• Sat, 11 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اِن چند ہفتوں کو ’’میراتھن رُو‘ٹ‘‘ سمجھئے اور اسی رفتار سے اپنی دوڑ جاری رکھئے

Updated: January 10, 2025, 9:40 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

پریلیم (نو ماہی امتحانات) کے ختم ہونے کے بعد آپ کیا کریں گے؟ بورڈ امتحانات میں اَب محض چند ہفتے باقی ہیں، ایسے میں وقت کا درست استعمال آپ کی نمایاں کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے کافی ہوگا۔

Revise in the few days left before the board exams. If you don`t understand something, contact your teachers. You can also take help from elders and friends. Photo: INN
بورڈ امتحانات سے قبل جو چند دن رہ گئے ہیں، ان میں اعادہ کیجئے۔ کچھ نہ سمجھ آئے تو اپنے اساتذہ سے رابطہ کیجئے۔ گھر کے بڑوں اور دوستوں کی بھی مدد لی جاسکتی ہے۔تصویر: آئی این این۔

اسکولوں اور کالجوں میں ایس ایس سی اور ایچ ایس سی کے طلبہ کے پریلیم اور دیگر جماعتوں کے ۹؍ ماہی امتحانات شروع ہیں۔ یہ امتحانات آئندہ چند دنوں میں ختم ہوجائینگے اور پھر بورڈ امتحانات (دیگر جماعتوں کے سالانہ امتحانات) میں وقت بہت کم رہ جائے گا؛ بمشکل ایک ماہ۔ عام طور پر طلبہ کسی بھی امتحان کے بعد راحت کا سانس لیتے ہیں اور پڑھائی کرنے کی ان کی رفتار سست پڑ جاتی ہے۔ وہ سوچتے ہیں کہ چند دنوں یا کم از کم ایک ہفتے کا وقفہ (بریک) لینے کے بعد پھر سے پڑھائی شروع کریں گے۔ پریلیم اور بورڈ امتحان کے درمیان آنے والا یہ وقفہ اکثر منفی طریقے سے طلبہ کی پڑھائی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ طلبہ کی معمولی غفلت انہیں نمایاں نمبروں سے کامیاب ہونے سے روک دیتی ہے۔ یاد رکھئے کہ اگر آپ نے ششماہی اور پھر پریلیم یا نو ماہی امتحان کی اچھی طرح تیاری کی اور ان میں اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کی تو آپ کو اسی رفتار کے ساتھ آگے بڑھنا ہے اور بورڈ امتحانات میں نمایاں نمبروں سے کامیابی حاصل کرنی ہے۔ 
پریلیم اور بورڈ امتحان کے درمیان جو وقفہ یا خلاء ہوتا ہے اس میں آرام کرنے یا پڑھائی سے بریک لینے کے بجائے اس کا درست استعمال کرنا چاہئے۔ اگر آپ ایک دن سے زیادہ دنوں کا بریک لیتے ہیں تو:
(۱) پڑھائی کے تئیں آپ کا جوش و خروش سست پڑ جائے گا۔ 
(۲) کانسپٹ ذہن سے محو ہوجائیں گے۔
(۳) ذہن پڑھائی کی طرف مائل نہیں ہوگا۔
(۴) ’’ری اسٹارٹ‘‘ میں پریشانی ہوگی۔
(۵) وقت کی تقسیم میں مسئلہ ہوگا۔
 یاد رہے کہ متذکرہ وقفہ آپ کیلئے میراتھن رُو‘ٹ‘‘ ہے جس پر بغیر رُکے آپ کو اس وقت تک بھاگنا ہے جب تک بورڈ امتحان کا آخری پرچہ نہ ہوجائے۔ یہ ایک دوڑ ہے جو پریلیم کے آخری پرچے سے شروع ہوگی اور بورڈ امتحان کے آخری پرچے پر ختم ہوگی۔ چونکہ یہ وقفہ بمشکل ۳؍ سے ۴؍ ہفتوں کا ہوتاہے اس لئے اس کا ایک بھی دن ضائع کرنا دانشمندی نہیں ہوگی۔
نو اسپیڈ بریکر، نو بریک No Speed Breaker,No Break
پڑھائی کی جو رفتار جاری تھی اسے قائم رکھئے۔ آپ کو اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے نہ بریک لینا ہے اور نہ ہی رفتار کو توڑنے والا کوئی ’’اسپیڈ بریکر‘‘ لگانا ہے۔ بس دوڑتے رہئے۔ پڑھائی کیلئے ان ہفتوں کو بہترین اندازمیں استعمال کیجئے۔ 
ٹائم ٹیبل
امتحانات کیلئے آپ نے پڑھائی کا جو ذاتی ٹائم ٹیبل بنایا ہے اس میں تھوڑی سی تبدیلی کیجئے، وہ اس لئے کہ پریلیم کے دوران آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ آپ کس مضمون میں مضبوط اور کس میں کمزور ہیں۔ لہٰذا ذاتی ٹائم ٹیبل میں اس مناسبت سے تبدیلی کیجئے۔ اس وقفے میں آپ کو اپنے بنائے ہوئے ٹائم ٹیبل پر سختی سے عمل کرنا ہے۔ 
پڑھائی کا منظم طریقہ
دن کے جس وقت میں آپ کی توانائی عروج پر ہوتی ہے اس وقت میں اہم کانسپٹ کا مطالعہ کیجئے۔ الجبرا جیومیٹری کے مشکل سوالات کی مشق کیجئے۔ جوابات یاد رکھنے کیلئے آپ جو تکنیک استعمال کرتے ہیں، انہیں ہی آزمایئے۔ کسی نئی تکنیک میں وقت ضائع مت کیجئے۔ اس طرح آپ بہتر اور منظم طریقے سے پڑھائی کرسکیں گے۔ 
آپ کی طاقت، آپ کی کمزوری
آپ اپنی طاقتوں اور کمزوریوں سے واقف ہیں، یعنی کون سے جوابات آپ کو آتے ہیں اور کون سے نہیں، یہ آپ جانتے ہیں۔ علاوہ ازیں، پریلیم کے دوران آپ کو اندازہ ہوگیا ہے کہ کون سے مضمون پر آپ کو مزید محنت کرنی ہے۔ لہٰذا امتحان کی تیاری کے وقت اپنی طاقت اور کمزوریوں کو سامنے رکھئے اور اس کے مطابق پڑھائی کیجئے۔
مشق، مشق، مشق
ان ہفتوں میں آپ کو صرف یہی ایک کام کرنا ہے، یعنی مشق۔ مشکل کے ساتھ آسان سوالوں کے جوابات بھی یاد کیجئے۔ لکھ کر مشق کیجئے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آسان سوالات اس انداز میں پوچھے جاتے ہیں کہ طلبہ تذبذب کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ایسے میں وہ کنفیوژن میں صحیح جواب معلوم ہونے پر بھی غلط جواب لکھ آتے ہیں۔ بہتر یہی ہوگا کہ آپ مشق کیجئے۔ آسان اسباق کو آسان سمجھ کر بعد کیلئے مت چھوڑیئے۔ دن بھر میں ان کیلئے بھی ایک گھنٹہ مختص کیجئے۔
گزشتہ برسوں کے سوالیہ پرچے
آپ ایک بہتر کام یہ بھی کرسکتے ہیں کہ گزشتہ برسوں کے زیادہ سے زیادہ سوالیہ پرچے حل کریں۔ مشق جتنی زیادہ ہوگی اور مقررہ وقت میں آپ جتنے زیادہ سوالیہ پرچے حل کرسکیں گے، آپ اتنے زیادہ پُراعتماد ہوں گے۔ پرچہ مقررہ وقت میں حل کرنے کے بعد انہیں چیک بھی کیجئے۔ چیک کرنے کیلئے گھر کے کسی بڑے کی بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ اس طرح آپ کو اندازہ ہوگا کہ ابھی آپ کو کون سے محاذ پر کام کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK