوراک میں ان طلبہ کے مقابلے میں زیادہ چکنائی تھی جن کی تنہائی کم ہے ۔ اس تحقیق کے سرکردہ مصنف لی جیانگ نے کہا کہ ان کا مطالعہ اس ضرورت پر زور دیتا ہے کہ غیر صحت مند غذائی رویے اور جسمانی سرگرمی کا تعلق تنہائی سے ہو سکتا ہے، جو ایک ایسا احساس ہے جس سےبہت سے طالب علم متاثر ہوتے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ تنہائی کو کم کرنے کی کوششیں ان لوگوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مثبت اثر ڈال سکتی ہیں ۔ یہ اعداد و شمار ’ ہیلتھ اسٹارٹس ہیئر اسٹڈی ‘کی دیگر ابتدائی تحقیقات کے نتائج سے مماثل معلوم ہوتے ہیں۔
طلبا کیا غلطی کر رہے ہیں
اس تحقیق میں پتا چلا ہے کہ طلباء صحت مند غذائی رہنما اصولوں پر عمل نہیں کر رہے ہیں یا مناسب جسمانی سرگرمی نہیں کر رہے ہیں۔ نتائج اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ زیادہ چکنائی والی غذا کے اثرات ایسے ہوتے ہیں جو جسمانی صحت کے خطرات سے بالاتر ہوتے ہیں۔
ناقص غذا کا تعلق ڈپریشن سے ہوسکتا ہے
بہت سے مطالعات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ناقص غذا ذہنی صحت اور تندرستی پر بہت زیادہ اثر ڈال سکتی ہے۔ خاص طور پر ماہرین نے ثابت کیا ہے کہ زیادہ چکنائی والی خوراک ڈپریشن کے امکانات کو کئی گنا بڑھا دیتی ہے۔ یہ تحقیق جرنل آف امریکن کالج ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے۔
طلبا کن صحت مند غذاؤں کا استعمال کریں
طلبا کو بلیو ، بلیک بیریز،ڈارک چاکلیٹ،خشک میوہ جات، انڈے،مچھلی،چقندر،ہری سبزیاں،گاجر،نارنجی اور دودھ وغیرہ غذاؤں کو اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہئیں جبکہ ہائی شوگر اور فیٹ والی غذا سےپرہیز کرنا چاہئے۔