• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وِزبُک (۲۳): صوفیہ: شہریت حاصل کرنے والی پہلی روبوٹ

Updated: February 20, 2025, 4:44 PM IST | Mumbai

صوفیہ  (Sophia) انسان نما روبوٹ ہے۔ جانئےاس کے بارے میں چند دلچسپ اور غیر معروف حقائق ۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

(۱) صوفیہ انسان نما روبوٹ ہے جسے ۲۰۱۶ء میں ہانگ کانگ کی ایک کمپنی ہنسن روبوٹک کے بانی ڈاکٹر ڈیوڈ ہنسن نے بنایا ہے۔
(۲)۱۴؍ فروری ۲۰۱۶ء کو صوفیہ کو ایکٹیو کیا گیا تھا جبکہ مارچ ۲۰۱۶ء میں ساؤتھ بائی ساؤتھ ایسٹ، آسٹن، ٹیکساس ، امریکہ میں اسے پہلی مرتبہ عوام کے سامنے لایا گیا تھا۔
(۳) صوفیہ کو پہلا ’’سماجی روبوٹ‘‘قرار دیا گیا ہے  جو سماجی رویےکی نقل کر سکتی ہے اورانسانوں میں محبت کے جذبات کو بڑھاوا دے سکتی ہے۔
(۴) صوفیہ اعلیٰ سطحی انٹرویوزمیں بھی حصہ لے چکی ہے جبکہ دنیا بھرکے میڈیا نے صوفیہ کو خبروں کا موضوع بھی بنایا ہے۔ 
(۵)۲۰۱۷ء میں سعودی عرب نے صوفیہ کو  شہریت عطا کی تھی۔ صوفیہ پہلی ایسی روبوٹ ہے جسے کسی ملک نے شہریت دی ہے۔
(۶) ۲۰۱۷ء میں اسے یونائیٹڈ نیشنز ڈیولپمنٹ پروگرام (اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام)کا پہلا اختراعی چمپئن (فرسٹ انوویشن چمپئن) قرار دیا گیا تھا ۔ صوفیہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی غیر انسان ہے۔
(۷) صوفیہ کے چہرےکو فربر (فلیش ربر) سے بنایا گیا ہے جس کے ذریعےوہ انسانوں  جیسے تاثرات کا اظہار کر سکتی ہے۔ 
(۸) صوفیہ کا دماغ مائنڈکلاؤڈ پر کام کرتا ہے۔ مصنوعی ذہانت اور ادراکی تعمیر کی مدد سے صوفیہ کسی سے بھی آنکھیں ملا کر بات کر سکتی ہے، چہروں کی شناخت کر سکتی ہے اور انسانی زبان سمجھ سکتی ہے۔
(۹) صوفیہ کے جسم میں کئی کنٹرول سسٹم کام کر رہے ہیں۔

اضافی معلومات
(۱۰) صوفیہ کے جسم میں موجود کنٹرول سسٹم میں ٹائم لائن ایڈیٹر، سوفیسٹی کیٹیڈ چیٹ سسٹم اور اوپن کاگ شامل ہیں۔
(۱۱) ٹائم لائن ایڈیٹر اسکرپٹ رائٹنگ سافٹ ویئر ہے۔
(۱۲) سوفیسٹی کیٹیڈ چیٹ سسٹم کی مدد سے صوفیہ کی ورڈز اور فقروں کو سمجھتی ہے اور ان کا جواب دیتی ہے۔
(۱۳) اوپن کاگ کی مدد سے صوفیہ اپنے تجربات اور استدلال کی بنیاد پر جواب دیتی ہے۔
(۱۴) صوفیہ کو بزنس میں دلچسپی ہے اور وہ بینک، انشورنس، آٹو مینو فیکچرنگ، پراپرٹی ڈیولپمنٹ، میڈیا اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی اہم شخصیات سے مل چکی ہے۔
(۱۵) صوفیہ کی تصویر کو  مشہور ایلے میگزین کے سرورق پر شائع کیا جاچکا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK