• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ناک

Updated: December 21, 2024, 12:53 PM IST | Maryam Irshad | Mumbai

اس کہانی میں ’ناک‘ پر پوری داستان سنائی گئی ہے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

چچا جانی محلے کے ایک بزرگ تھے۔ پرانی وضع قطع کے آدمی شیروانی، ٹوپی اور چھڑی، دور سے ہی دیکھنے والا پہچان لیتا کہ چچا جانی آرہے ہیں۔ وہ کبھی کبھار ہمارے گھر بھی والد صاحب سے ملاقات کرنے آجایا کرتے تھا جو اُن کے پرانے دوست تھے۔ والد صاحب اور ہم سب اُن کی باتوں سے محظوظ ہوتے۔ وہ اپنی گفتگو میں یہ ضرور کہا کرتے تھے، ’’میاں آپ کیا جانے اُردو کی لذت، آپ انگریزی داں موبائل فون کے اسیر جو ٹھہرے!‘‘ اُن کے اس جملے کو بار بار سننے کے بعد مَیں نے اور نوید نے طے کیا کہ چچا جانی سے کچھ اُردو سیکھیں اور یوں ہم نے اپنے پروگرام کے تحت ایک لفظ ’’ناک‘‘ کے معنی معلوم کرنے کے لئے کچھ الفاظ منتخب کئے۔ اپنے پروگرام کے مطابق جب چچا جانی گھر تشریف لائے تو ہم نے ان سے درخواست کی کہ ہمیں اُردو کے کچھ الفاظ کے معنی بتا دیں۔ وہ بہت خوش ہوئے اور فرمایا، ’’ہاں ہاں! کیوں نہیں! لاؤ کون سے الفاظ ہیں؟‘‘ ہم نے پڑھنا شروع کیا، ’’ناک سے متعلق الفاظ ہیں، جیسے نمناک، دردناک، ہیبت ناک، خطرناک، افسوسناک، عبرتناک، وحشت ناک، خوفناک وغیرہ وغیرہ۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:اندھیرے کا چراغ

چچا جانی گویا ہوئے، ’’میاں نمناک کے معنی ہیں ایسی ناک جو گیلی ہو۔ جیسے تم لوگ بچپن میں سڑ سڑ کیا کرتے تھے تو ایسی ناک کو ’نم ناک‘ کہتے تھے۔ دوسرا لفظ کیا ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا، ’’درد ناک!‘‘ بولے، ’’دردناک ایسی ناک کو کہتے ہیں جو سردی زکام کی وجہ سے دکھنے لگے۔ تیسرا لفظ بتائیے۔‘‘
 نوید نے کہا، ’’ہیبت ناک۔‘‘ بولے، ’’ہیبت ناک بن مانس کی ناک کو کہتے ہیں۔ آگے چلئے۔‘‘ مَیں نے عرض کیا، ’’خطرناک۔‘‘ فرمانے لگے، ’’خطر ناک ایسی لمبی ناک کو کہتے ہیں جس سے ہر وقت یہ خطرہ رہے شاید مخاطب سے ٹکڑا نہ جائے!‘‘ مَیں اور ایک لفظ پوچھنے جا ہی رہا تھا کہ چچا جانی بولے، ’’میاں پہلے اتنے الفاظ کے معنی تو یاد کر لیں، باقی اگلی نشست میں۔ اب اگر تم چاہو تو کچھ ناک پر بات کر لیتے ہیں۔ جیسے ناک چھیدنا، ناک چھدوانا، ناک میں نکیل، ناک کی کیل پہننا، ناک نیچی ہونا، ناک اونچی رکھنا، ناک کٹ جانا، ناک رگڑنا وغیرہ وغیرہ۔ لڑکے کبھی پڑوس کے لڑکوں سے کسی کھیل کا میچ مقرر کرتے تو پورے محلے کی ناک کا مسئلہ بن جاتا، ہر شخص نصیحت کرتا کہ ’’بھئی ناک نہ کٹوانا!‘‘ بعض لوگ تو ناک کا اس قدر خیال رکھتے کہ ناک اونچی رکھنے کے لئے زندگی بھر کورٹ کچہری کے مقدمہ لڑتے رہتے اور کچھ ایسے تھے کہ ہزار بار ناک رگڑے اور معافی مانگے مگر وہ ناراضگی ختم کرنے کو تیار نہ ہوتے تو یہ ناک ہر دور میں انسانوں کے لئے بڑی اہم رہی ہے۔ اسی ناک نے ملکوں کے درمیان جنگیں کروائی، اسی ناک نے لنگوٹیا یاروں کے درمیان جدائی ڈالی۔ غرض ناک کچھ نہ ہوتے ہوئے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ بس میاں کافی ہے اتنی گفتگو باقی اگلی ملاقات میں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK