• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

تعلیمی مداح؛ ملئے تعلیمی انقلاب کا سنجیدگی سے مطالعہ کرنے والے ۷؍ طلبہ سے

Updated: September 10, 2024, 5:28 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

ہم نے ان ۷؍ مداح طلبہ سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ طلبہ میں بے حد مقبول تعلیمی انقلاب کا مطالعہ کب سے کر رہے ہیں اور یہ ان کے تعلیمی سفر میں کس طرح معاون اور کارآمد ثابت ہورہا ہے۔

In the educational meetings organized in the revolution office, many students have admitted that they were not interested in studying, this interest arose from the educational revolution. Photo: INN
دفتر انقلاب میں منعقدہ تعلیمی ملاقاتوں میں اب تک کئی طلبہ یہ اعتراف کرچکے ہیں کہ اُنہیں مطالعہ کا شوق نہیں تھا، تعلیمی انقلاب سے یہ شوق پیدا ہوا۔ تصویر : آئی این این

اس کا ہر شمارہ سنبھال کر رکھیں


مَیں تعلیمی انقلاب کا مطالعہ۲۰۲۰ء سے کررہا ہوں۔ اس میں طلبہ کیلئے ہر قسم کی مفید معلومات ہوتی ہے جو انہیں روز مرہ اور تعلیمی زندگی میں کام آتی ہے۔ اس میں دینی باتیں، مزاحیہ اور اخلاقی کہانیاں ، جنرل نالج ،اردوالفاظ کے انگلش تراجم ، انگلش اسٹوری اور طلبہ کیلئے ہر ہفتے عنوان دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہم میں لکھنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ طلبہ کے متعلق مذکورہ بالا چیزیں کسی معاصر اردو اخبار میں نہیں ملتیں اس لئے یہ اخبار دیگر اخبارات سےمنفرد ہے۔
 تعلیمی انقلاب ،امتحان کے دنوں میں بہت کارآمد ثابت ہوتا ہے ۔ امتحان کے ایام میں کور اسٹوری پر مفتد مضامین شائع ہوتے ہیں۔ پہلے مجھے الجبرا اور جیومیٹری کا مضمون مشکل معلوم ہوتا تھا مگر ۹؍ فروری ۲۰۲۴ء کے تعلیمی انقلاب کی کور اسٹوری’’الجبرا اور جیومیٹری ،مشکل معلوم ہوتے ہیں، مگر ہیں آسان اور اسکورنگ‘‘ میں ان مضامین کے متعلق بہت آسانی کے ساتھ سمجھایا گیا تھا۔ یہی اسٹوری بعد میں دسویں کے بورڈ امتحان میںالجبرا اور جیومیٹری میں اچھے نمبرات کا سبب بنی۔
 تعلیمی انقلاب کامطالعہ کرنے والے تمام طلبہ اس اخبارکا ہر شمارہ سنبھال کر رکھیں کیونکہ یہ اخبار روزمرہ کی معلومات کے علاوہ امتحان کے دوران بھی ہماری معاونت کرتا ہے۔ ممکن ہو تو اس اخبار کو ان طلبہ تک بھی پہنچانے کی کوشش کریں جوموبائل یا دیگر آلات کے استعمال میں مبتلا ہیں۔
مومن انسب ارمان نوید اختر ،
اے ٹی ٹی جونیئر کالج، مالیگاؤں،یاز دہم
 خود اعتمادی میں اضافہ کرتا ہے


مَیں تعلیمی انقلاب کا مطالعہ ۲۰۱۸ء یعنی گزشتہ ۶؍ سال سے کر رہا ہوں۔
 یہ دیگر اخبارات سے ان حوالوں سے بھی منفرد ہے کہ یہ ہفتہ واری تعلیمی گہوارہ ہے۔ اس میں اسلامی معلومات دی جاتی ہیں، مغربی ادب کی شاہکار کہانیوں سے روشناس کرایا جاتا ہے، مشہور علمی، تاریخی، سماجی اور ادبی شخصیات کے متعلق بتایا جاتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس اخبار سے جنرل نالج میں اضافہ ہوتا ہےجو مسابقتی دور میں اہمیت کا حامل ہے۔
 تعلیمی انقلاب کی وجہ سے مجھے یہ فائدہ ہوا کہ میرے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بڑھنے لگی۔ دسویں جماعت میں، مَیں نے مضمون نویسی میں حصہ لیا تھا اور اس مقابلے میں مجھے پہلا انعام ملا تھا۔ مجھے یہ اعزاز تعلیمی انقلاب کی وجہ سے حاصل ہوا تھا کیونکہ اس نے میرے ذخیرہ الفاظ میں بے پناہ اضافہ کیا تھا اور میری تحریر میں نکھار بھی اسی کی مرہون منت ہے۔
 میرا یہی پیغام ہےطلبہ تعلیمی انقلاب کا مطالعہ مسلسل کرتے رہیں اوراسے صرف اپنے تک ہی محدود نہ رکھیں بلکہ اپنی بہن بھائی اور دوست احباب کوبھی اس کے مطالعہ کی ترغیب دیںتاکہ اُن کے اندربھی علمی لحاظ سے خود اعتمادی پیدا ہو۔
شیخ محمد ثاقب محمد مشتاق، پونے ودیارتی گراہاس کالج، ممبئی،بی ایس سی کمپیوٹر سائنس
اس اخبار کا ہر کالم مفید ہے


میں تعلیمی انقلاب کا مطالعہ ۲۰۱۸ ءسے پابندی کے ساتھ کررہا ہوں۔
یہ اخبار طلبہ کو باصلاحیت بنانے کیلئے ہمہ وقت فکر مند رہتا ہے جو اس اخبار کا خاصا ہے۔ اسکول اور کلاسیز میں میرے ساتھ کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ مجھ سے جنرل نالج کے کچھ سوالات پوچھے گئے جن کے جوابات میں تعلیمی انقلاب پہلے ہی پڑھ چکا تھا اور اس طرح اسکول اور کلاس میں میری خوب پذیرائی ہوئی۔ یہ سب تعلیمی انقلاب کی وجہ ہی سے ممکن ہوپایا ہے۔  تعلیمی انقلاب کا ہر کالم ہمارے لئے بہت مفید ہے اوریہ ہمیں کم قیمت میں ملتا ہے۔ ہمیں بھی تعلیمی انقلاب سے بھر پور استفادہ کرنا چاہئے اور اس میں دی گئی معلومات کو ازبر کرنا چاہئے ۔دوستوں کو بطور تحفہ تعلیمی انقلاب کا شمارہ دینا ایک اچھا عمل ہوسکتا ہے۔
عمار احمد، ڈجیٹل کلاسیز،گوونڈی، دہم
یہ طلبہ کا اخبار ہے 


جب میں چہارم جماعت میں تھی، تب سے میں نے تعلیمی انقلاب کا مطالعہ کرنا شروع کیا تھا اور ۲۰۱۹ء سے بلاناغہ اس کا مطالعہ کرتی آرہی ہوں۔
 دیگر اخبارات میں کچھ صفحات ہی طلبہ کیلئے خاص ہوتے ہیںجبکہ تعلیمی انقلاب کا ہر صفحہ طلبہ کیلئے  ہوتا ہے۔ اس کا مطالعہ نہ صرف تعلیمی ترقی میں مدد کرتا ہےبلکہ عملی زندگی میں بھی کارآمد ہے۔ میں نے سالانہ امتحان کے اوقات میں پڑھائی کی تکنیک کے بارے میں تعلیمی انقلاب میں پڑھ کر اُس پر عمل کرنے کی کوشش کی جس کا خاطر خواہ نتیجہ بھی حاصل ہوا۔ اگر یہ کہوں کہ میں نے اسی کالم کی مدد سے اپنی کلاس میں بہتر پوزیشن حاصل کی تھی، غلط نہ ہوگا۔تعلیمی انقلاب کے تمام ہی کالم بہت بیش قیمت ہیں، اُن کو بغور پڑھ کر استفادہ کریں اور اپنی تعلیمی قابلیت میں اضافہ کریں۔’’ طلبہ کے قلم سے‘‘ کالم میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں۔
انصاری مریم امتیاز احمد،
جے اے ٹی گرلز ہائی اسکول،مالیگاؤں،نہم
 سوچ کو نیا زاویہ دیا


میں۲۰۲۲ء سے اس کا مطالعہ کررہا ہوں۔
 یہ اخبار منفرد ہے کیونکہ اس میں تحقیقاتی رپورٹس، تجزیے، اور طلبہ کو مفید مشورے دیئے جاتے ہیں۔
 میرے تعلیمی سفر میں یہ اخبار بہت مددگار ثابت ہوا۔ مثلاً، جب میں نے تاریخ پر تحقیق کی، تواس اخبار نے مجھے نئے موضوعات پر مفصل معلومات فراہم کیں جس سے میری سوچ کا زاویہ تبدیل ہوگیا اور میں گہرائی سے مطالعہ کرنے لگا۔
 اس ہفتہ واری اخبار کے ہر صفحے کا بغور مطالعہ کریں، جب بھی وقت ملے اس کے پرانے شمارے پڑھیں اور اسے اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔
محمد سبطین تابانی،سٹی کالج،مالیگاؤں،گریجویشن
 ذخیرہ الفاظ میں اضافہ ہوا


میں تعلیمی انقلاب ۲۰۱۸ء سے پڑھ رہا ہوں۔
 اس ہفتہ واری اخبار میں طلبہ کے متعلق مشمولات ہوتے ہیں۔ غیر ملکی کہانیوں سے بھی طلبہ واقف ہوتے ہیں ۔ یہ تمام چیزیں دیگر اخبارات میں یکجا نہیں ملتیں۔ جب سے میں نے تعلیمی انقلاب کا مطالعہ شروع کیا ہے ، میرے انگریزی کے ذخیرہ الفاظ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ پرانے شماروں سے مراٹھی سیکھنے میں بھی کافی مدد ملی ہے۔
 طلبہ اس اخبار کا مطالعہ کبھی ترک نہ کریں اور اپنے دوستوں کو بھی اس اخبار کے مطالعہ کی ترغیب دیں۔
انصاری ریان احمد محمد اسلم،رائل کالج، دھولیہ،بی فارمیسی
اس اخبار کو سچا دوست بنالیں

میں تعلیمی انقلاب کا مطالعہ ۲۰۱۸ء سے بلاناغہ کررہی ہوں۔
اس اخبار میں مقامات کی معلومات کے علاوہ بہت سی ایسی چیزیں ہوتی ہیں، جن کے بارے میں کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ یہ طلبہ کی ہمہ جہت ترقی کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہتا ہے۔
  ایک مرتبہ اسکول میں دماغی ٹیسٹ کا مقابلہ تھا جس میں لیب میں موجود چیزوں کو دیکھ کر اسے یاد رکھنا اور اسے اردو میں لکھنا تھا۔ تعلیمی انقلاب کے مطالعہ سے میرے ذخیرہ الفاظ میں خاصا اضافہ ہوگیا تھا، اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بھی بڑھی تھی۔ میں نے اس مقابلے میں شرکت کی اور مجھے اول انعام سے نوازا گیا۔ 
 طلبہ اس اخبار کو اپنا سچا دوست بنا لیں۔ ’’طلبہ کے قلم سے‘‘ میں اپنی تحریریں ہر ہفتہ روانہ کریں۔
شیخ فرحت مشتاق،یوز نیشنل جونیئر کالج،دو از دہم

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK