• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دُنیا کے ۵؍ ’’غیر دریافت شدہ‘‘ (Unexplored) علاقے!

Updated: Jul 16, 2024, 3:53 PM IST | Tamanna Khan

سائنسدانوں اور ماہرین ارضیات کے مطابق ہماری زمین ساڑھے ۴؍ بلین سال پرانی ہے۔ ایسے میں ہم سوچتے ہیں کہ دنیا میں شاید ہی کوئی ایسی جگہ ہوگی جس کے بارے میں ہم نہ جانتے ہوں۔ مگر آج بھی دنیا میں ایسے کئی مقامات ہیں جن کے بارے میں کسی کو کچھ نہیں معلوم اور نہ ہی کوئی وہاں پہنچ سکا ہے۔ جانئے دنیا کے ایسے ہی ۵؍ غیر دریافت شدہ مقامات کے بارے میں۔ تمام تصاویر: آئی این این 

X گنکھار پیونسم پہاڑ بھوٹان میں واقع یہ دنیا کا بلند ترین ایسا پہاڑ ہے جسے اب تک سر نہیں کیا گیا ہے۔ گنکھار پیونسم کا معنی ہے تین روحانی بھائیوں کی سفید چوٹی۔ اس پہاڑ کا وہاں بہت احترام کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں کی حکومت نے اس پر جانے کی پابندی لگا رکھی ہے تاکہ اس کی اصل شکل ہمیشہ برقرار رہے۔ ۱۹۲۲ء میں دنیا کو پتہ چلا کہ اس کی بلندی ۷؍ ہزار ۵۷۰؍ میٹر ہے۔ بیشتر افراد کو اس خوبصورت پہاڑ کے بارے میں جاننے کا تجسس ہے۔
1/5

گنکھار پیونسم پہاڑ بھوٹان میں واقع یہ دنیا کا بلند ترین ایسا پہاڑ ہے جسے اب تک سر نہیں کیا گیا ہے۔ گنکھار پیونسم کا معنی ہے تین روحانی بھائیوں کی سفید چوٹی۔ اس پہاڑ کا وہاں بہت احترام کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں کی حکومت نے اس پر جانے کی پابندی لگا رکھی ہے تاکہ اس کی اصل شکل ہمیشہ برقرار رہے۔ ۱۹۲۲ء میں دنیا کو پتہ چلا کہ اس کی بلندی ۷؍ ہزار ۵۷۰؍ میٹر ہے۔ بیشتر افراد کو اس خوبصورت پہاڑ کے بارے میں جاننے کا تجسس ہے۔

X جزیرہ ڈیون یہ دنیا کا سب سے بڑا غیر آباد جزیرہ ہے۔ کینیڈا میں واقع یہ جزیرہ مریخ سے مشابہ ہے جہاں چٹانیں بکھری پڑی ہیں اور درجۂ حرارت بہت کم ہے۔ اس جزیرہ میں آبادی نہ کے برابر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس جزیرہ کو ۱۹۹۷ء سے ناسا اپنے خلا بازوں کی ٹریننگ کیلئے استعمال کررہا ہے۔ ناسا نے یہاں جاری پروگرام کو ’’مشن ٹو مارس‘‘ کا نام دیا ہے
2/5

جزیرہ ڈیون یہ دنیا کا سب سے بڑا غیر آباد جزیرہ ہے۔ کینیڈا میں واقع یہ جزیرہ مریخ سے مشابہ ہے جہاں چٹانیں بکھری پڑی ہیں اور درجۂ حرارت بہت کم ہے۔ اس جزیرہ میں آبادی نہ کے برابر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس جزیرہ کو ۱۹۹۷ء سے ناسا اپنے خلا بازوں کی ٹریننگ کیلئے استعمال کررہا ہے۔ ناسا نے یہاں جاری پروگرام کو ’’مشن ٹو مارس‘‘ کا نام دیا ہے

X شمالی سینٹینل جزیرہ بحیرۂ بنگال میں واقع جزائر انڈمان میں یہ جزیرہ سینٹینل قبیلے کا گھر ہے۔ جزیرے کے مقامی لوگ باہر کی دنیا کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطے میں نہیں ہیں۔ اگر کوئی ان کے جزیرے پر آنا چاہے تو یہ اس پرتشدد کرتے ہیں۔ یہ لوگ جدید تہذیب سے نا واقف ہیں اور اپنے آباو اجداد کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ دراصل یہ جزیرہ ہندوستان کے زیر نگیں ہے لیکن یہ صرف نگرانی تک ہی محدود ہے۔
3/5

شمالی سینٹینل جزیرہ بحیرۂ بنگال میں واقع جزائر انڈمان میں یہ جزیرہ سینٹینل قبیلے کا گھر ہے۔ جزیرے کے مقامی لوگ باہر کی دنیا کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطے میں نہیں ہیں۔ اگر کوئی ان کے جزیرے پر آنا چاہے تو یہ اس پرتشدد کرتے ہیں۔ یہ لوگ جدید تہذیب سے نا واقف ہیں اور اپنے آباو اجداد کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ دراصل یہ جزیرہ ہندوستان کے زیر نگیں ہے لیکن یہ صرف نگرانی تک ہی محدود ہے۔

X سون ڈونگ غار ویتنام میں واقع یہ دنیا کا سب سے بڑا غار ہے۔ ۱۹۹۱ء میں ایک مقامی شخص نے اسے دریافت کیا تھا لیکن ایک برطانوی ٹیم نے ۲۰۰۹ء میں اس کا اعلان کیا۔ اس غار کی زیادہ سے زیادہ گہرائی ۱۵۰؍ میٹر جبکہ زیادہ سے زیادہ لمبائی ۹؍ ہزار میٹر ہے۔ غار میں ایک دریا بھی ہے۔یہ غار اتنا بڑا ہے کہ اس میں ایک جنگل بھی ہے، یہاں بادل بھی بنتے ہیں اور اس میں ۹؍ کلومیٹر لمبی ایک عمارت بھی بنائی جاسکتی ہے۔ آج بھی اس غار کے بہت سے حصوں کی تحقیق نہیں کی گئی ہے۔ 
4/5

سون ڈونگ غار ویتنام میں واقع یہ دنیا کا سب سے بڑا غار ہے۔ ۱۹۹۱ء میں ایک مقامی شخص نے اسے دریافت کیا تھا لیکن ایک برطانوی ٹیم نے ۲۰۰۹ء میں اس کا اعلان کیا۔ اس غار کی زیادہ سے زیادہ گہرائی ۱۵۰؍ میٹر جبکہ زیادہ سے زیادہ لمبائی ۹؍ ہزار میٹر ہے۔ غار میں ایک دریا بھی ہے۔یہ غار اتنا بڑا ہے کہ اس میں ایک جنگل بھی ہے، یہاں بادل بھی بنتے ہیں اور اس میں ۹؍ کلومیٹر لمبی ایک عمارت بھی بنائی جاسکتی ہے۔ آج بھی اس غار کے بہت سے حصوں کی تحقیق نہیں کی گئی ہے۔ 

X ویل دو جَواری برازیل میں واقع دنیا کے سب سے بڑے بارانی جنگل امیزون کا یہ الگ تھلگ گاؤں ہے جس کے بارے میں دنیا کو ۲۰؍ ویں صدی میں معلوم ہوا تھا۔ امیزون میں واقع ۱۴؍ قبائل میںسے یہ ایک ہے جہاں کے لوگ بیرونی دنیا سے کسی بھی قسم کا رابطہ پسند نہیں کرتے۔ یہ برازیل کے جواری دریا کے کنارے آباد ہے۔ 
5/5

ویل دو جَواری برازیل میں واقع دنیا کے سب سے بڑے بارانی جنگل امیزون کا یہ الگ تھلگ گاؤں ہے جس کے بارے میں دنیا کو ۲۰؍ ویں صدی میں معلوم ہوا تھا۔ امیزون میں واقع ۱۴؍ قبائل میںسے یہ ایک ہے جہاں کے لوگ بیرونی دنیا سے کسی بھی قسم کا رابطہ پسند نہیں کرتے۔ یہ برازیل کے جواری دریا کے کنارے آباد ہے۔ 

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK