• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

للی پولیٹ ہیرس، آسٹریلیا میں خواتین کرکٹ ٹیم کی بانی تھیں

Updated: December 22, 2023, 2:33 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

وہ بیک وقت کرکٹر، ماہر تعلیم، ماہر گھڑ سوار اور سائیکل سوار نیز موسیقی ٹیچر بھی تھیں۔ تاہم، وہ ۲۳؍ سال ۱۱؍ ماہ کی عمر میں ٹی بی کے سبب چل بسیں۔

Lily Paulette Harris in the garden of her home, The Cliffs. Photo: INN
للی پولیٹ ہیرس اپنے مکان ’’دی کلفس‘‘ کے باغ میں۔ تصویر : آئی این این

للی پولیٹ ہیرس (Lily Poulett- Harris) ایک آسٹریلوی اسپورٹس وومن، ماہر تعلیم اور آسٹریلیا کی خواتین کرکٹ ٹیم کی بانی تھیں ۔ وہ اس وقت تک کرکٹ کھیلتی رہیں جب تک انہیں اپنی صحت کے پیش نظر مجبوراً ریٹائرمنٹ لینا نہ پڑا۔ وہ ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہوگئی تھیں جس نے ان کی جان لے لی۔ 
 للی ۲؍ ستمبر ۱۸۷۳ء کو تسمانیہ، آسٹریلیا میں پیدا ہوئی تھیں ۔ انکے والد رچرڈ ڈیوڈیٹس پولیٹ ہیرس انگلینڈ اور آسٹریلیا کے نامور ماہر تعلیم تھے۔ وہ ہوبراٹ بوائز ہائی اسکول کے پرنسپل اور تسمانیہ یونیورسٹی کے بانی بھی تھے۔ ان کے بچوں نے تعلیم کے میدان میں نمایاں کارنامے انجام دیئے۔
 للی کی جڑواں بہن بھی تھیں جن کا نام وائلٹ تھا۔ للی کا بچپن زیادہ خوشگوار نہیں تھا۔ ان کے والد کے حالات زندگی کا اثر ان کی زندگیوں پر بھی پڑا۔ تاہم، للی کا شمار اسکول کے بہترین طلبہ میں ہوتا تھا۔ وہ اسکول میں وائلن بجاتی تھیں ۔ انہیں پیانو بھی بجانا آتا تھا۔ شہر میں ہونے والی بیشتر تقریبات میں وہ اپنے فن کا مظاہرہ کرتی تھیں ۔ اپنے آخری ایام میں ان کے والد نے اپنی جمع پونجی سے اس وقت کا مشہور ہوٹل ’’پیپرمنٹ بے‘‘ خرید کر اسے مکان میں تبدیل کردیا تھا۔ للی نے اپنی نوجوانی کے دن اسی مکان میں گزارے جس کا نام ’’دی کلفس‘‘ تھا۔
 للی کے بڑے بھائی ہنری ویرے پولیٹ ہیرس بہترین فٹبالر ، رنر اور کرکٹر تھے جنہوں نے آسٹریلیا اور تسمانیہ کی ٹیموں کیلئے کئی گیم کھیلے تھے۔ للی اپنے بھائی سے کافی متاثر تھیں اور اکثر اپنے بھائی کے ساتھ مختلف کھیلوں میں حصہ لیتی رہتی تھیں ۔ للی نے ہنری ہی سے کرکٹ کھیلنا سیکھا تھا۔ وہ کہتی تھیں کہ ’’انسان کو ہر قسم کے کھیل میں حصہ لینا چاہئے، اس سے وہ ذہنی اور جسمانی طور پر صحتمند رہتا ہے۔‘‘ مختلف آسٹریلوی اخبارات میں للی کے متعلق شائع ہوا ہے کہ وہ ایک ماہر گھڑ سوار اور سائیکل سوار بھی تھیں ۔ کرکٹ میں للی کی دلچسپی نے انہیں مقامی سطح پر خواتین کی ایک کرکٹ ٹیم بنانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے ۱۸۹۴ء میں ’’دی اوائسٹر کو لیڈیز کرکٹ کلب‘‘ کی بنیاد ڈالی تھی۔ اس کے قیام کے بعد آسٹریلیا کے متعدد علاقوں میں خواتین کی کرکٹ ٹیمیں وجود میں آئیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ للی نہ صرف اپنی ٹیم کی کپتان تھیں بلکہ ان کی سربراہی میں ان کی ٹیم نے کئی خطاب اپنے نام کئے تھے۔ 
 اس کے ساتھ ہی وہ ایک ٹیچر بھی تھیں جو لیڈیز گرامر اسکول سے وابستہ تھیں ۔ یہاں ان کی بہن وائلٹ بھی ٹیچر تھیں ۔ للی موسیقی کی ٹیچر تھیں جو بچوں کو وائلن اور پیانو بجانا سکھاتی تھیں ۔ ان کے بارے میں ہمیشہ کہا جاتا تھا کہ وہ کبھی کسی چیز سے نہیں ڈرتی تھیں ۔ ہمہ وقت چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہتی تھیں اور بہادری سے ان کا مقابلہ کرتی تھیں ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ بیک وقت کئی شعبوں کی ماہر تھیں ۔ انہوں نے کبھی کوئی دن رائیگاں نہیں جانے دیا۔ تاہم، للی پولیٹ ہیرس ٹی بی کے موذی مرض کا سامنا نہیں کرسکیں۔
 ۱۵؍ اگست ۱۸۹۷ء کو ٹی بی کے سبب ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔ اس وقت ان کی عمر محض ۲۳؍ سال ۱۱؍ ماہ تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK