فیاض عالم کا تعلق ممبئی سے ہے۔ میکانیکل انجینئرنگ کرنے کے بعد فی الحال ایل ایل بی کررہے ہیں ،’’گوونڈی نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی ‘‘کے بانی و صدر ہیں،علاقے میں ماحولی اور تعلیمی بیداری کیلئے سرگرم ہیں۔
EPAPER
Updated: May 31, 2024, 4:12 PM IST | Afzal Usmani | Mumbai
فیاض عالم کا تعلق ممبئی سے ہے۔ میکانیکل انجینئرنگ کرنے کے بعد فی الحال ایل ایل بی کررہے ہیں ،’’گوونڈی نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی ‘‘کے بانی و صدر ہیں،علاقے میں ماحولی اور تعلیمی بیداری کیلئے سرگرم ہیں۔
تعطیلات کی مناسبت سے تعلیمی انقلاب میں شائع ہونے والے اعلان کے مطابق اس ہفتے سے ’’غیر روایتی کریئر آپشنز‘‘ کا انتخاب کرنے اور اس میں کامیابی حاصل کرنے والے افراد کا انٹرویو پیش کیا جارہا ہے تاکہ طلبہ کریئر کے ان متبادل کو بھی ذہن میں رکھیں۔
اس سلسلے کی ساتویں کڑی کے طور پر ممبئی کے میکانیکل انجینئر، لاءکے آخری سال کے طالب علم اور’’ گوونڈی نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی‘‘ نامی غیر سرکاری تنظیم کے بانی و صدر فیاض عالم شیخ کتاب اللہ کا انٹرویو پیش کیا جارہا ہے جنہوں نے کسمپرسی کے حالات میں بھی تعلیم جاری رکھی اور کامیابی حاصل کی ۔
اپنے بارے میں تفصیل سے بتایئے؟
میرا نام فیاض عالم شیخ کتاب اللہ ہے۔ میری پیدائش گوونڈی کے کچّی جھوپڑپٹی کے علاقے میں ہوئی۔میرا آبائی وطن اتر پردیش کا ضلع گونڈہ ہے۔ میں نے بنیادی تعلیم اردو میڈیم اسکول سے مکمل کی۔ جب ۱۰؍سال کا تھا، تب والد کا انتقال ہوگیا۔ ان کی پان کی دکان تھی۔ ان کے انتقال کے بعد میں نے پان شاپ پر بیٹھ کر کام سنبھالا تاکہ گھر کا خرچ چل سکے اور اپنی تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ دہم کے بعد ایم ایچ صابو صدیق جونیئر کالج، ناگپاڑہ سے بارہویں کرنے کے بعد انجمن اسلام کالسیکر ٹیکنیکل کیمپس، پنویل، سے بی ای اِن میکانیکل انجینئرنگ مکمل کی۔ مَیں تعلیمی اخراجات کا متحمل نہیں تھامگر مختلف سماجی و تعلیمی تنظیموں اور مخیر حضرات کی مدد اور قرض سے اپنی تعلیم مکمل کی۔فی الحال میں ایل ایل بی کے سال آخر کا طالب علم ہوں۔
وہ کون سے عوامل تھےجوسوشل ورکر بننے کا محرک بنے؟
جب مجھے یہ محسوس ہوا کے ہمارے سماج میں متوسط طبقے کے لوگوں کی تعداد زیادہ ہے اور ہر کوئی کمانے کھانے میں مصروف ہے، کسی کو کسی کی فکرنہیں ہے، نہ سماج کی اور نہ سماج میں ہونے والے نا انصافی کی، کوئی اپنا حصہ سماج کی فلاح و بہبود کیلئے لگانے کیلئے تیار نہیں ہے تو میں نے خود ہی اپنی سطح پر کمیونٹیز کی اقدار کو بلند کرنے کیلئے جتن کئے۔ ۲۰۲۲ء میں مَیں نے ’’ گوونڈی نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی‘‘ نامی ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کی بنیاد رکھی اور تب سے اب تک تنظیم نے اپنی تعلیمی اور سماجی کارکردگی کی بنیاد پر علاقے اور اطراف میں اپنی ممتاز شناخت بنائی۔
آپ کی تنظیم کس طرح کے سماجی کام انجام دیتی ہے؟
ہماری کوشش ہوتی ہے کہ اپنی کمیونٹی کو ترقّی کی راہ پر گامزن کریں اور تعلیمی، معاشی اور سماجی انصاف کے میدان میں حکمت کے تحت اسے موثر انداز میں پروان چڑھائیں۔ یہ تنظیم شہری مسائل کو حل کرنے، ماحولیات کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کرنے، پسماندہ اور غریب طلبہ کو تعلیم وسائل فراہم کرنے اور اُنہیں اعلیٰ تعلیم کی طرف راغب کرکے سماج میں ناخواندگی کی شرح کو کم کرنے جیسےکئی سماجی و تعلیمی امور انجام دیتی ہے۔
اسکولی طلبہ کس طرح سماجی کاموں میں حصہ لےسکتے ہیں؟
مقامی تنظیموں، این جی اوز اور فلاحی اداروں میں رضاکارانہ خدمات انجام دیں۔ صاف صفائی کی مہم، شجرکاری پروگرامز اور خون کے عطیات کی مہموں میں حصہ لیں۔ ضرورت مندوں کیلئے چندہ جمع کرنے کی مہم کا اہتمام کریں۔ معاشرتی مسائل جیسے ماحولی تحفظ، تعلیم، صحت اور صفائی کے بارے میں لوگوں میںبیداری پیدا کریں۔ پوسٹرز، بینرز اور سوشل میڈیا کے استعمال سے آگاہی مہم چلائیں۔ مقامی کمیونٹی سینٹرز یا این جی اوز کے ساتھ مل کر تعلیمی کلاسیز کا اہتمام کریں۔
سوشل ورکر بننے کیلئے تعلیم ضروری ہے یا جذبہ؟
سوشل ورکر بننے کیلئے تعلیم اور جذبہ لازم و ملزوم ہیں۔ سماجی اور تعلیمی مسائل کے بہتر ادراک کیلئے تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے جبکہ قوم کی خدمت کے جذبے کے بغیر آپ کا کام ایسا ہے جیسے روح کے بغیر جسم۔ اس لئے دونوں ہی ضروری ہیں۔
سوشل ورکر بننے کیلئے تعلیمی لحاظ سے
کون سی ڈگری ہونی چاہئے؟
ہندوستان میں سوشل ورکر بننے کیلئے چار سالہ بیچلر ڈگری میںبی ایس ڈبلیو (بیچلر آف سوشل ورک) اور ماسٹرز پروگرام میں ۲؍ سالہ ایم ایس ڈبلیو کیا جاسکتا ہے۔
طلبہ کو سوشل ورکر بننے کیلئے کن صلاحیتوں یا مہارتوں کا حامل ہونا ضروری ہے؟
قائدانہ صلاحیت سب سے اہم ہے۔ پر اعتماد لب و لہجہ،بہتر کمیونی کیشن اسکلز، بید ار ذہن اور اختراعی سوچ وغیرہ ایسی چیزیں ہیں جنہیں طلبہ کو چاہئے کہ وہ زمانہ طالب علمی ہی سے اس پر توجہ دیں۔
جو طلبہ اس میں اپنا کریئر بنانا چاہتے ہیں انہیں کیا پیغام دینا چاہیں گے؟
آپ مستقبل میں جو بھی کورس کریں یا جس پروفیشن سے وابستہ ہوں، اپنے سماج کو نہ بھولیں۔ آپ اسی معاشرہ کا حصہ ہیں اس لئے اسے بہتر اور مستحکم بنانےکی بھی فکر اور کوششیں کرتے رہیں۔