Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

وی آر کرشنا ایر ماہرقانون، سیاستداں اور سماجی انصاف کے علمبردار تھے

Updated: March 28, 2025, 5:25 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

انصاف کو ترجیح دینے کی وجہ سے انہیں ’’ہندوستانی عدلیہ کا ضمیر‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے عدلیہ کو عوامی خدمت کا ادارہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

Justice Krishna Iyer wrote several books and legal articles. Photo: INN.
جسٹس کرشنا ایر نے متعدد کتابیں اور قانونی مقالات تحریر کئے۔ تصویر: آئی این این۔

وی آر کرشنا ایر(V. R. Krishna Iyer) ہندوستان کے ایک نامور جج، قانون داں اور سماجی انصاف کے علمبردار تھے۔ وہ نہ صرف ہندوستان کی عدلیہ میں اصلاحات کے زبردست حامی تھے بلکہ انہوں نے انسانی حقوق، قیدیوں کے حقوق، عوامی مفاد کے مقدمات (PIL) اور قانونی مساوات کے فروغ میں بھی نمایاں کردار ادا کیا۔ وہ ۱۹۷۰ءکی دہائی میں تقریباً ۷؍ سال تک سپریم کورٹ کے جج رہے۔ سپریم کورٹ میں اپنے دور میں انہوں نے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کو عام آدمی کیلئے قابل رسائی بنایا۔ 
کرشنا ایر۱۵؍نومبر۱۹۱۴ء کو تمل برہمن خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ اپنے بھائی بہنوں میں سب سے بڑے تھے۔ جسٹس کرشنا ایر کا تعلق ایک وکیل گھرانے سے تھا جس کی وجہ سے انہیں ابتدائی عمر سے ہی قانونی معاملات میں دلچسپی تھی۔ انہوں نے اپنی قانونی زندگی کا آغاز وکالت سے کیا اور جلد ہی سیاست میں بھی حصہ لیا۔ ایر کی تعلیم باسل ایوینجلیکل مشن پارسی ہائی اسکول، تھیلاسیری، گورنمنٹ وکٹوریہ کالج، پالکڈ، انا ملئی یونیورسٹی اور ڈاکٹر امبیڈکر گورنمنٹ لاء کالج، چنئی میں ہوئی۔ انہوں نے۱۹۳۸ء میں مالبار کے تھیلاسری میں اپنے والد کے چیمبر میں پریکٹس شروع کی۔ ان کے والد وی وی رام ایر ریاست کیرالا میں تھیلاسری میں وکیل تھے۔ 
کرشنا ایر نے بطور وکیل اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا اور سماجی انصاف کے معاملات میں گہری دلچسپی لی۔ انہیں ۱۲؍ جولائی۱۹۶۸ء کو کیرالا ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ ان کا تقرر۱۷؍ جولائی ۱۹۷۳ءکو سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج کی حیثیت سے ہوا۔ اپنے دور میں انہوں نے سپریم کورٹ کی تاریخ کے سب سے تاریخی فیصلے کئے۔ یہاں تک کہ انہوں نے اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی اپیل کو بھی مسترد کر دیا جو الہٰ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کی گئی تھی۔ 
کرشنا ایر نے غریبوں، خواتین اور کمزور طبقے کے حقوق کے حق میں کئی تاریخی فیصلے کئے۔ انہوں نے مزدوروں کے حقوق، تعلیم اور مساوات کے فروغ کیلئے قانونی بنیادیں فراہم کیں۔ 
وہ کیرالا میں ۱۹۵۲ء میں مدراس قانون ساز اسمبلی کے رکن بھی بنے اور۱۹۵۷ء میں ای ایم ایس نمبودیریپاڈ کابینہ میں وزیر قانون بنے۔ ایک وزیر کے طور پر انہوں نے۱۹۵۰ء کی دہائی میں کیرالہ میں زمینی اصلاحات کے قوانین کو لاگو کیا۔ وہ۱۴؍ نومبر۱۹۸۰ء کو جج کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ کرشنا ایر۱۹۷۱ءسے۱۹۷۵ء تک لاء کمیشن کے رکن بھی رہے۔ ۱۹۸۷ء میں انہوں نے کانگریس کے امیدوار آر وینکٹ رمن کے خلاف صدارتی انتخاب بھی لڑا۔ وہ ۷۰؍ سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی خود نوشت کا نام ’’ونڈرنگ ان مینی ورلڈز ‘‘ ہے جو ۲۰۰۹ء میں شائع ہوئی تھی۔ قانون پر کتابیں لکھنے کے علاوہ انہوں نے ۴؍ سفر نامے بھی تحریر کئے تھے۔ 
جسٹس وی آر کرشنا ایر نہ صرف ایک قابل جج بلکہ قانونی ماہر، فلسفی اور سماجی مصلح بھی تھے۔ انہیں ’’ہندوستانی عدلیہ کا ضمیر‘‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ عدل و انصاف کو اولین ترجیح دی۔ انہیں پدم وبھوشن(۱۹۹۹ء) اور کالی کٹ یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری(۲۰۰۳ء) کے علاوہ ۱۰؍ دیگر ایوارڈز سے بھی نوازا گیا تھا۔ کرشنا ایر کا انتقال ۴؍ دسمبر ۲۰۱۴ء کو ۱۰۰؍ سال کی عمر میں کوچی، کیرالا میں ہوا تھا۔ ان کی وفات پر عدلیہ اور سماجی کارکنوں نے انہیں خرا ج پیش کیا تھا۔ (وکی پیڈیا )

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK