Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ہندوستان میں ۲۴؍ سے زائد شعبوں میں سائنسداں بننا ممکن ہے

Updated: March 05, 2025, 9:35 PM IST | Mumabi

ایک طالب علم بطور سائنسداں اپنے کریئر کا آغاز سائنس میں پوسٹ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد کرسکتا ہے، سائنس میں دلچسپی اسے قومی اور عالمی سطح پر مشہور کمپنیوں (اسرو، ناسا، وِپرو وغیرہ) سے وابستہ کرسکتی ہے۔

Students aspiring to become scientists need to develop their creativity and critical thinking skills. Photo: INN
سائنسداں بننے کے خواہشمند طلبہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کریں اور تنقیدی سوچ کے حامل بنیں۔ تصویر: آئی این این

سائنسداں بننے کے متمنی طلبہ دسویں جماعت کا امتحان دینے کے بعد سائنس شعبہ کاانتخاب کریں۔ یہ بھی ذہن میں رہے کہ آپ سائنس کے کون سے زمرے کے سائنسداں بننا چاہتے ہیں۔ گیارہویں جماعت میں فزکس، کیمسٹری، بایولوجی اور میتھ ان ۴؍ مضامین کے ۲؍ گروپ PCB, PCMمیں سے کم از کم کسی ایک گروپ کا انتخاب کریں اور اس میں کامیابی حاصل کریں۔ یاد رہے کہ بارہویں میں آپ کا ایگری گیٹ (تمام مضامین کا مجموعی مارکس) ۶۰؍فیصد ہو۔ واضح رہے کہ اگرآپ کو سماجی سائنسداں یا معاشی سائنسداں بننا ہے تو آپ کو آرٹس اور کامرس شعبے کا انتخاب کرنا ہوگا۔
انڈرگریجویٹ (Undergraduate): بارہویں میں کامیاب ہونے کے بعد آپ کو اس شعبے سے گریجویشن کرنا ہوگا جس کا آپ کو سائنسداں بننا ہے، مثلاً زولوجی، بوٹنی، بایولوجی، کیمسٹری، وغیرہ۔
پوسٹ گریجویشن(Post Graduate) : گریجویشن کرنے کے بعد آپ کوماسٹرز کرنا ہوگا۔ اس بات کا خیال رہے کہ پوسٹ گریجویشن میں آپ کو گریجویشن (جس مضمون میں آپ نے اسپیشلائز کیا ہے) میں پڑھائے گئے مضمون کا ’’ایڈوانس ورژن‘‘ پڑھایا جائے گا۔
پی ایچ ڈی (Phd): پوسٹ گریجویشن کے بعد آپ کو اپنی فیلڈ میں پی ایچ ڈی(ڈاکٹر آف فلاسفی) کرنی ہوگی۔ خیال رہے کہ آپ پوسٹ گریجویشن کے بعد بھی بطور سائنسداں اپنے کریئر کا آغاز کرسکتے ہیں۔ تاہم،اگر ملازمت کے ساتھ ساتھ اپنے منتخب کردہ مضمون یا شعبے میں پی ایچ ڈی کی جائے تو روشن کریئر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ 
ہندوستان میں ریسرچ کے مواقع: پی ایچ ڈی کرنے کے بعد طلبہ مختلف سائنسی اداروں سے وابستہ ہوسکتے ہیں، مثلاً سی ایس آئی آر (سائنٹفک کاؤنسل اینڈ انڈسٹریل ریسرچ) اور اسرو (انڈین اسپس ریسرچ آرگنائزیشن) کو اپنی خدمات فراہم کرسکتے ہیں۔ تجربات کی بنیاد پر آپ کوناسا (NASA) میں بھی کام کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔
سائنسداں بننے کیلئے کون سی صلاحیتیوں کا حامل ہونا ضروری ہے
 جس شعبے کا سائنسداں بننا ہے اس مضمون کو زیادہ اہمیت دیجئے۔
سائنس میں مہارت حاصل کیجئے اور تحقیق کی عادت ڈالئے۔
خود کو تنقیدی سوچ کا حامل بنایئے، مسئلہ حل کرنے اور بات چیت کرنے کی اپنی صلاحیت میں نکھارپیدا کیجئے۔
ٹیم کے ساتھ کام کرنا سیکھئے اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کیجئے۔

یہ بھی پڑھئے: پرشانت چندر مہالانوبس ہندوستانی سائنسداں اور ماہر شماریات تھے

سائنسدانوں کی چند اقسام
فزیکل سائنٹسٹ (Physical Scientists): ماہر طبیعیات، ماہر کیمیا، ماہر فلکیات، ماہرارضیات و حیاتیات اور مقاسیات بن سکتے ہیں۔
لائف سائنٹسٹ (بایولوجسٹ): ماہر نباتات، ماہر حیاتیات، ماہر جینیات، ماہر ماحولیات اور مائیکرو بایو لوجسٹ، وغیرہ بن سکتے ہیں۔
ارتھ سائنٹسٹ: اس شعبے سے طلبہ اوشیانوگرافر، پالینٹولوجسٹ (باقیات کا علم رکھنے والا سائنسداں) اور ہائیڈرولوسٹ (پانی کا علم رکھنے والا سائنسداں) وغیرہ بن سکتے ہیں۔
سوشل سائنٹسٹ(سماجی سائنسداں): اس شعبے میں ماہر نفسیات، ماہر سماجیات، اینٹروپولوجسٹ اورماہر معاشیات وغیرہ بنا جاسکتا ہے۔
کمپیوٹر سائنٹسٹ: اس شعبے میں ڈیٹا سائنٹسٹ اور اے آئی سائنٹسٹ (مصنوعی ذہانت کے سائنسداں) وغیرہ کا شمار ہوتا ہے۔
اپلائیڈ سائنٹسٹ: اس شعبے میں انجینئرز، فورینسک سائنٹسٹ اور فوڈ سائنٹسٹ وغیرہ کا شمار ہوتا ہے۔
 سائنسداں بننے کیلئے آئزر (IISER) اور نائزر (NISER) وغیرہ کو ملک کا بہترین ادارہ قرار دیا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK