وہ بنگالی سینما کےمشہور اداکار تھے،اس کے علاوہ انہوں نے خیر سگالی کے کاموں میں بھی بھر پور حصہ لیا ،انہوں نے ہندی فلموں میں بھی اداکاری کی تھی۔
EPAPER
Updated: December 07, 2024, 3:44 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
وہ بنگالی سینما کےمشہور اداکار تھے،اس کے علاوہ انہوں نے خیر سگالی کے کاموں میں بھی بھر پور حصہ لیا ،انہوں نے ہندی فلموں میں بھی اداکاری کی تھی۔
اُتم کمار(Uttam Kumar) کا پیدائشی نام ارون کمار چٹرجی تھا ۔وہ ایک ہندوستانی فلمی اداکار ، ہدایتکار ، اسکرین رائٹر، کمپوزر، پروڈیوسر اور گلوکار تھے جنہوںنے بنیادی طور پر بنگالی سنیما میں کام کیا۔ان کا کریئر تین دہائیوں پر محیط تھا،۱۹۴۰ء کی دہائی کے آخر سے لے کر۱۹۸۰ء میں ان کی موت تک،کمار کو ہندوستانی سنیما کی تاریخ کے عظیم ترین اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ساتھ ہی وہ بنگال کےسب سے مقبول اور کامیاب فلم اسٹار تھے۔ انہیں ’مہانائک‘کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
اتم کمار۳؍ستمبر۱۹۲۶ء کو شمالی کلکتہ میں پیدا ہوئے تھے ۔ان کے والد ستکاری چٹوپادھیائے مغربی بنگال کے ہگلی ضلع سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کی والدہ کا نام چپلا دیوی تھا۔اتم کمار کا تعلق متوسط گھرانے سے تھا۔ان کے والد میٹرو سنیما میں فلم پروجیکشنسٹ تھے۔ان کے دو بھائی تھے۔ عرفی نام ’’اتم‘‘انہیںان کی نانی نے دیا تھا۔
کمار کو چکربیریا ہائی اسکول میں داخل کرایا گیا اور بعد میں ساؤتھ سبربن اسکول (مین) میں داخلہ دلایا گیا جہاں سے انہوں نے میٹرک پاس کیا۔ اسکول کے دوران انہوں نے’ لونر کلب‘ کے نام سے ایک تھیٹر گروپ میںشمولیت اختیار کی جہاںانہوں نے اپنی زندگی کا پہلا کردار ادا کیا۔ان کی بہترین اداکاری کی وجہ سے ا نہیںتمغہ سے نوازا گیا ۔ انہوں نے اپنی اعلیٰ تعلیم کیلئے گوینکا کالج آف کامرس اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن میں داخلہ لیا لیکن ان کے خاندان کی مالی مشکلات کی وجہ سے وہ یہ تعلیم مکمل کرنے سے قاصر رہے۔ انہوں نے تعلیم ادھوری چھوڑ دی اور کلکتہ پورٹ ٹرسٹ میں بطور کلرک شامل ہو گئے جہاں انہیں۲۷۵؍ روپے ماہانہ تنخواہ ملتی تھی۔انہوں نے ندان بندھو بنرجی سےموسیقی کی تربیت حاصل کی تھی۔
کچھ عرصے جدوجہد کرنے کے بعد اتم کمار نے ۱۹۴۷ءمیں فلم انڈسٹری میں قدم رکھا، وہ ہندی فلم’ مایاڈور‘ میں نظر آنے والے تھے مگر یہ فلم کبھی ریلیز نہیں ہو پائی ۔ ان کی پہلی ریلیز فلم’’درشٹی دن‘‘ تھی جس کی ہدایت کاری نتن بوس نے کی تھی اور اسیت بارن نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔اگلے سال ۱۹۴۹ءمیں وہ پہلی بار فلم’ کمونا‘ میں ہیرو کے طور پر نظر آئے۔کمار کی بہت سی ابتدائی فلمیں (تقریباً ۷؍ فلمیں) فلاپ ہوئیں، اور انہیں ’’فلاپ ماسٹر جنرل‘‘ کا لقب دیا گیا۔ وہ اپنی فلاپ فلموں سے بہت مایوس ہوئے اور فلم انڈسٹری چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ اس دوران اتم کمار بیک وقت پورٹ ٹرسٹ میں کام کرتے رہے۔
۱۹۵۲ءمیںاتم کمار کو ایم پی پروڈکشن کے بینر ’باسو پوریبار‘ میں مرکزی کردار کے طور پر کاسٹ کیا گیا تھا ۔ یہ ان کی پہلی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی ۔ اس کامیابی کے ساتھ انہوں نے پورٹ ٹرسٹ کو خیرباد کہہ دیا اور فلم انڈسٹری سے مکمل طور پر منسلک ہو گئے۔اس کے بعد انہوں نے کئی بلاک بسٹر فلمیں دیں۔۱۹۶۰ءکی دہائی میں کمار انتہائی کامیاب اسٹار بن گئے تھے۔اپنے فلمی کریئر میں انہوں نے کئی فلمیں ڈائریکٹ اور پروڈیوس کیں اور کئی فلموں نے اپنی آواز کا جادو بھی جگایا۔انہوںنے بالی ووڈ کی کئی مشہور فلموں میں اداکاری کی جنہیں فلمی ناقدین نے خوب سراہا تھا۔ انہوں نے ۲۰۰؍ سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ انہیں’’ اینٹونی فرنگی‘‘ (۱۹۶۷)اور چڑیاخانہ (۱۹۶۷) کیلئے نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اتم کمار نے غریب فنکاروں اور تکنیکی ماہرین کی مدد کیلئے فاؤنڈیشن’ شلپی سنگھشد‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ان کا انتقال ۲۴؍ جولائی ۱۹۸۰ء کو مغربی بنگال میں ہوا تھا۔