جب فضاءمیں نمی زیادہ ہو توگرمی زیاد ہ لگتی ہے۔ہوا جتنی زیادہ نم ہوگی وہ اتنی ہی کم آپ کے جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں کامیاب ہوسکےگی۔
EPAPER
Updated: November 08, 2024, 4:44 PM IST | Mumbai
جب فضاءمیں نمی زیادہ ہو توگرمی زیاد ہ لگتی ہے۔ہوا جتنی زیادہ نم ہوگی وہ اتنی ہی کم آپ کے جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں کامیاب ہوسکےگی۔
کیا کبھی آپ نے غور کیا کہ مانسون کے اختتام اور موسم سرما کے آغاز کے درمیانی ایام میں گرمی میں اچانک اضافہ ہوجاتا ہے ۔ایسا کیوں ہوتا ہے؟بعض دفعہ گرمی کا یہ احساس نصف اکتوبر یا اکتوبر کے پورے مہینے میں ہوتا ہے۔
فضا میں نمی زیادہ ہوتی ہے
اس سوال کا جواب فضاءمیں موجود نمی میں چھپا ہوا ہے۔ جب فضاءمیں نمی زیادہ ہو توگرمی زیاد ہ لگتی ہے۔اس کا جسم کا ارگرد موجود ہوا سے تعلق ہے۔ہوا میں نمی بنیادی طور پر فضاءمیں موجود پانی کے بخارات کی تعداد کا پیمانہ ہوتا ہے۔ جتنا زیادہ ہوا میں نمی ہوگی، اتنا ہی کم آپ کا جسم خود کو ٹھنڈا رکھنے میں کامیاب ہوسکے گا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جب موسم بہت گرم ہو تو لوگوں کو پسینہ آتا ہے جس کے بعد جسمانی حرارت اس پسینے کو بخارات بنا کر اڑا دیتی ہے جس سے لوگ خود کو زیادہ بہتر یا ٹھنڈا محسوس کرنے لگتے ہیں۔مگر نمی اس عمل کو کام ہی نہیں کرنے دیتی۔جب فضاءمیں نمی زیادہ ہوتی ہے پسینے کی شکل میں پانی جسم سے زیادہ تیزی سے بخارات بن کر اڑ نہیں پاتا بلکہ یہ جلد کے قریب حرارت کو قید کرنے کا باعث بنتا ہے۔اس کے نتیجے میں زیادہ گرمی محسوس ہوتی ہے اورہیٹ اسٹروک کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔
ایک مثال کے ذریعہ سمجھئے
اس کی ایک مثال یہ ہے کہ اگر درجہ حرارت۳۱؍ ڈگری ہو اور ہوا میں نمی۸۵؍ فیصد تک ہو تو یہ درجہ حرارت انسانی جسم کو۴۳؍ سینٹی گریڈ کا محسوس ہوتا ہے۔اس موسم میں پولی ایسٹر سے بنے ملبوسات کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے جبکہ کاٹن نمی کو قید کرکے جسم کو ٹھنڈا نہیں ہونے دیتا۔
بعض افراد کو گرمی کا احساس زیادہ ہوتا ہے
ذہنی تناؤ کے علاوہ دیگر عناصر بھی گرمی لگنے کے احساس میں کردار ادا کرتے ہیں مگر کئی بار یہ محض دماغ کا دھوکا ہوتا ہے۔ یعنی آپ کو گرمی لگ رہی ہے جبکہ کمرے کا درجہ حرارت مناسب ہے تو یہ ذہن کی کارستانی ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ نفسیاتی پہلو ہے کیونکہ کہیں بھی سب کی جذباتی سطح ایک جیسی نہیں ہوتی تو لہٰذا ان کے موسم کو محسوس کرنے کا احساس بھی مختلف ہوتا ہے۔