• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’تعلیمی زندگی کے بعد سب سےاہم عملی زندگی ہے جس کی تیاری ہر طالب علم ابھی سے کرے‘‘

Updated: December 15, 2023, 3:32 PM IST | Aliya Sayyed | Mumbai

ثناء محمد مستقیم شیخ ،تلشِت پاڑہ میونسپل اردو ہائی اسکول میں دسویں کی طالبہ ہیں۔ وہ ڈیٹا سائنٹسٹ بننے کی خواہشمند ہیں جس کیلئے ابھی سے محنت کررہی ہیں، کمپیوٹر کے مختلف کورسیز میں داخلہ بھی لیا ہے۔

Sana Muhammad Musteeqm Sheikh. Photo: INN
ثناء محمد مستقیم شیخ۔ تصویر : آئی این این

 نام: ثناء محمد مستقیم شیخ 
اسکول: تلشِت پاڑہ میونسپل اردو اسکول ، بھانڈوپ ، ممبئی
جماعت: دہم 
مشاغل: کہانیاں لکھنا، ڈرائنگ وکرافٹ بنانا، صلاحیتوں کو نکھارنے کی فکر کرنا
انعامات: آر بی آئی کوئز مقابلہ ، تاریخ کوئز مقابلہ اور ڈرائنگ مقابلہ میں اول انعام 
انقلاب اور تعلیمی انقلاب کے اعلان کے تحت ’اسکالر آف دی ویک‘ کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت اب تک پانچ طلبہ کے انٹرویو تعلیمی انقلاب میں شائع ہوچکے ہیں ۔ چھٹی قسط کے طور پر یہ انٹرویو ملاحظہ فرمایئے: 
تعلیمی انقلاب پڑھائی میں کس طرح معاون ہے؟
مَیں نے گزشتہ سال سے تعلیمی انقلاب کا مطالعہ شروع کیا تھا۔ اس کی کوراسٹوریز مجھے پڑھائی، شخصیت سازی اور حالات کے ساتھ اپنے آپ کو تبدیل کرنے میں کارآمد ثابت ہو رہی ہیں ۔ اس اخبار کے مطالعے سے مجھے میں نئی زبانیں سیکھنے کا شوق پروان چڑھا ہے۔ مختلف موضوعات پر منفرد نظریے سے غور و خوض کرنا شروع کیا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ تعلیمی انقلاب کے تعاون سے میں نے اپنی تحریروں میں  نکھار پیداکرنے کی کوشش کی ہے۔ جملے نئے طریقے سے لکھنے ، نئے الفاظ استعمال کرنے اور اپنی بات نئے انداز میں  پیش کرنے کا سلیقہ آیا ہے۔ مَیں نے غیر نصابی کتابوں اور میگزین کا مطالعہ شروع کیا ہے۔ صفحہ ’’انگریزی سیکھئے‘‘سے اپنی انگریزی کو بہتر کرنےکی کوشش کر رہی ہوں۔
ایک طالب علم کی زندگی میں سب سے اہم کیا ہے؟
 طالب علم کی زندگی میں سب سے اہم محنت ہے۔ محنت اور جدوجہد طلبہ کو اپنے مقصد کو حاصل کرنے، اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھانے اور زندگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں ۔ مسلسل جدوجہد ہی آپ کو منزل تک پہنچاتی ہے۔ علاوہ ازیں ، طالب علم کی زندگی میں اپنے کریئر کا درست انتخاب کرنا، اپنے خوابوں کو پورا کرنااور غیر ضروری چیزوں سے اجتناب برتتے ہوئے اپنے وقت کو صحیح طریقے سے استعمال کرنا بھی اہم ہے۔ طلبہ کو وقتا فوقتاً اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور اپنی غلطیوں کو سدھارنے کی جانب توجہ دینی چاہئے۔ ہر طالب علم کو اپنا تجزیہ کرنا چاہئے کہ وہ کمرۂ جماعت میں  کتنا فعال ہے۔ جوابات کس طریقے سے دیتا ہے اور اپنے ہم جماعت طلبہ کے ساتھ اس کا رویہ کیسا ہے۔
ٹیکنالوجی کا استعمال کارآمد ہےیا غیر کارآمد؟
 ٹیکنالوجی کے فائدے نقصانات دونوں ہیں ۔ ٹیکنالوجی نےمتعدد چیزیں آسان کر دی ہیں لیکن ہمیں اپنی ذاتی اور سماجی زندگی سے دور کر دیا ہے۔ طلبہ ٹیکنالوجی کی مدد سے اپنی پوری زندگی کو بدل سکتے ہیں ۔ پڑھائی، شخصیت سازی اور سماجی و ذاتی زندگی میں ٹیکنالوجی کو مثبت طریقے سے شامل کرنا اہم ہے۔ طلبہ کو یہ خیال رکھنا چاہئے کہ ٹیکنالوجی کی وجہ سےان کی پڑھائی متاثر نہ ہو۔ موبائل گیمز، یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا وقت کا ضیاع ہیں اس لئے طلبہ کو درست طریقے سے انہیں استعمال کرنا چاہئے۔ 
مستقبل میں کیا بننے کی خواہشمند ہیں ؟
 میں ڈیٹا سائنٹسٹ اور فنکار بننے کی خواہشمند ہوں جس کیلئے کمپیوٹر کی بنیادی چیزیں اور نئے کورسیز سیکھ رہی ہوں ۔ مَیں سائنس اور ریاضی جیسے مضامین پر زیادہ توجہ دے رہی ہوں اور کوڈنگ بھی سیکھ رہی ہوں ۔ ایک خاص بات یہ ہے کہ خالی اوقات میں اپنی ان صلاحیتوں کو نکھارنے کی فکر کرتی ہوں۔ 
اخبارات یا غیر نصابی کتابوں کا مطالعہ کرتی ہیں ؟
ان کا مطالعہ کتنا کارآمد ہے؟
 جی! میں اردو کے علاوہ انگریزی اخبارات کا بھی مطالعہ کررہی ہوں جن میں انڈین ایکسپریس قابل ذکر ہے۔ علاوہ ازیں ، بچوں کی دنیا ، امنگ اور دیگر رسائل کا بھی مطالعہ کرتی ہوں۔ غیر نصابی کتابیں یا اخبارات نئی چیزوں سے روشناس کراتے ہیں۔ ہمیں حالات حاضرہ سے آگاہ کرتے ہیں اور نئی چیزیں سیکھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ غیر نصابی کتابوں کے ذریعے آپ کی تحریری صلاحیتوں میں نکھار آسکتا ہے، ذخیرۂ الفاظ وسیع ہوسکتا ہے اور آداب ِگفتگو سے واقفیت ہوسکتی ہے۔ غیر نصابی کتابیں ہمارے تصور اور نظریات کو جلا بخشتی ہیں۔ 
اپنے آپ کو ممتاز بنانے کیلئے کیا کرتی ہیں ؟
اپنے آپ کو منفرد بنانے کیلئے غیر نصابی کتابیں پڑھتی ہوں اور غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہوں۔ موبائل کا استعمال صرف تعلیمی مقاصد کیلئے کرتی ہوں ۔ کوئی فیصلہ جلد بازی میں نہیں  بلکہ کافی غورو خوض  کے بعد کرتی ہوں۔ میرے فیصلوں میں اساتذہ کے تجربات کی روشنی اور گھر کے بڑوں کی مرضی شامل ہوتی ہے۔
طالب علم کی زندگی میں خوداعتمادی اور خود مختاری کتنی اہم ہے؟
خوداعتمادی طلبہ کو اسٹیج پر جانے کے خوف سے آزاد کرتی ہے۔ طلبہ خود مختاری کےذریعے خود کو ذمہ دار بنا سکتے ہیں اور زندگی میں آنے والے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے خود کو تیار کر سکتے ہیں ۔خود اعتمادی کے ذریعے طلبہ سماج میں اپنا منفرد مقام بنا سکتے ہیں۔ خود مختاری، احساس ذمہ داری کو بڑھاتی ہے۔ طلبہ مسائل کو حل کرنا سیکھ سکتے ہیں اورکسی بھی موضوع پر اپنی رائے پیش کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔ 
سماجی اصلاح کیلئے کیا کام کیا ہے؟
ایسے پروگراموں میں شرکت کرتی ہوں جو سماجی اصلاح کو بڑھاوا دیتے ہیں ، مثلاً شجرکاری اور صفائی مہم وغیرہ۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ ایسی تقریبات میں بھی شامل ہوں جو معاشرے کی بہتری کیلئے منعقد کی جاتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK