• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’سائیکولوجی کی دنیا بہت وسیع ہے، تجسس کا حامل شخص اس میں کریئر بناسکتا ہے‘‘

Updated: May 24, 2024, 11:45 AM IST | Aliya Sayyed | Mumbai

اقصیٰ خطیب نے ممبئی کی ایس این ڈی ٹی یونیورسٹی سےسائیکولوجی میں بی اے اور ایم اے کیا ہے ۔ فی الحال وہ مختلف اداروں کے ساتھ کام کر رہی ہیں جن میں امریکی اسٹارٹ اَپ ’’بردر سسٹر‘‘ قابل ذکر ہے۔

Aqsa Abdul Salam Khatib. Photo: INN
اقصیٰ عبدالسلام خطیب۔ تصویر : آئی این این

تعطیلات کی مناسبت سے تعلیمی انقلاب میں شائع ہونے والے اعلان کے مطابق اس ہفتے سے ’’غیر روایتی کریئر آپشنز‘‘ کا انتخاب کرنے اور اس میں کامیابی حاصل کرنے والے افراد کا انٹرویو پیش کیا جارہا ہے تاکہ طلبہ کریئر کے ان متبادل کو بھی ذہن میں رکھیں۔ 
 اس سلسلے کی چھٹی کڑی کے طور پر ممبئی کی کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ اقصیٰ خطیب کا انٹرویو پیش کیا جارہا ہے جنہوں نے اس شعبے میں کریئر بنانے کیلئے کافی جدوجہد کی اور اب مختلف اداروں کے ساتھ بطور کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ کام کر رہی ہیں۔ 
اپنے بارے میں تفصیل سے بتایئے؟
 کریئر کی شروعات رتناگیری سے کی تھی۔ ممبئی کے برہانی کالج سے ۱۲؍ویں کا امتحان کامیاب کرنے کے بعد سانتا کروز کی ایس این ڈی ٹی ویمنس یونیورسٹی سے بی اے کیا۔ مَیں نے اسی یونیورسٹی سے کاؤنسلنگ سائیکولوجی میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ علاوہ ازیں، ۲؍ سرٹیفکیٹ کورس بھی کئے۔ مَیں نے بطور اسکول کاؤنسلر بھی خدمات انجام دی ہیں۔ فی الحال مختلف اداروں کے ساتھ بطور سائیکولوجسٹ کام کر رہی ہوں جن میں امریکہ کا اسٹارٹ اپ ’’بردر سسٹر‘‘ قابل ذکر ہے۔ مَیں ’’جمپنگ مائنڈ‘‘ نامی ادارے میں فری لانسر کے طور پر بھی کام کر رہی ہوں۔
آپ نے کاؤنسلنگ سائیکولوجی میں کریئر بنانے کا فیصلہ کب اور کیوں کیا؟
 مجھے بچپن ہی سے سوشل ورک میں کافی دلچسپی ہے۔ علاوہ ازیں، انسانوں کی خدمت کا جذبہ تھا۔ تاہم، سائیکولوجی (علم نفسیات) کے تعلق سے میرے تجسس نے مجھے اس شعبے میں کریئر بنانےمیںمدد فراہم کی۔ مَیں نے دسویں جماعت کے بعد ایپی ٹیوڈ ٹیسٹ دیا تھا جس کے نتائج نے میرے رجحان کے بارے میں بتایا اور پھر مَیں نے اسی شعبے میں کریئر بنانے کا فیصلہ کیا۔ 
کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ بننے کیلئے کون سی تعلیمی لیاقت درکار ہوتی ہے؟
 اس شعبے کیلئے آرٹس یا سائنس سے بارہویں جماعت کا امتحان کامیاب کرنا ہوگا۔ بعد ازیں، سائیکولوجی میں بی اے یا بی ایس سی بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد کاؤنسلنگ سائیکولوجی میں ایم اے کرنا ہوگا۔
کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ کا مستقبل کیا ہے؟
  یہ شعبہ دن بدن ترقی کررہا ہے اور مختلف شعبوں میں کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ کی مانگ بڑھ رہی ہے، مثلاً چائلڈ اینڈ اَڈلٹ کاؤنسلنگ، کریئر کاؤنسلنگ۔ علاوہ ازیں، ہیلتھ کیئر، ایڈورٹائزنگ، فورینسک، سائبر، میڈیا اور مختلف صنعتوں میں کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ کام کرسکتا ہے۔ 
کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ بننے کیلئے کون سی مہارتوں کا حامل ہونا ضروری ہیں؟
 مشاہدہ، گفتگو، مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت اور تخلیقی و تجزیاتی سوچ کافی اہمیت رکھتی ہے۔ کاؤنسلنگ سائیکولوجسٹ میں صبر ہونا چاہئے تاکہ وہ مریضوں کے مسائل اچھی طرح سمجھ سکے۔ جب آپ مختلف مریضوں کا علاج کرتے ہیں تو آپ کو اس بات کا خیال رکھا ہوگا کہ ان کے ساتھ کس طرح پیش آنا ہے تا کہ وہ آپ پر بھروسہ کر کے اپنے مسائل بیان کر سکیں۔ تاہم، اس شعبے میں ریسرچ اور تجربہ بھی اہمیت رکھتاہے۔ 
جو طلبہ اس شعبے میں کریئر بنانے کے خواہشمند ہیں، انہیں کیا پیغام دینا چاہیں گی؟
 جو طلبہ اس شعبے میں کریئر بنانے کے خواہشمند ہیں انہیں کاؤنسلنگ سائیکولوجی میں ماسٹرز کرنا چاہئے کیونکہ اس کے ذریعے انہیں مختلف انڈسٹریز میں ملازمت ملنے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔ آپ میں ایسی صلاحیت ہونی چاہئے کہ مریض کے اصل مسئلے کو سمجھ سکیں۔ آپ کو اپنا مشاہدہ مضبوط کرنا ہوگا۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کو مختلف تھیرپی آنی چاہئیں جنہیں آپ مریض پر لاگو کر سکیںـ۔ یہ شعبہ آپ کو انسانی خدمت کا منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ آپ میں جذبہ ہونا چاہئے کہ آپ مشکلات پیش آنے پر پیچھے نہ ہٹیں۔ آپ کو ڈگری لینے کے بعد مختلف اداروں کے ساتھ انٹرن شپ کرنی چاہئے تاکہ آپ اپنی صلاحیتیوں کو نکھار سکیں۔
اس شعبے میں کیا مشکلات ہیں؟
 مریضوں کو اعتماد میں لینے کیلئے تراکیب آنی چاہئیں۔ سارے مریض آپ کے ساتھ اپنے مسائل بیان نہیں کرتے۔ اس لئے تراکیب سے واقف ہونا ضروری ہے۔ 
اس شعبے میںآپ کو کیا مشکل درپیش آئی؟
 مجھے ریسرچ اور کاگنیٹیو سائیکولوجی تھوڑی مشکل لگی کیونکہ اس میں دماغ کی باریکیوں کے متعلق بتایا جاتا ہے جسے سمجھنا کافی مشکل ہوتا ہے۔
اس شعبے میں کیا فائدہ ہے؟
 سب سے پہلی بات یہ کہ یہ شعبہ تیزی سے ترقی کررہا ہے اس لئے کریئر کے بہتر مواقع ہے۔ دوسرے سائیکولوجسٹ بھی مریض کا علاج کرنے میں آپ کی مدد کرتے ہیں۔ اس شعبے میں اپنی ذاتی اور پیشہ وارانہ زندگی میں توازن برقرار رکھنا آسان ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK