۱۱؍ فروری سے بارہویں کے بورڈ امتحانات شروع ہون گے، ایسے وقت میں منظم منصوبہ بندی کے ساتھ پڑھائی آپ کی خود اعتمادی میں اضافہ کرسکتی ہےجس کاآپ کے رزلٹ پر مثبت اثر ہوگا۔
EPAPER
Updated: January 23, 2025, 5:26 PM IST | Afzal Usmani | Mumbai
۱۱؍ فروری سے بارہویں کے بورڈ امتحانات شروع ہون گے، ایسے وقت میں منظم منصوبہ بندی کے ساتھ پڑھائی آپ کی خود اعتمادی میں اضافہ کرسکتی ہےجس کاآپ کے رزلٹ پر مثبت اثر ہوگا۔
بارہویں کے بورڈ امتحانات شروع ہونے میں چند ہی ہفتے رہ گئے ہیں۔ فروری کےدوسرے ہفتے میں بارہویں کے بورڈ امتحانات شروع ہو جائیں گے۔ بلاشبہ، طلبہ سال بھر امتحان کی تیاری کرتے ہیں لیکن جب امتحان کا وقت آتا ہے توگھبرا جاتے ہیں، دبائو میں آ جاتے ہیں اور انہیں ایسا محسوس ہونے لگتا ہے کہ جو کچھ انہوںنے یاد کیا ہے وہ بھول جائیں گے، جبکہ ایسا نہیں ہے۔ اگر آپ نے سنجیدگی سے پڑھائی کی ہے تو خود پر بھروسہ رکھیں۔ بورڈ امتحانات کے پیش نظر آپ نے پڑھائی کرلی ہوگی اور اب اعادہ کررہے ہوں گے۔ بیشتر طلبہ اپنی پڑھائی کو لے فکر مند ہوں گےاور اس کیلئے مختلف طریقے اپنا رہے ہوں گے۔ امتحانات کے دنوں میں ’ایگزام اسٹریس‘ ہونا عام بات ہے مگر اس اسٹریس کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں۔ ماہرین تعلیم کے مطابق امتحان قریب آجائے تو یہ وقت باقی دنوں کی بہ نسبت زیادہ اہم ہوجاتا ہے۔ ان ایام میں ایک ایک دن کی قیمت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔امتحان کے دنوں میں ہمیشہ کی طرح تعلیمی انقلاب کے اس شمارے میں بھی طلبہ کی رہنمائی کیلئے مختلف اداروں کے سربراہان نے بارہویں کے طلبہ کیلئے کئی قابل عمل اور کارآمد مشورے دیئے ہیں جن کی مدد سے وہ اپنی پڑھائی کی رفتار مزید بڑھا سکیں، دباؤ سے محفوظ رہ سکیں اور عمدہ کارکردگی انجام دے سکیں۔
’’امتحانی دنوں میں ذہنی صحت کا خاص خیال رکھئے!‘‘
مدنی ہائی اسکول (جوگیشوری، ممبئی) کے صدر مدرس اور مایہ ناز کریئر کاؤنسلر محمد عامر انصاری نے بارہویں کے طلبہ کیلئے یہ مشورے دیئے ہیں:
پرانے پیپرز اور ماڈل پیپرز کو حل کریں تاکہ امتحان کے پیٹرن اور اہم سوالات کو اچھی طرح سمجھا جا سکے۔
وقت کا مؤثر استعمال کرنے کیلئے ایک اچھا ٹائم ٹیبل تیار کریں اور ہرمضمون کیلئے وقت مختص کریں۔
مشکل مضامین کو زیادہ وقت دیں نیز جو مضامین اچھے ہیں یا جن کی تیاری بہتر ہے ان میں بہتر کارکردگی کی کوشش ہو ۔
اہم نوٹس اور خلاصہ پڑھیں تاکہ جلدی سے مواد یاد ہو سکے۔نوٹس اور پڑھائی کے مواد کو طے کر لیں، آخری لمحے پر دیگر گائیڈ اور نوٹس کا اِستعمال نہ کریں ۔
روزانہ کم از کم تین سے چار گھنٹے مشق اور اعادہ کریں تاکہ مواد ذہن میں مضبوط ہو جائےاور کوشش کریں کہ اب روزانہ ۱۱؍ بجے سے پیپر لکھنے کی مشق ہو ۔
صحت کا خیال رکھیں۔مناسب نیند، اچھی خوراک اور ورزش کریں تاکہ دماغ ترو تازہ اور مرکوز رہے۔
مثبت سوچ کے ساتھ خود پر اعتماد رکھیں تاکہ بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔
موبائل، دوست ، کمپیوٹر ، لیپ ٹاپ، گیمز ، نُکڑ بازی اس طرح کے ڈِسٹریکشن سے بچنے کی کوشش کریں۔
نقل کے متعلق سوچنا، امتحانات میں غیر ضروری چیزوں سے متعلق باتیں کرنا، خواہ مخواہ چیزوں سے ڈرنا اور وقت کو ضائع کرنا اپنا ہی نقصان کرنے جیسا ہے، اس سے بچیں۔
ایگزام سینٹر کیلئے روانہ ہونے سے قبل وہ اشیا ضرور لے لیںجن کی امتحان کے دوران ضرورت پڑتی ہے۔
غیر ضروری باتیں نہ سوچیں کہ نہ جانے کیا ہوگا؟ میں کچھ لکھ پائوں گا یا نہیں۔ یہ سب نہ سوچیں بلکہ پر سکون رہیں۔
’’ایسے وقت میں طلبہ بے اطمینانی کا شکار نہ ہوں‘‘
رئیس ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج، بھیونڈی کے پرنسپل ضیاء الرّحمٰن انصاری نے بارہویں کے طلبہ کو جو ٹپس دیئے ہیں وہ درج ذیل ہیں:
بارہویں کے بورڈ امتحان شروع ہونے میں اب زیادہ دن نہیں بچے ہیں، اس سے پہلے طلبہ کے اورل اور پریکٹیکل امتحان شروع ہونے والے ہیں۔ لہٰذا صرف تحریری امتحان ہی کو امتحان نہ سمجھا جائے بلکہ اورل اور پریکٹیکل کی بھی اچھی طرح تیاری کریں۔
جن طلبہ کی پڑھائی مکمل ہوگئی ہے وہ اور جن کی اتنی اچھی نہیں ہوئی ہے، ایسے طلبہ کیلئے یہ وقت بہت قیمتی ہے۔
شروع میں اپنا وقت برباد کیا ہو تو اس پر افسوس نہ کرتے ہوئے ایسے ٹاپکس پڑھیں جو آسان ہوں اور جلد یاد ہوجائیں۔
امتحان کے دنوں میں ذہنی اور جسمانی صحت کا بھر پور خیال رکھیں۔
طلبہ جتنا بھی پڑھ چکے ہیںاسے کافی سمجھیں اور یہ وقت صرف اعادے کو دیں۔ کچھ نئی چیز پڑھنے کی کوشش نہ کریں۔
ایسے وقت میں طلبہ سے کچھ غلطیاں بھی سرزد ہوتی ہیں جیسے وہ طلبہ جنہوں نے بہت پڑھائی کی ہے وہ بھی بے اطمینانی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ یاد رہے کہ جتنا آپ نے پڑھا ہے اس سے مطمئن رہنا اور اعادہ کرتے رہنا اس وقت بہت ضروری ہے۔
جو بچے پڑھائی میں پیچھے رہ گئے ہیں انہیں میں یہی کہنا چاہوں گا کہ بہت مشکل چیزوں کی طرف نہ جائیں، آسان اسباق کو دیکھیں کہ آپ کم وقت میں کیا اور کتنا کر سکتے ہیں۔ تھوڑا پڑھئے مگر اسے پختہ کیجئے۔
ایک فلسفی کے قول کے مطابق پہلے یہ دیکھو کہ کیا کرنا ضروری ہے اور جب وہ کر چکو تو یہ دیکھو کہ اب کیا کیا جاسکتا ہے۔طلبہ بھی اس پر عمل کرسکتے ہیں۔
امتحان قریب آچکا ہے اس لئے پڑھائی کی رفتار تیز کریں اور مشکل آنے پر اساتذہ یا دوستوں کی مدد حاصل کریں۔
’’سوالات کی تفہیم کیلئے گزشتہ سال کے پرچے حل کریں‘‘
کے ایم ای ایس ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج، پڑگھا کی پرنسپل جویریہ قاضی نے بارہویں کے طلبہ کوجو ٹپس دیئے ہیں وہ درج ذیل ہیں:
کامرس کے طلبہ بیلنس شیٹ کی تعریف اور مثالوں پر نظر ثانی کریں، مشق کیلئے پانچ سے چھ سوالات روزانہ حل کریں اکاؤنٹنسی اور شماریات کے اہم ضابطوں کی فہرست بنائیں، فائنل اکاؤنٹس اور پارٹنرشپ اکاؤنٹس پر توجہ دیں، انہیں یاد کرنے کیلئے مختصر نوٹ کا استعمال کریں۔
سائنس کے طلبہ طبیعیات، علم کیمیا اور ریاضی کے سوالات روزانہ حل کریں ۔
زباندانی میں اقتباس دیکھ کر جواب لکھنا آسان ہے۔ قواعد کا خیال رکھا جائے۔
تحریری مہارتوں کی مشق کریں۔
سارے سوال حل کئے جا سکتے ہیں اس لئے وقت کا صحیح اور بھرپور استعمال کریں۔
روزانہ کی مشق سے امتحانات کے دوران دماغی صحت بھی بحال رہتی ہے اور اچھے نتائج بھی سامنے آتے ہیں۔
امتحانات کیلئے تجاویز
پچھلے سال کے پرچوں کی مشق کریں تاکہ سوالات کو سمجھنے میں آسانی ہو اور لکھنے کی رفتار کا بھی اندازہ ہو۔
شبہات دور کریں۔مشکل پیش آنے پر اساتذہ یا دوستوں سے مدد لیں۔
موک ٹیسٹ کی مشق کریں، اپنی غلطیوں کا تجزیہ کر کے انہیں دور کریں۔
امتحان کے دوران سوالیہ پرچہ غور سے پڑھ کر ان سوالات کو ترجیح دیں جن کی تیاری آپ نے اچھی طرح سے کی ہو۔
وقت کا خیال رکھیں، نمبروں کے حساب سے وقت مختص کریں۔ ایک سوال پر زیادہ وقت صرف کرنے سے گریز کریں۔
آسان سے مشکل کی طرف جائیں، صاف ستھرا لکھیں، اہم نکات اور ضمنی عنوانات کو خط کشیدہ کریں۔ جہاں بھی ضرورت ہو رواں خاکہ اور شکلیں بنائیں۔
’’ان دنوں منظم منصوبہ بندی کے تحت پڑھائی کریں‘‘
آئیڈیل ہائی اسکول و جونیئر کالج، ٹرامبے کی پرنسپل ذکیہ نذیر خان نے ۱۲؍ ویں کے طلبہ کو یہ مشورے دیئے ہیں:
بارہویں کے بورڈ امتحانات نزدیک ہیں اس لئے منظم منصوبہ بندی کے تحت پڑھائی کریں۔
اس وقت طلبہ ۷؍ تا ۸؍ گھنٹے پڑھائی اور اعادے کو دیں۔صبح ۴؍ بجے سے ۱۰؍ بجے کے درمیان کا وقت پڑھائی کیلئے سب سے موزوں ہے۔
جن مضامین میں کمزور ہیں، انہیں زیادہ وقت دیں اور جو مضمون پختہ ہوگیا ہے اس کا بار بار اعادہ کریں۔
زباندانی کے پرچوں کی اچھی طرح سے مشق کی جائے ، ایسا کرنا آپ کے نمبروں میں اضافہ کا باعث ہوگا۔
ان دنوں کچھ نیا نہ پڑھتے ہوئے گزشتہ سال کے پرچوں کو زیادہ سے زیادہ حل کیا جائے۔ اس سے رفتار بڑھے گی۔
خاص طور پر امتحان کے دنوں میں جلدی سونے کا معمول بنائیں۔ غیر ضروری طور پر راتوں کو جاگنے اور دوستوں کے ساتھ اِدھر اُدھر کی باتوں سے گریز کریں۔
صحت بخش غذاؤں کا استعمال کریں۔ مسالے والی اشیاء سے دور رہیں۔ یاد رہے کہ ان دنوں بیمار پڑنا آپ کیلئے اور کریئر کیلئے نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔
پڑھائی کیلئے ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاںآپ مکمل یکسوئی کے ساتھ پڑھائی کر سکیں۔سبق کو بغیر سمجھے رٹنے کی کوشش نہ کریں۔یاد کرنے کی ترتیب اس طرح رکھئے کہ پہلے آسان سبق یاد کریں پھر مشکل کی طرف بڑھیں۔
ایک ایک دن کو غنیمت جانتے ہوئے اس کا بھر پور استعمال کریں ۔
جن طلبہ کی پڑھائی اتنی اچھی نہیں ہوئی ہے وہ ایسے ٹاپکس پڑھیں جو آسان اور اسکورنگ ہوں۔ منفی خیالات سے دور ہیں۔ مستقل مزاجی کے ساتھ پڑھائی کریں۔