• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

روتھ فرسٹ جنوبی افریقہ کی سیاسی کارکن، اسکالر اور صحافی تھیں

Updated: September 24, 2024, 4:42 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

وہ جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کی امتیازی پالیسی کے خلاف مسلسل مخالفت کیلئے جانی جاتی تھیں،انہوں نے لندن میں کئی تعلیمی کارنامے انجام دیئے تھے۔

The biographical film "A World Apart" on Roth was released in 1988. Photo: INN
روتھ فرسٹ پر سوانحی فلم’’اے ورلڈ اپارٹ‘‘۱۹۸۸ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ تصویر : آئی این این

روتھ فرسٹ(Ruth First)ایک جنوبی افریقی سماجی کارکن، اسکالر، اور صحافی تھیں جو جنوبی افریقہ کی نسل پرستی کی امتیازی پالیسی کے خلاف مسلسل مخالفت کیلئے جانی جاتی تھیں۔ جلاوطنی میں رہتے ہوئے انہیں قتل کر دیا گیا تھا۔
 روتھ فرسٹ کی پیدائش۴؍ مئی ۱۹۲۵ء کو جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ میں ہوئی تھی۔ان کے والدین جولیس فرسٹ اور میٹلڈا لیویٹن، ۱۹۰۶ء میں لاتویاسے جنوبی افریقہ ہجرت کر گئے تھے جہاںوہ کمیونسٹ پارٹی آف ساؤتھ افریقہ (CPSA) کے بانی ممبر بن تھے۔ اپنے والدین کی طرح، روتھ فرسٹ نے بھی کمیونسٹ پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔یہ پارٹی جنوبی افریقہ کی نسل پرست حکومت کا تختہ الٹنے کی جدوجہد میں افریقن نیشنل کانگریس کے ساتھ اتحادی تھی۔انہوںنے اپنی ابتدائی تعلیم جیبی گرلز ہائی اسکول سے حاصل کی۔روتھ نے۱۹۴۶ء میں یونیورسٹی آف وٹ واٹرسرینڈ سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔یونیورسٹی میں داخلہ لینے والی وہ خاندان کی پہلی رکن تھیں۔گریجویشن کی تعلیم کے دوران روتھ نے پایا کہ جنوبی افریقی کیمپسز میں طلبہ کے اہم مسائل کو قومی مسائل سمجھا جاتا تھا۔انہوں نے اسے حل کرنے کیلئے پروگریسو اسٹوڈنٹ یونین کی مشترکہ بنیاد رکھی جسے پروگریسو اسٹوڈنٹ اسوسی ایشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
 گریجویشن کے بعد روتھ فرسٹ نے سب سے پہلے جوہانسبرگ سٹی کاؤنسل کے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ میں ریسرچ اسسٹنٹ کے طور پر کام کیا۔ ۱۹۴۶ء میں کمیونسٹ پارٹی کے سرکردہ اراکان کی گرفتاری کے بعد ان کی پوزیشن مضبوط ہوئی۔ وہ اخبار ’’دی گارڈین‘‘ کی ایڈیٹر بنیں جس پر بعد میں ریاست نے پابندی لگا دی تھی۔ صحافتی تحقیقات کے ذریعے انہوں نے۱۹۴۸ء میں نیشنل پارٹی کے عروج کے بعد سیاہ فام جنوبی افریقیوں کو نشانہ بناتے ہوئے نسل پرستی کی پالیسیوں کو بے نقاب کیا۔جوسولوو اور فرسٹ مل کر۱۹۵۰ء کے احتجاجی دور میں ایک اہم قوت بن گئے جس میںحکومت نے ان کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والی کسی بھی تحریک کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔
 اخبار ’’دی گارڈین‘‘ کے علاوہ ان کے تعاون سے ساؤتھ افریقن کانگریس آف ڈیموکریٹس (COD) کی بنیاد۱۹۵۳ءمیں رکھی گئی تھی۔ ۱۹۵۵ء میں روتھ نےفائٹنگ ٹاک نامی میگزین کی چیف ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں ۔۱۹۵۶ء سے ۱۹۶۱ء کے دوران ان پر غداری کے مقدمے چلائے گئے تھے ۔۱۹۶۳ءمیں ایک اور حکومتی کریک ڈاؤن کے دوران انہیں۹۰؍ دن کے حراستی قانون کے تحت ۱۱۷؍دنوں تک بغیر کسی الزام کے قید کر دیا گیا تھا۔ وہ پہلی سفید فام خاتون تھیں جنہیں اس قانون کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔
 مارچ۱۹۶۴ء میںانہیں جلا وطن کردیا گیا اور وہ لندن چلی گئیں۔یہاں انہوں نے تعلیمی میدان میں کئی کارنامے انجام دیئے۔وہ ۱۹۷۲ءمیں مانچسٹر یونیورسٹی میں ریسرچ فیلو تھیںاور۱۹۷۳ء تا ۱۹۷۸ءانہوںنے ڈرہم یونیورسٹی میں ترقیاتی علوم میں لیکچر دیا۔ بعد ازاں نومبر۱۹۷۸ءمیں سینٹر آف افریقن اسٹڈیزمیں ڈائریکٹر ریسرچ کا عہدہ سنبھالا۔۱۷؍ اگست۱۹۸۲ء کو میجر کریگ ولیمسن کے حکم پرانہیںبم کے ذریعے قتل کر دیا گیاتھا۔ ۲۰۰۵ءمیں جنوبی افریقی محکمہ برائے ماحولیاتی امور نے ان کے نام سے ایک ماحولیاتی گشتی جہاز شروع کیاتھا۔مارچ ۲۰۱۱ء میں گیمبیانے ان کے اعزاز میں ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیاتھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK