آئی سی سی کے بیان کے مطابق سفید کوٹ کھلاڑیوں کی محنت اور عزم کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔
EPAPER
Updated: March 14, 2025, 3:32 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
آئی سی سی کے بیان کے مطابق سفید کوٹ کھلاڑیوں کی محنت اور عزم کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے گزشتہ روز آئی سی سی چمپئن ٹرافی۲۰۲۵ء کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو ۴؍ وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار چمپئن ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا اور ساتھ ہی کھلاڑیوں نے خصوصی سفید کوٹ بھی زیب تن کیا۔فائنل جیتنے کے بعد اسکواڈ میں موجود تمام ہندوستانی کھلاڑیوں کو ونر میڈل بھی دیئے گئے ۔اس خصوصی سفید کوٹ کی جیب پر چمپئن ٹرافی کا لوگو موجود تھا جبکہ اس کے بٹن گولڈن رنگ کے تھے۔اس دوران کیا آپ نے کبھی سوچا کہ چمپئن ٹرافی کی فاتح ٹیم سفید کوٹ کیوں پہنتی ہے؟
سفید کوٹ، محنت اور عزم کی نشانی
چمپئن ٹرافی وہ واحد آئی سی سی ٹورنامنٹ ہے جس میں فاتح ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو خصوصی طور پر سفید کوٹ پہنایا جاتا ہے۔یہ سفید کوٹ چمپئن ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو ایک اعزاز کی علامت کے طور پر دیئے جاتے ہیں، یہ کوٹ کھلاڑیوں کی محنت اور عزم کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کاؤنسل کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ آئی سی سی کے سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والے ٹورنامنٹ چمپئن ٹرافی میں ہر میچ ہی اہم ہوتا ہے جہاں ٹیمیں نہ صرف ٹرافی بلکہ اس قیمتی سفید کوٹ کیلئے بھی مقابلہ کرتی ہیں جو برتری اور عزم کی علامت ہے۔آئی سی سی کے مطابق سفید کوٹ ایک اعزازی بیج ہے جو چمپئنز کی شان بڑھاتا ہے۔یہ کوٹ بے مثال عزم کی ایسی علامت ہے جو نسلوں کو متاثر کرتا ہے۔سفید کوٹ پہننا اس سفر کی نمائندگی کرتا ہے جہاں کھلاڑی ٹرافی جیتنے کیلئے ہر چیز داؤ پر لگا دیتے ہیں۔
سفید کوٹ پہننے والی ٹیمیں
اگرچہ چمپئن ٹرافی کا آغاز۱۹۹۸ء میں ہوا تھا لیکن سفید کوٹ ٹورنامنٹ کے فاتحین کو دینے کی روایت ۲۰۰۹ء میں چھٹے ایڈیشن میں جنوبی افریقہ میں شروع کی گئی تھی۔رکی پونٹنگ کی قیادت میں آسٹریلیا وہ پہلی ٹیم بنی جسے چمپئن ٹرافی فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد یہ اعزازی سفید کوٹ دیئےگئے۔۲۰۱۳ءمیںہندوستان نے برمنگھم میں انگلینڈ کو چمپئن ٹرافی فائنل میں شکست دے کر یہ کوٹ پہننے کا اعزاز حاصل کیا۔ ۲۰۱۷ء میں پاکستان نے اوول کے میدان میں ہندوستان کو۱۸۰؍ رنز سے شکست دے کر چمپئن ٹرافی جیتی اور سرفراز الیون نے یہ خصوصی سفید کوٹ پہننے۔
۲۰۰۹ء میں جنوبی افریقہ میں چمپئن ٹرافی کے فاتحین کو سفید کوٹ پہنانے کی روایت شروع کی گئی تھی۔