ایک گاؤں میں ازلان نام کا لڑکا رہتا تھا۔ وہ جاننا چاہتا تھا کہ زندگی کے امتحان میں کس طرح کامیاب ہوا جاسکتا ہے۔ وہ گاؤں کے ہر فرد سے یہی سوال کرتا مگر جو بھی جواب ملتا، وہ اسے پسند نہیں آتا۔
EPAPER
Updated: February 22, 2025, 3:22 PM IST | Tashmira Nazim Malik | Mumbai
ایک گاؤں میں ازلان نام کا لڑکا رہتا تھا۔ وہ جاننا چاہتا تھا کہ زندگی کے امتحان میں کس طرح کامیاب ہوا جاسکتا ہے۔ وہ گاؤں کے ہر فرد سے یہی سوال کرتا مگر جو بھی جواب ملتا، وہ اسے پسند نہیں آتا۔
ایک گاؤں میں ازلان نام کا لڑکا رہتا تھا۔ وہ جاننا چاہتا تھا کہ زندگی کے امتحان میں کس طرح کامیاب ہوا جاسکتا ہے۔ وہ گاؤں کے ہر فرد سے یہی سوال کرتا مگر جو بھی جواب ملتا، وہ اسے پسند نہیں آتا۔
ایک دن گاؤں میں ایک بابا آئے۔ راستے میں چلتے ہوئے ان کی ملاقات ازلان سے ہوئی۔ بابا نے اس کا حال چال پوچھا اور پھر ازلان سے سوال کیا، ’’بیٹا! تم کیا جاننا چاہتے ہو؟‘‘ ازلان نے کہا، ’’بابا! میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ زندگی کے امتحان میں کس طرح کامیاب ہوا جا سکتا ہے؟‘‘
بابا نے کچھ دیر سوچا اور پھر کہا، ’’پہاڑ کی چوٹی پر جاؤ اور وہاں سے ایک جڑی بوٹی لے آؤ، لیکن دھیان رکھنا! سفر کے دوران تمہیں جو بھی مشکلات آئیں، ان کا سامنا ہمت، حوصلے اور صبر سے کرنا۔ نہ ہچکچانا، نہ ڈرنا بلکہ ہر مشکل کا راستہ تلاش کرنا۔‘‘
ازلان خوش ہو کر اپنے سفر کے لئے نکل پڑا۔
سفر کا آغاز اور مشکلات کا سامنا تھوڑی ہی دور چلنے کے بعد ازلان کو کانٹے دار جھاڑیوں کا سامنا ہوا۔ پہلے تو وہ ڈر گیا اور سوچنے لگا کہ دوسرا راستہ اختیار کر لے، لیکن پھر اسے بابا کی بات یاد آئی۔ اس نے ہمت جمع کی اور جھاڑیوں کو ہٹاتے ہوئے راستہ بنا لیا۔
کچھ آگے جا کر اسے بڑے بڑے پتھروں والے راستے کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلے تو وہ تھوڑا ہچکچایا، لیکن پھر بغیر ڈرے، ہمت سے کام لیتے ہوئے راستے کو آسان بنایا اور آگے بڑھتا گیا۔
سفر کے دوران اسے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، مگر ہر بار اس نے صبر، حوصلے اور ہمت سے ان مشکلات کو عبور کیا۔ آخرکار، وہ پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ گیا اور وہاں سے جڑی بوٹی لے کر واپس آگیا۔
بابا کی حکمت بھری بات ازلان خوشی خوشی بابا کے پاس پہنچا اور کہا، ’’بابا! میں سمجھ گیا کہ زندگی کے امتحان میں کس طرح کامیاب ہوا جا سکتا ہے۔‘‘
پھر اس نے سوال کیا، ’’بابا! آپ مجھے یہ بات سیدھے لفظوں میں بھی سمجھا سکتے تھے، پھر آپ نے مجھے پہاڑ کی چوٹی پر جڑی بوٹی لینے کیوں بھیجا؟‘‘
بابا مسکرائے اور نرمی سے کہا، ’’بیٹا! اگر میں تمہیں زبانی بتا دیتا تو تمہیں یہ بات اتنی گہرائی سے سمجھ نہ آتی۔ لیکن جب تم نے خود مشکلات کا سامنا کیا، ان سے لڑے، راستہ بنایا، تب جا کر تم نے سیکھا کہ کامیابی کا اصل راز کیا ہے۔‘‘
پھر بابا نے ایک بہت اہم بات کہی، ’’کامیابی صرف منزل تک پہنچنے کا نام نہیں، بلکہ راستے میں آنے والی مشکلات کا صبر، ہمت اور حوصلے سے سامنا کرنے کا نام ہے۔ اگر ہم مشکلات سے گھبرا کر راستہ بدل لیں، تو ہم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔‘‘
جماعت: نہم
اسکول: پرتاپ ودیہ مندر ، چوپڑا