• Mon, 27 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایک شخص کی نادانی

Updated: January 25, 2025, 4:33 PM IST | Zakaria Naaz | Mumba

یہ اُن دنوں کی بات ہے جب مَیں جموں میں پڑھا کرتا تھا۔ شہر سے ایک میل کی دُوری پر رنبیر نہر تھی، نہر کے قریب ہم سب لڑکے روزانہ شام کو والی بال کھیلنے جایا کرتے تھے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

یہ اُن دنوں کی بات ہے جب مَیں جموں میں پڑھا کرتا تھا۔ شہر سے ایک میل کی دُوری پر رنبیر نہر تھی، نہر کے قریب ہم سب لڑکے روزانہ شام کو والی بال کھیلنے جایا کرتے تھے۔
ایک دن ہم جب وہاں جا رہے تھے تو ہمیں دور سے ہی سڑک پر ایک بڑا سا ٹرنک پڑا دکھائی دیا۔ ٹرنک بالکل نیا تھا، قریب پہنچنے پر ہم نے دیکھا کہ کبھی وہ ایک دو گز آگے کو لڑھکتا تھا اور کبھی ایک دو گز پیچھے کو۔ یا پھر دائیں بائیں ہلتا۔ اس میں سے کھٹ کھٹ کی آواز بھی آرہی تھی۔ ہم سب بُری طرح ڈر گئے۔
ہم میں سے کسی نے جا کر تھانے میں اس کے بارے میں رپورٹ کر دی۔ چند ہی منٹ کے بعد پولیس آپہنچی۔ ایک سب انسپکٹر ایک ہاتھ میں پستول اور دوسرے میں ٹارچ لئے ٹرنک کے پاس کھڑا ہوگیا۔ دو سپاہیوں نے آہستہ آہستہ جا کر ٹرنک کی کنڈی کھولی ٹرنک کا ڈھکن اٹھا.... اور فوراً ایک شخص گھبرایا ہوا اُٹھ کر کھڑا ہوگیا۔
’’کون ہو تم؟‘‘ سب انسپکٹر نے گرج کر پوچھا۔ وہ شخص ہاتھ جوڑ کر گڑگڑاتا ہوا بولا، ’’خدا کی قسم مَیں نوا شہر سے آیا ہوں، گھر والی نے کہا تھا کہ اتنا بڑا ٹرنک لانا، جس میں ایک آدمی آسانی سے بیٹھ سکے۔ خریدتے وقت تو خیال نہ رہا۔ یہاں پہنچا تو مَیں نے سوچا کہ ٹرنک کے اندر بیٹھ کر دیکھ لوں۔ ٹرنک میں بیٹھ کر دیکھ رہا تھا کہ اچانک ہوا سے ڈھکن بند ہوگیا اور کنڈی لگ گئی.... حضور، آپ جو چاہے سزا دیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK