• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’اپنے مشغلہ کیلئے وقت نکالنا مایوسی سے بچاتا ہے‘‘

Updated: September 14, 2024, 3:53 PM IST | Afzal Usmani | Mumbai

ملئے ناسک سے تعلق رکھنے والی شعوانہ عابد اختر سے جو کیک بیکنگ میں مہارت رکھتی ہیں، فی الحال پیشہ تدریس سے وابستہ ہیں۔ ’’ طلبہ کیلئے تعلیم ضروری ہے ۔لیکن خود کو تعلیم تک محدود رکھ لینا، اپنے شوق اور مشغلے کے ساتھ ناانصافی ہے۔ تعلیم کے ساتھ آپ کا پسندیدہ مشغلہ بھی وقت کا متقاضی ہوتا ہے۔ جب آپ اپنے مشغلہ کو وقت دینا شروع کردیں گے تو کچھ دنوں بعدخود میں بہت سی مثبت تبدیلیاں محسوس ہوں گی ۔ یہ تبدیلیاں ایک طالب علم کی زندگی میں بہت ضروری ہوتی ہیں،یہ آپ کو یاسیت کی گہری کھائی سے نکال کر خود اعتمادی کےپُر فضا مقام پر لا کھڑا کرتی ہے۔‘‘

Shawana Abid Akhtar works as a teacher in a local school. Photo: INN
شعوانہ عابد اختر مقامی اسکول میںمعلمہ کے فرائض انجام دیتی ہیں۔ تصویر : آئی این این

شعوانہ عابد اخترکیک بیکنگ کرتے ہوئے۔

موجودہ دور میں کیک بیکنگ ابھرتا ہوا شعبہ ہے۔یہ ایسا شعبہ ہے جس میں کریئر کا آغاز گھر سے بھی ممکن ہے۔ جانئے شعوانہ عابد اختر کے بارے میں جو طالبہ بھی ہیں، معلمہ بھی ہیں اور کیک بیکنگ کا شوق بھی رکھتی ہیں۔
آپ کی تعلیم اور پیشے کے متعلق کچھ بتایئے؟
 میرا تعلق ناسک سے ہے۔ جغرافیہ سےگریجویشن مکمل کرنے کے بعد سال رواں میں اپنا ایم اے ( اردو)، یوز نیشنل سینئر کالج، ناسک سے مکمل کیا ہے۔ اس سال اسسٹنٹ پروفیسر اور پی ایچ ڈی کیلئے ’ نیٹ‘ کی بھی تیاری کر رہی ہوں۔
آپ معلمہ بھی ہیں،کیک بیکنگ کا خیال کیسے آیا؟
 مجھےکیک بنانے کا شوق بہت پہلے سے تھا لیکن پرفیکٹ کیک بنانے کیلئے دو سال پہلے میں نے کیک بیک کرنے کی کلاس جوائن کی۔ مسلسل محنت سے مَیں کیک بیکنگ میں ماہر ہوگئی ہوں۔ تعلیم کے ساتھ میں اپنے شوق اور مشغلے کو بھی پورا کرنا چاہتی تھی اسی لئے ہوم بیکنگ شروع کی۔
اپنے مشاغل کو پورا کرنے کیلئے وقت کیسے نکالتی ہیں؟
 جب آپ کو اپنے مشغلے سے محبت ہوتی ہے تو اس کیلئے آپ وقت نکال ہی لیتے ہیں۔ پڑھائی اور امتحان کی تیاری کے بعد جب بھی وقت میسر آتا ہے، اس میں بیکنگ کرنا پسند کرتی ہوں۔
اس دوران آپ کو کسی دشواری کا سامنا کرنا پڑا؟
 آپ نے اس کا مقابلہ کیسے کیا ؟
 شروعات میں پڑھائی کےساتھ اپنے مشغلے کو وقت دے پانا مشکل ہورہا تھا مگرامی اور بہنوں کی مدد سے وہ مرحلہ بھی آسان ہوگیا۔امی کی مدد کی وجہ سے پڑھائی اور کام کے درمیان کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ میرا ماننا ہے کہ اگر گھر والے آپ کے ساتھ ہیں تودشواریوںکا مقابلہ کرنے کیلئے آپ تنہا نہیں ہیں۔ گھر والے بھی انہیں دور کرنے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں اور اس طرح ہر مشکل آسان ہوجاتی ہے۔
کیا طالب علم کو کچھ وقت اپنے مشاغل کو بھی دینا چاہئے؟
 بالکل! یہ چیز آپ کے ذہنی سکون کا باعث بنے گی اور آپ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی ۔اس دوران تعلیم اور مشاغل کے درمیان اعتدال ضروری ہے۔اگر کوئی بھی طالب علم دونوں میں توازن برقرار رکھ پاتا ہے تو وہ کبھی مایوسی کا شکار نہیں ہوسکتا۔
طلبہ کو کیا پیغام دینا چاہیں گی؟
  طلبہ کیلئے میرا پیغام یہ ہے کہ اپنی تعلیم کے ساتھ اپنی اسکلز پر بھی توجہ دیںاور کوئی نہ کوئی ہنر ضرور سیکھیں، یہ زندگی میں کبھی نہ کبھی کام آ سکتا ہے۔اپنے تخلیقی شوق کو پورا کرنے کیلئے وقت ضرور نکالیں۔ کوشش کریں کہ آپ اسی شعبے میں کریئر بنائیں جو آپ کو پسند ہو۔ خود کو مصروف رکھنے کیلئے اپنے مشاغل کو وقت دینے سے بہترشاید کچھ نہیں ہوسکتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK