• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

موریس کوچلن : ایفل ٹاور کا ڈیزائن بنانے والے سول انجینئر

Updated: October 18, 2024, 2:02 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

فرانسیسی نژاد سوئس سول انجینئر موریس نے مجسمۂ آزادی کو بھی ڈیزائن کرنے میں اہم کردار ادا کیاتھا،وہ ایفل کمپنی کے ڈائریکٹر اور صدر بھی رہے تھے۔

The civil engineer Maurice Koechlin was a long-time friend of Gustave Eiffel. Photo: INN
سول انجینئر موریس کوچلن،گستاؤایفل کے دیرینہ دوست تھے۔ تصویر : آئی این این

موریس کوچلن(Maurice Koechlin) ایک فرانکو سوئس ماہر تعمیرات اور سول انجینئر تھے۔ـموریس،ایفل ٹاور اور امریکہ میں واقع مجسمۂ آزادی کا ڈیزائن بنانے کیلئے جانے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے گارابٹ وائڈکٹ (فرانس میں واقع ریلوے بریج) کا نقشہ بھی تیار کیا تھا ۔
 موریس کوچلن کی پیدائش۸؍ مارچ ۱۸۵۶ء کو بوہل، فرانس میں ہوئی تھی ۔ان کے والد کا نام جین کوچلن جبکہ والدہ کا نام این میری تھا۔جب فرانس ۱۸۷۱ءمیں پرشیا سے فرانکو-پرشین جنگ ہار گیا تو کوچلن کے پورے خاندان نے سوئزرلینڈ کے شہری بننے کا فیصلہ کیا اور اس طرح فرانسیسی شہریت چھوڑ دی۔۱۹۱۸ء میںکوچلن خاندان نے دوبارہ فرانسیسی شہریت کیلئے درخواست دی تھی۔ موریس نے ۱۸۷۳ءسے۱۸۷۷ءکے درمیان کارل کلمن کے تحت پولی ٹیکنیکم زیورخ میں سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔گریجویشن مکمل کرنے کے بعد ۱۸۷۷ء سے ۱۸۷۹ء کے درمیان انہوں نے فرانسیسی ریلوے کمپنی میں کام کیا۔
 ۱۸۷۹ءہی میںانہوں نے ایفل کمپنی میں ملازمت اختیار کی جہاں انہوں نے گرافک اسٹیٹکس (جامد میکانکس کے مسائل کو حل کرنے کا مکمل طور پر ہندسی طریقہ) دریافت کیاجو بعد میں ایفل ٹاور کو ڈیزائن کرنے میں ان کے بہت کام آیا۔باصلاحیت نوجوان انجینئر موریس کوچلن نے ڈیزائن آفس کے انتظام کے مشکل کام کو سنبھالنےکیلئے کمپنی میں شمولیت اختیار کی۔ ان کی آمد سے چار ماہ قبل، تھیوفائل سیریگ جوگستاؤ ایفل کے دیرینہ ساتھی تھے،نے بڑے اختلافات کے بعد ڈیزائن آفس کا انتظام چھوڑ دیا تھا۔ ان کے متبادل کے طور پر موریس کوچلن نے یہ نیا چیلنج قبول کیا اور فوری طور پر مشہور گارابٹ وائڈکٹ بریج پر کام شروع کر دیا۔ انہوں نے آگسٹ بارتھولڈی کے ساتھ مجسمہ آزادی کے ڈھانچے کو ڈیزائن کرنے میں بھی حصہ لیا۔
 ایفل کمپنی میں کوچلن نے انچارج اور انجینئر ایمائل نوگویئر کے ساتھ مل کر کام کیا جو اُن سے ۳؍ سال سینئر تھے۔کمپنی میں۱۸۸۴ء میں ایک دیوہیکل ٹاور بنانے کی بات ہوئی۔آئیڈیاز بہت تھے مگر زیادہ دیر تک انہیں استحکام نہیں مل پایا۔ مئی ۱۸۸۴ءمیںایفل اسٹوڈیوز میں موریس اور ایمائل نوگویئرنے ٹاور کو مزیدپر کشش بنانے کے متعلق غور و خوض کیا۔ اس دوران انہیں ایک بہت اونچے ٹاور کا خیال آیا۔۶؍ جون۱۸۸۴ء کو موریس نے اپنے گھر پر ایک۳۰۰؍ میٹر کے دھاتی ٹاور کا ابتدائی خاکہ بنایا۔بعد ازاں جب انہوں نے اسے گستاؤ ایفل کے سامنے پیش کیا تووہ اس سے زیادہ متاثر نہیں ہوئے اور پروجیکٹ کو نظر انداز کر دیا۔ تاہم، انہوں نے اپنے ملازمین کو اس خیال پر کام جاری رکھنے کا اختیار دیا۔کوچلن اورایمائل نے اس پروجیکٹ کو مزید خوبصورت اور پرکشش بنانے کیلئے اسٹیفن سوویسٹری کے ساتھ کام کیا۔ ستمبر ۱۸۸۴ء میںاس پروجیکٹ کو نمائش کیلئے پیش کیا گیا ۔اس مرتبہ گستاؤکو یہ ماڈل پسند آیا اور انہوں نے ایفل، نوگویئر اور کوچلن کے ناموں پر پیٹنٹ رجسٹر کرایا۔
 ۱۸۹۳ءمیں گستاؤایفل نے اپنے کاروبار اور کمپنی سے علیحدگی اختیار کر لی جس کے بعد موریس کوچلن اس کے ڈائریکٹر بن گئے۔۱۹۳۷ءمیں وہ ٹاور کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے صدر منتخب ہوئے۔ موریس کوچلن، گستاؤایفل کی موت تک دوست رہے۔ موریس کوچلن کا انتقال ۱۴؍ جنوری۱۹۴۶ء کو ویٹاکس، سوئزرلینڈ میں ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK