وہ آسٹریلیا کی لیبر پارٹی کے پہلے لیڈراورسب سے کم عمرآسٹریلیائی وزیر اعظم تھے۔ سیاست کے علاوہ انہوں نے صحافتی خدمات بھی انجام دیں۔
EPAPER
Updated: March 14, 2025, 3:44 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
وہ آسٹریلیا کی لیبر پارٹی کے پہلے لیڈراورسب سے کم عمرآسٹریلیائی وزیر اعظم تھے۔ سیاست کے علاوہ انہوں نے صحافتی خدمات بھی انجام دیں۔
کرس واٹسن(Chris Watson) کا پورا نام جان کرسٹوفر واٹسن تھا۔ وہ ایک آسٹریلوی سیاستداں تھے جو آسٹریلیا کے تیسرے وزیرِاعظم اور آسٹریلیا کی لیبر پارٹی کے پہلے لیڈرتھے۔ وہ ۲۷؍ اپریل۱۹۰۴ء سے۱۸؍ اگست۱۹۰۴ء تک وزیرِاعظم رہے۔ وہ دنیا کے پہلے لیبر پارٹی کے وزیرِاعظم بھی تھے اور انہیں آسٹریلیا میں مزدور تحریک کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
کرس واٹسن ۹؍ اپریل۱۸۶۷ء کو چلی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھتے تھے جبکہ والدہ نیوزی لینڈ کی رہائشی تھیں۔ بعد میں ان کی والدہ نے ایک آسٹریلوی شہری سے شادی کی اور یوں واٹسن آسٹریلیا منتقل ہو گئے۔واٹسن نے دس سال کی عمر تک اومارو، نارتھ اوٹاگو، نیوزی لینڈ کے ریاستی اسکول میں تعلیم حاصل کی پھر خاندانی فارم میں مدد کرنے کے ایک عرصے کے بعد تیرہ سال کی عمر میں دی نارتھ اوٹاگو ٹائمز میں کمپوزیٹر کے طور پر تربیت حاصل کی۔
اپنی والدہ کی موت اور ملازمت سے محروم ہونے کے بعد وہ۱۸۸۶ء میں ۱۹؍ سال کی عمر میں سڈنی چلے گئے۔ انہوں نے ایک ماہ تک گورنمنٹ ہاؤس میں بطور اسٹیبل ہینڈ کام کیا پھر ڈیلی ٹیلی گراف، سڈنی مارننگ ہیرالڈ اور دی آسٹریلین اسٹار سمیت متعدد اخبارات کے کمپوزر کے طور پر ملازمت حاصل کی۔ اخبارات، کتابوں اور مصنفین سے ان کی قربت کی وجہ سے ان کی معلومات میں اضافہ ہوتا گیا اور سیاست میں دلچسپی بڑھتی گئی۔ بعد ازاں وہ پرنٹنگ یونین میں سرگرم ہو گئے۔
کرس واٹسن نے لیبر الیکٹورل لیگ آف نیو ساؤتھ ویلز کے قیام میں مدد کی اور۱۸۹۱ء کے عام انتخابات میں پارٹی کی مہم کی قیادت کی۔ واٹسن ۱۸۹۴ءکے انتخابات میں۲۷؍ سال کی عمر میں نیو ساؤتھ ویلز کی قانون ساز اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے اور جلد ہی’’اے ایل پی ‘‘میں ایک سرکردہ شخصیت بن گئے۔وہ ۱۹۰۱ءمیں فیڈرل پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے جب آسٹریلیا نے ایک خودمختار وفاق کے طور پر جنم لیا۔۱۹۰۴ء میں وہ آسٹریلیا کے پہلے لیبر وزیرِاعظم بنے لیکن ان کی حکومت صرف۱۱۳؍ دن تک ہی برقرار رہی۔ جب وہ وزیر اعظم بنے تو ان کی عمر صرف۳۷؍ سال تھی۔ وہ آسٹریلیا کی تاریخ میں سب سے کم عمر وزیر اعظم ہیں۔اگرچہ ان کی حکومت زیادہ عرصے تک نہ چل سکی لیکن انہوں نے آسٹریلیا میں لیبر پارٹی کی بنیاد مضبوط کی اور مستقبل کی لیبر حکومتوں کیلئے راستہ ہموار کیا۔
کرس واٹسن نے ۱۹۱۰ءمیں سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی اور کاروبار اور صحافت سے وابستہ ہو گئے۔۱۹۱۶ء کی آسٹریلین لیبر پارٹی کی تقسیم میں آسٹریلیا میں پہلی جنگ عظیم میں بھرتی کی حمایت کرنے پر متعدد لیبر رکن پارلیمان کو پارٹی سے نکال دیا گیا۔ واٹسن نے لیبر کے سابق وزیر اعظم بلی ہیوز اور بھرتی کرنے والوں کا ساتھ دیا اور اس کے نتیجے میں ان کی پارٹی کی رکنیت ختم کردی گئی۔ واٹسن۱۹۲۲ء تک ہیوز کی نیشنلسٹ پارٹی کے معاملات میں سرگرم رہے لیکن اس کے بعد وہ مکمل طور پر سیاست سے دور ہوگئے ۔۱۹۳۱ء میں وہ آسٹریلین انڈسٹریز پروٹیکشن لیگ کے ریاستی صدر تھے اور انہوں نے سکلن حکومت (جیمس ہنری سکلن آسٹریلیا کے ۹؍ویں وزیر اعظم تھے) کی اعلیٰ ٹیرف پالیسیوں کی حمایت کی تھی۔کرس واٹس نے تجارتی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیا۔ا ن کا انتقال ۱۸؍ نومبر۱۹۴۱ء کو آسٹریلیا میں ہوا تھا۔ ان کے سیاسی اثرات آج بھی آسٹریلوی سیاست میں دیکھے جا سکتے ہیں۔