• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وقت انمول ہے یارو!

Updated: December 16, 2023, 1:12 PM IST | Tayyaba Israr Ahmed | Bhiwandi

’’صائم کیا تم نے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا؟‘‘ آپی نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے پوچھا۔ ’’نہیں آپی۔‘‘ اس نے موبائل فون کی اسکرین سے نظریں ہٹائے بغیر جواب دیا۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

’’صائم کیا تم نے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا؟‘‘ آپی نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے پوچھا۔ ’’نہیں آپی۔‘‘ اس نے موبائل فون کی اسکرین سے نظریں ہٹائے بغیر جواب دیا۔ ’’تم نے ایک گھنٹہ پہلے مجھ سے کہا تھا کہ مَیں ہوم ورک کرنے جا رہا ہوں اور یہاں بیٹھے گیم کھیل رہے ہو۔‘‘ یہ کہتے ہوئے آپی نے صائم کے ہاتھوں سے موبائل لے لیا۔ ’’کیا آپی میں اتنا اچھا کھیل رہا تھا لیکن آپ کی وجہ سے آوٹ ہو گیا۔‘‘ اس نے خفگی سے کہا۔ ’’ابھی تو تم ایک معمولی سے موبائل گیم میں ہارے ہو اگر اسی طرح لاپروائی برتو گے اور وقت ضائع کرتے رہے تو مستقبل میں نہ جانے کتنا نقصان اٹھاو گے۔‘‘ آپی نے صائم کے پاس بیٹھتے ہوئے کہا۔ ’’لیکن آپی میں وقت برباد نہیں کر رہا ہوں، مجھے کچھ سوالات سمجھ نہیں آرہے تھے بس اس لے....‘‘ ’’یہ کوئی دلیل نہیں ہے صائم.... اگر تمہیں کوئی سوال سمجھ نہیں رہا تھا تو تم مجھ سے پوچھ سکتے تھے یا پھر اپنے کسی دوست سے مدد لے کر اپنی مشکل حل کرتے۔ وقت جیسی قیمتی دولت کو لغو اور فضول مشاغل میں برباد کرنا بڑی بد قسمتی کی بات ہے۔‘‘
’’آپی آپ خواہ مخواہ ناراض ہو رہی ہیں ابھی تو ہماری با ضابطہ پڑھائی بھی نہیں ہو رہی کیونکہ ابھی غیر نصابی سرگرمیوں کا موسم ہے۔‘‘ ’’میرے پیارے بھائی تمہاری یہ بات درست ہے لیکن بات صرف پڑھائی اور ہوم ورک کی نہیں ہے۔ میں پچھلے کئی دنوں سے دیکھ رہی ہوں کہ تمہارا زیادہ تر وقت موبائل گیم اور لیپ ٹاپ پر ہی صرف ہو رہا ہے۔ دیگر سرگرمیاں تو تم نے ترک ہی کر دی ہیں۔‘‘ صائم ناگواری سے آپی کو دیکھ رہا تھا لیکن آپی نے اس کی پروا نہیں کی۔
’’اچھا یہ بتاؤ کہ تم نے ’کامیابی کا راز‘ یہ کتاب پڑھی؟‘‘ آپی نے میز پر رکھی ہوئی کتاب اٹھاتے ہوئے صائم سے پوچھا۔ صائم نے نفی میں سر ہلایا۔ آپی نے ایک سرد آہ بھری اور کہا، ’’مَیں نے تمہیں یہ کتاب اس لئے دی تھی تا کہ اسے پڑھنے کے بعد تمہیں وقت کی اہمیت کا اندازہ ہو سکے۔‘‘ ’’لیکن آپی ابھی تو میں صرف پنجم جماعت میں ہوں اور آپ مجھے ایسے سمجھا رہی ہیں جیسے کہ میں....‘‘ ’’دیکھو صائم ابھی تمہارا طالب علمی کا زمانہ ہے اسے ضائع کرنے کے بجائے علم کے حصول اور تعمیری کاموں میں گزارنا چاہئے تا کہ قابل انسان بن سکو ۔ اپنی قابلیت سے دوسروں کے کام آس کو اور اپنا مستقبل خوشگوار بنا سکو۔‘‘ صائم اب آپی کی باتیں دلچسپی سے سن رہا تھا۔ ’’اور صرف تمہیں ہی نہیں بلکہ ہم سبھی کو وقت جیسی قیمتی دولت کی اہمیت کو سمجھنا چاہئے۔‘‘
’’جی آپی، مجھے آپ کی باتیں سمجھ میں آگئیں۔ آج جو سازگار ماحول اور مواقع دستیاب ہیں مجھے اس کا فائدہ اٹھا کر پوری محنت اور لگن سے کچھ پانے کی جد و جہد کرنی چاہئے اور وقت کا درست استعمال کرنا چاہئے۔ ہمارے پیارے نبیﷺ کا ارشاد ہے کہ فرصت کو غنیمت جانو۔ مجھے آج اس کا مفہوم سمجھ میں آگیا۔‘‘ صائم نے خوش ہوتے ہوئے کہا۔ ’’شاباش میرے بھائی!‘‘ آپی نے صائم کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے کہا، ’’تم اپنے سارے دوستوں تک بھی یہ پیغام پہنچانا کہ سوشل میڈیا، موبائل گیمز اور دیگر فصول کاموں میں اپنا وقت برباد نہ کریں۔ ہمارا فرض ہے کہ جو وقت ہمیں ملا ہے اسے غنیمت جان کر بہترین طریقے سے استعمال کریں۔‘‘
 ’’مَیں ابھی اپنے دوستوں کو بتا کر آتا ہوں، اور یہ بھی بتاؤں گا کہ جو شخص وقت کی پابندی اور منصوبہ بندی سے کام کرتا ہے وہ کامیاب ہوتا ہے۔‘‘ یہ کہہ کر صائم دوڑتا ہوا باہر کی طرف چلا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK