پلاسٹک کی خوبی یہ ہے کہ وہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرتی ہے جبکہ شیشہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔
EPAPER
Updated: November 26, 2024, 5:03 PM IST | Mumbai
پلاسٹک کی خوبی یہ ہے کہ وہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرتی ہے جبکہ شیشہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔
سافٹ ڈرنکس کا استعمال فی زمانہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ہر شخص اپنا پسندیدہ سافٹ ڈرنک پیتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ انسانوں کی کثیر تعداد اپنے پسندیدہ سافٹ ڈرنک کے علاوہ کوئی دوسرا مشروب پینا پسند نہیں کرتی کیونکہ وہ اپنی پسندیدہ مشروب کے ذائقے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتی۔ہم میں سے بھی کئی لوگ اس کے عادی ہوں گےاور کبھی نہ کبھی اسے پیا بھی ہوگالیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ سافٹ ڈرنک کا ذائقہ پلاسٹک کی بوتل اور شیشے کی بوتل میں مختلف ہوتا ہے، کیوں؟
اس کی ایک سائنسی وجہ ہے
سافٹ ڈرنکس بنانے والی کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آیا سافٹ ڈرنک کو شیشے کی بوتل میں پیک کریں یا پلاسٹک میں، اس کو بنانے کی ترکیب میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔سافٹ ڈرنک کے ذائقے میں تبدیلی کی سائنسی وجہ پیکینگ ہوسکتی ہے۔ بہت کم لوگ ہوتے ہیں جو اس فرق کو محسوس کرتے ہیں کہ سافٹ ڈرنک کا ذائقہ پلاسٹک کی بہ نسبت شیشےکی بوتل میں زیادہ اچھا ہوتا ہے۔پلاسٹک کے اندر یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ کاربن ڈائی آکسائیڈ(سی او ٹو) کو جذب کرتی ہے جبکہ شیشہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔اس کا یہ مطلب ہے کہ پلاسٹک کی بوتل میں سافٹ ڈرنکس کی کاربن ڈائی آکسائیڈ جلدی نکل جاتی ہے اور شیشے کی بوتل میں سافٹ ڈرنک میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ دیر تک رہتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ شیشے کی بوتل میں موجود سافٹ ڈرنک کا ذائقہ زیادہ بہتر ہوتا ہے جبکہ پلاسٹک میں سافٹ ڈرنک کا ذائقہ اتنا اچھا نہیں ہوتا ۔