• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بچوں کے دودھ کے دانت نکلتے ہیں پھر گرجاتے ہیں،کیوں؟

Updated: October 04, 2024, 4:22 PM IST | Mumbai

بچپن میں یہ شکایت عام ہوتی ہے کہ بچوں کے دودھ کے دانت گر جاتے ہیں۔کم عمری میں جو دانت گرتے ہیں انہیں دودھ کے دانت کہتے ہیں۔

By the age of 3 years, all the baby teeth come out. Photo: INN
۳؍سال کی عمر تک بچے کے دودھ کے تمام دانت نکل آتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

بچپن میں یہ شکایت عام ہوتی ہے کہ بچوں کے دودھ کے دانت گر جاتے ہیں۔کم عمری میں جو دانت گرتے ہیں انہیں دودھ کے دانت کہتے ہیں۔کیا آپ نے کبھی سوچا کہ دودھ کے دانت نکلنے کے بعد گر جاتے ہیں اوروہ دانت جو بعد میں نکلتے ہیں،وہ جب گر جاتے ہیں تو دوبارہ نہیں نکلتے ۔ ایسا کیوں ؟
سمجھئے ایسا کیوں ہوتا ہے؟
 ایک نوزائیدہ بچے کے مسوڑھوں کے نیچے دانت بنانے والے اسٹیم سیلز موجود ہوتے ہیں۔ رحم مادر میں تقریباً۶؍ سے۸؍ ہفتے کے درمیان یہ اسٹیم سیلز تقسیم ہوتے ہیں اور مسوڑھے کے نیچے ابھار سا بنا لیتے ہیں، پھر ان اسٹیم سیلز سے دو طرح کے سیلز بنتے ہیں۔ ایک قسم کے سیلز کوOdontoblasts کہتے ہیں۔ یہ سیل ڈینٹین بناتے ہیں، جو دانت کا اندر والا حصہ ہوتا ہے اور قدرے نرم ہوتا ہے جبکہ جو ابھار کے اوپر والے سیلز ہوتے ہیں وہ Ameloblasts نام کے سیل بناتے ہیں، یہ دانت کے اوپر والا سخت حصہ بناتے ہیں جسے’اینامل‘(Enamel )کہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: مشروم کا استعمال نظام ہضم کو مضبوط کرتا ہے

اس طرح یہ امیلو بلاسٹس بنتے رہتے ہیں اور اینامل خارج کرتے رہتے ہیں اور پرانے امیلو بلاسٹس مردہ ہوتے رہتے ہیں اور اینامل میں ہی دفن ہوجاتے ہیں۔ پھر جب دودھ کے دانت باہر آتے ہیں تو مسوڑھے کے نیچے موجود اسٹیم سیلز اب بھی ایکٹو ہوتے ہیں جس وجہ سے وہ دوسری بار بھی دانت بنانے لگ جاتے ہیں۔ دوسری بار کے دانت مسوڑھے کے نیچے بن رہے ہوتے ہیں اور یہ دانت دودھ کے دانت کی جڑوں کو کمزور کردیتے ہیں جس وجہ سے دودھ کے دانت گر جاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے دانت باہر آجاتے ہیں مگر دوسری بار یعنی دودھ کے دانت کے بعد جو دانت نکلتے ہیں،اس کے بعد وہ اسٹیم سیلز جو دانت بنا رہے تھے وہ غیر فعال ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے پھردانت نہیں بنتے۔n

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK