• Mon, 20 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ننھے کارکن اور ماحولیات

Updated: January 18, 2025, 3:40 PM IST | Qazi Sabiha | Ahmednagar

ایک خوبصورت باغ میں زیان کھیل رہا تھا۔ اچانک اس کی نظر شہد کے ایک چھتے پر پڑی جو درخت کی شاخ پر لگا تھا۔ وہ حیرت سے چھتے کو دیکھنے لگا اور گھر آ کر اپنی امی سے پوچھا۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

ایک خوبصورت باغ میں زیان کھیل رہا تھا۔ اچانک اس کی نظر شہد کے ایک چھتے پر پڑی جو درخت کی شاخ پر لگا تھا۔ وہ حیرت سے چھتے کو دیکھنے لگا اور گھر آ کر اپنی امی سے پوچھا:
 ’’امی، یہ شہد کا چھتہ اتنا خوبصورت اور ترتیب والا کیوں ہے؟‘‘
 امی مسکراتے ہوئے بولیں، ’’بیٹا، شہد کی مکھیاں نہ صرف میٹھا شہد بناتی ہیں بلکہ ان کا چھتہ بھی ایک شاہکار ہوتا ہے۔ یہ چھتہ چھ کونوں والے خانوں یعنی مسدس (ہیگزاگون) پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ شکل جیومیٹری کے اصولوں کے مطابق سب سے زیادہ رقبہ گھیرتی ہے اور سب سے کم موم خرچ کرتی ہے۔‘‘
 زیان نے حیرت سے کہا، ’’مگر امی، مکھیاں جیومیٹری کیسے سمجھتی ہیں؟‘‘
 امی نے جواب دیا، ’’اللہ نے انہیں یہ علم فطرت میں دیا ہے۔ وہ جانتی ہیں کہ مسدس کی شکل مضبوط اور کارآمد ہوتی ہے۔‘‘
 زیان نے خوش ہو کر کہا، ’’مَیں کل اسکول میں یہ بات اپنے دوستوں کو بتاؤں گا!‘‘
 اگلے دن زیان نے یہ بات اپنی ٹیچر سے شیئر کی اور پوچھا، ’’میڈم، کیا مکھیاں صرف شہد بناتی ہیں یا ان کا ماحول میں بھی کوئی کردار ہے؟‘‘
 ٹیچر مسکرائیں اور بولیں، ’’زیان، شہد کی مکھیاں ماحولیات میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ وہ پھولوں اور پودوں کے درمیان عمل زیرگی (پولینیشن) کا کام کرتی ہیں۔ جب مکھی ایک پھول سے رس لیتی ہے تو اس کے جسم پر زیرہ (پولن) لگ جاتا ہے، جو وہ دوسرے پھول تک پہنچا دیتی ہے۔ اس عمل سے پھولوں میں پھل اور بیج پیدا ہوتے ہیں۔‘‘
 زیان نے حیرت سے پوچھا، ’’اگر مکھیاں نہ ہوں تو پھل اور پھول نہیں ہوں گے؟‘‘
 ٹیچر نے سر ہلا کر کہا، ’’بالکل! اگر مکھیاں نہ ہوں تو بہت سے پودے ختم ہو جائیں گے، اور ان کے ساتھ وہ جانور اور انسان بھی متاثر ہوں گے جو ان پر انحصار کرتے ہیں۔‘‘
 زیان نے مزید پوچھا، ’’ہم مکھیاں بچانے کے لئے کیا کرسکتے ہیں؟‘‘
 ٹیچر نے سمجھایا، ’’ہمیں زیادہ پھولدار درخت اور پودے لگانے چاہئیں، کیمیکل والے اسپرے کم کرنے چاہئیں، اور مکھیوں کے لئے صاف ماحول فراہم کرنا چاہئے۔ اس طرح نہ صرف مکھیاں بچیں گی بلکہ ہمارا ماحول بھی سرسبز اور صحت مند رہے گا۔‘‘
 زیان نے سوچا کہ وہ یہ سب باتیں اپنے گھر والوں اور دوستوں کو بھی بتائے گا تاکہ سب مکھیاں بچانے اور ماحول کو خوبصورت بنانے میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK