• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سسٹر نویدیتا مصنفہ، سماجی کارکن اور تعلیم نسواں کی علمبردار تھیں

Updated: January 03, 2025, 6:07 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

انہوں نے اپنی سرگرمیوں کے ذریعے ہندوستانیت کو فروغ دینے اور اس کی تعمیر نو میں نمایاں کردار ادا کیا تھا،ان کی زندگی خدمت خلق کیلئے وقف تھی۔

Sister Navedita continued to follow the teachings of Swami Viveka Nanda till her death. Photo: INN
سسٹر نویدیتا ،سوامی وویکا نند کی تعلیمات پر اپنی وفات تک عمل پیرا رہیں۔ تصویر: آئی این این

سسٹر نویدیتا (Sister Nivedita) کا پیدائشی نام مارگریٹ الزبتھ نوبل تھا۔یہ ایک آئرش ٹیچر ، مصنفہ، سماجی کارکن، اسکول کی بانی، اور سوامی وویکانند کی شاگرد تھیں ۔ وہ آزادی کی تحریک کی ایک توانا آواز تھیں۔انہوں نے ابتدائی عمر ہی سے تعلیم میں مہارت حاصل کرلی تھی۔سسٹر نویدیتا ہندوستان میں تعلیم نسواں کی علمبردار تھیں۔ 
سسٹر نویدیتا ۲۸؍ اکتوبر۱۸۶۷ء کو ڈنگنن، کاؤنٹی ٹائرون ، آئرلینڈ میںپیدا ہوئی تھیں۔ان کے والد ایک پادری تھے اور ان کی تعلیم یہ تھی کہ انسانیت کی خدمت خدا کی حقیقی خدمت ہے۔ جب نویدیتا ایک سال کی تھیںتب ان کے والد سیموئیل مانچسٹر ، انگلینڈ چلے گئے جہاں انہوں نے ویزلیان چرچ میں مذہبی طالب علم کے طور پر داخلہ لیا۔ نویدیتا آئرلینڈ میں اپنے نانا کے ساتھ رہیں ۔ وہ اپنے والد کی لاڈلی اولاد تھیں۔ جب سیموئیل خدمت خلق یا غریبوں اور مریضوں کی عیادت کیلئے جاتے تو وہ بھی ان کے ہمراہ جاتی تھیں۔
 نویدیتا کے والد کا انتقال۱۸۷۷ء میں ہوا جب وہ دس سال کی تھیں۔انہوں نے ہیلی فیکس کالج میں تعلیم حاصل کی تھی۔ اس کالج کی پرنسپل نے ان کے اندر خدمت خلق کا جذبہ پیدا کیا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے فزکس، آرٹس، موسیقی اور ادب سمیت اہم مضامین کا مطالعہ کیا۔۱۸۸۴ءمیں ۱۷؍ سال کی عمر میںانہوں نے پہلی بار کیسوک کے ایک اسکول میں درس و تدریس کے فرائض کا آغاز کیا۔ ۱۸۸۶ءمیں وہ ایک یتیم خانے میں پڑھانے کیلئے رگبی گئیں۔ ایک سال بعد، انہوں نے نارتھ ویلز میں کوئلے کی کان کنی کے علاقے میں ایک عہدے پر فائز ہوئیں۔ یہاں انہوں نےغریبوں کی کافی مدد کی ۔
 نویدیتا نے اپنی تعلیم دوبارہ شروع کی۔ وہ سوئس ایجوکیشن ریفارمر جوہان ہینرک پیسٹالوزی کے خیالات اور جرمن فریڈرک فروبل سے واقف ہوئیں۔ پیسٹالوزی اور فروبل دونوں نے پری اسکول کی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔جلد ہی وہ سنڈے کلب اور لیورپول سائنس کلب میں ایک پسندیدہ مصنفہ اور مقرر بن گئیں۔
 نومبر ۱۸۹۵ءمیں نویدیتا پہلی بار سوامی وویکانند سے ملیں جو امریکہ سے لندن آئے تھے اور تین ماہ تک وہاں قیام کیا تھا۔ وہ سوامی وویکانند کی شخصیت سے بہت متاثر ہوئیں۔بعد ازاں انہوں نے سوامی وویکانند کے کئی دوسرے لیکچرز میں شرکت کی اورسوالات پوچھے، اورسوامی وویکانند کے جوابات نے ان کے شکوک و شبہات کو دور کر دیا۔ ۱۸۹۸ء میں سوامی وویکانند نے ہندوستان میں خواتین کی تعلیم کے فروغ کیلئے نویدیتا کو ہندوستان آنے کی دعوت دی اور اس سلسلے میں انہیں خط لکھا ۔سوامی وویکانند کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے انہوںنے ہندوستان کا سفر کیا۔۲۸؍ جنوری ۱۸۹۸ءکو وہ کلکتہ پہنچیں۔سوامی وویکانند نے سسٹر نیویدیتا کو کلکتہ کے لوگوں سے متعارف کرانےکیلئے اسٹار تھیٹر میں ایک جلسہ عام کا اہتمام کیا تھا۔
 سسٹرنویدیتا نے ہندوستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا ۔انہوں نے ان لڑکیوںکیلئے ایک اسکول کھولاجو بنیادی تعلیم سے بھی محروم تھیں۔ ۱۸۹۹ء میں کلکتہ میں جب طاعون کی وبا پھیلی تو نویدیتا نے مریضوں کی دیکھ بھال کی۔انہوں نے تقریباً ۱۲؍ کتابیں تحریر کیں جن میں’’ دی ویب آف انڈین لائف‘‘(۱۹۰۴ء) کافی مقبول ہے۔ سسٹر نویدیتا ہندوستان کی سب سے بااثر خواتین شخصیات میں سے ایک تھیں۔ان کا انتقال ۱۳؍ اکتوبر ۱۹۱۱ء کو ڈارجلنگ، مغربی بنگال میں ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK