گزشتہ اتوارسال کے پہلے گرینڈ سلیم کا خاتمہ ہوگیا اور مردوں اور خواتین کے چمپئن کا فیصلہ ہوگیا۔ مردوں میں اٹلی کےکھلاڑی یانک سنر نے بازی ماری اور خواتین کے سنگلز کے فائنل میں بیلاروس کی کھلاڑی ارائنا سبالینکا نے کامیابی حاصل کی۔
EPAPER
Updated: February 02, 2024, 2:53 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
گزشتہ اتوارسال کے پہلے گرینڈ سلیم کا خاتمہ ہوگیا اور مردوں اور خواتین کے چمپئن کا فیصلہ ہوگیا۔ مردوں میں اٹلی کےکھلاڑی یانک سنر نے بازی ماری اور خواتین کے سنگلز کے فائنل میں بیلاروس کی کھلاڑی ارائنا سبالینکا نے کامیابی حاصل کی۔
گزشتہ اتوارسال کے پہلے گرینڈ سلیم کا خاتمہ ہوگیا اور مردوں اور خواتین کے چمپئن کا فیصلہ ہوگیا۔ مردوں میں اٹلی کےکھلاڑی یانک سنر نے بازی ماری اور خواتین کے سنگلز کے فائنل میں بیلاروس کی کھلاڑی ارائنا سبالینکا نے کامیابی حاصل کی۔ آسٹریلین اوپن ۲۰۲۴ء میں ۲؍ کھلاڑی چمپئن بنے اور ان دونوں نے اپنے اپنے طورپر ریکارڈ بنائے۔ حالانکہ یانک سنر اٹلی کی جانب سے پہلی بار آسٹریلین اوپن کا خطاب جیتنے والے کھلاڑی بنے، انہوں نے۱۰؍ سال کے بعدسال کے پہلے گرینڈ سلیم میں نئے چمپئن بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ ان سے پہلے سوئس کھلاڑی اسٹین واو رینکا نے خطاب جیتا تھا۔
امسال مردوں کے درمیان زبرست مقابلہ ہوا اوراس میں ایک ایسا کھلاڑی چمپئن بنا جس کی درجہ بندی ۵۸۴؍ ہے۔ یعنی یانک سنر ٹینس کے ٹاپ ۱۰۰؍ کھلاڑیوں میں بھی شامل نہیں ہیں۔ انہوںنے سیمی فائنل میں دنیا کے نمبروَن کھلاڑی نوواک جوکووچ کو دھول چٹائی اور اس وقت سربیائی کھلاڑی نے ان کی پزیرائی کرتے ہوئے کہاکہ مجھے امید ہے کہ اب ٹینس کا مستقبل تاریک نہیں ہے۔ اس کے بعد فائنل میں انہو ںنے روس کے اسٹار کھلاڑی ڈینیل میدویدیف کو شکست دی۔ خیال رہے کہ ڈینیل کے ساتھ یہ المیہ رہا کہ وہ روس کے پرچم تلے نہیں کھیل رہے تھے۔ حالانکہ فائنل میں ڈینیل نے پہلے دو سیٹ جیت لئے تھے لیکن بقیہ ۳؍سیٹ یانک سنر نے جیت کر تاریخ رقم کردی اور اپنے کریئر کا پہلا گرینڈ سلیم خطاب بھی جیت لیا۔
اپنی خطابی جیت کے ساتھ سنر آسٹریلین اوپن میں مردوں کے سنگلز کا فائنل جیتنے والے پہلے اطالوی کھلاڑی بن گئے ہیں۔ سنر نے پہلی بار کوئی گرینڈ سلیم فائنل کھیلا ہے۔ اس سے قبل سنر صرف۲۰۲۰ء میں فرنچ اوپن کے کوارٹر فائنل، ۲۰۲۳ء میں ومبلڈن کے سیمی فائنل اور۲۰۲۲ء میں یو ایس اوپن کے کوارٹر فائنل میں پہنچے تھے۔ڈینیل میدویدیف اپنے کریئر میں تیسری بار آسٹریلین اوپن کے فائنل میں ہار گئے۔۲۲؍ سال اور۱۶۵؍ دن کی عمر میں یانک سنر۲۰۰۸ء کے بعد آسٹریلین اوپن مینز سنگلز ٹائٹل جیتنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔ ۲۰۰۸ء میں جوکووچ نے ۲۰؍ سال۲۵۰؍ دن کی عمر میں خطاب جیتا تھا۔گرینڈ سلیم جیتنے والے تیسرے اطالوی یانک سنر آسٹریلین اوپن جیتنے والے پہلے اطالوی کھلاڑی کے ساتھ گرینڈ سلیم جیتنے والے تیسرے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ نکولا پیٹرنجیلی نے اس سے قبل ۱۹۵۹ء اور۱۹۶۰ء میں رولاں گیرو کا ٹائٹل (فرنچ اوپن) جیتا تھا۔
خواتین کے سنگلز کے فائنل میں بیلاروس کی کھلاڑی ارائنا نے چین کی کھلاڑی کین وین زینگ کو آسانی سے شکست دی۔چینی کھلاڑی نے پہلی بار کسی گرینڈسلیم کے سنگلز کے فائنل میں جگہ بنائی تھی لیکن وہ بیلاروسی کھلاڑی کے ہم پلڑا ثابت نہیں ہوئیں۔ بہرحال ارائنا سبالینکا کیلئے بھی المیہ یہ رہا کہ وہ اپنے ملک بیلاروس کے پرچم تلے نہیں کھیل رہی تھیں۔ روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کو آزادانہ طورپر ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کی ہدایت تھی کیونکہ ان ممالک نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ اس جیت کے ساتھ ہی سبالینکا وکٹوریہ ازارینکا کے بعد میلبورن پارک میں خواتین کے مسلسل مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والی دوسری کھلاڑی بن گئی ہیں۔۲۵؍ سالہ سبالینکا۲۰۰۰ء کے بعد سے ایک بھی سیٹ ہارے بغیر ٹورنامنٹ جیتنے والی پانچویں خاتون کھلاڑی بن گئیں۔ سبالینکا سے پہلے لِنڈسے ڈیون پورٹ (۲۰۰۰ء)، ماریا شاراپووا (۲۰۰۸ء)، سیرینا ولیمز (۲۰۱۷ء) اور ایشلے بارٹی (۲۰۲۲ء) یہ کارنامہ انجام دے چکی ہیں۔