Inquilab Logo Happiest Places to Work

جانئے۷؍ جانداروں کے متعلق جو ختم ہوئے اور لوَٹ آئے

Updated: Apr 14, 2025, 2:40 PM IST | Tamanna Khan

سائنس رفتہ رفتہ ترقی کر رہی ہے اور مختلف شعبہ جات میں دنیاکو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اسی درمیان سائنس کا یہ کرشمہ ہے کہ اس نے ۱۳؍ ہزار سال قبل معدوم ہوئے جاندار ’’ڈائر وولف‘‘کو جینیاتی ترامیم کے ذریعے دوبارہ تیار کیا۔ معدوم (Extinct) ہوئے جانداروں کو دوبارہ پیداکرنے کے عمل کو ’’ڈی ایکسٹنکشن ‘‘(De extinction) کہتے ہیں۔ اب تک جانوروں اور پرندوں کی لاکھوں اقسام معدوم ہوچکی ہیں۔ ڈی ایکسٹنکشن سے سائنس کا مقصد ہزاروں برس قبل معدوم ہوئے جانداروں کو دوبارہ زندہ کرنا ہے جو مختلف وجوہات کے سبب ختم ہوگئے تھے جن میں انسانی سرگرمیاں قابل ذکر ہیں۔ سائنس، معدوم ہوئے جانداروں کو دوبارہ زندہ کر کے ان کے جینیاتی تنوع میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔ 

X 

Dire wolf(ڈائر وولف) 
امریکہ کی ایک جینیاتی انجینئرنگ کمپنی کلوسل بایو سائنسز نے ۱۳؍ ہزارسال قبل ختم ہوگئے ’’ڈائر وولف‘‘ (جو بھیڑیئے کی سب سے خونخوار اور طاقتور نسل ہے) کے تین بچوں کو ’’ڈی ایکسٹنکٹ‘‘ کیا ہے۔ کمپنی نے ان تینوں ڈائر وولف کو ’’ریموس‘‘، ’’رومولس‘‘ اور ’’خلیسی‘‘ کا نام دیا ہے۔ ریموس اور رومولس یکم اکتوبر ۲۰۲۴ء اور خلیسی ۲۰۲۵ء میں پیدا ہوا ہے۔ ان تینوں کو ڈائر وولف کے جینوم سے اخذ کردہ جینیاتی ترامیم کے استعمال سے معدومیت سے واپس لایا گیا۔ بھیڑیئے کے تینوں بچے امریکہ میں ۲؍ ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلے جنگل میں پرورش پا رہے ہیں۔
1/7

Dire wolf(ڈائر وولف) امریکہ کی ایک جینیاتی انجینئرنگ کمپنی کلوسل بایو سائنسز نے ۱۳؍ ہزارسال قبل ختم ہوگئے ’’ڈائر وولف‘‘ (جو بھیڑیئے کی سب سے خونخوار اور طاقتور نسل ہے) کے تین بچوں کو ’’ڈی ایکسٹنکٹ‘‘ کیا ہے۔ کمپنی نے ان تینوں ڈائر وولف کو ’’ریموس‘‘، ’’رومولس‘‘ اور ’’خلیسی‘‘ کا نام دیا ہے۔ ریموس اور رومولس یکم اکتوبر ۲۰۲۴ء اور خلیسی ۲۰۲۵ء میں پیدا ہوا ہے۔ ان تینوں کو ڈائر وولف کے جینوم سے اخذ کردہ جینیاتی ترامیم کے استعمال سے معدومیت سے واپس لایا گیا۔ بھیڑیئے کے تینوں بچے امریکہ میں ۲؍ ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلے جنگل میں پرورش پا رہے ہیں۔

X پائرینین آئی بیکس (Pyrenean Ibex) یہ دنیا کا پہلا جاندار تھا جسے معدوم ہونے کے بعد کلوننگ کے ذریعے ۲۰۰۳ءمیں دوبارہ پیدا کیا گیا، لیکن یہ صرف ۷؍منٹ تک زندہ رہا بعد میں پھیپھڑوں کے نقص کے باعث مر گیا۔یہ جاندار ۲۰۰۰ء میں معدوم ہوا ہے۔ اگرچہ یہ زندہ نہ رہ سکا لیکن اس سے تحقیق کی راہ ہموار ہوئی۔
2/7

پائرینین آئی بیکس (Pyrenean Ibex) یہ دنیا کا پہلا جاندار تھا جسے معدوم ہونے کے بعد کلوننگ کے ذریعے ۲۰۰۳ءمیں دوبارہ پیدا کیا گیا، لیکن یہ صرف ۷؍منٹ تک زندہ رہا بعد میں پھیپھڑوں کے نقص کے باعث مر گیا۔یہ جاندار ۲۰۰۰ء میں معدوم ہوا ہے۔ اگرچہ یہ زندہ نہ رہ سکا لیکن اس سے تحقیق کی راہ ہموار ہوئی۔

X ہوا (Huia) ہواایک نایاب اور اب معدوم ہو چکا پرندہ تھا جو نیوزی لینڈ سے تعلق رکھتا تھا۔ یہ پرندہ اپنی دلکش چونچ اور ثقافتی اہمیت کی بنا پر شہرت رکھتا تھا۔ سائنسداں تحقیق کررہے ہیں کہ آیا اس کے ڈی این اے کو مقامی پرندوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے آخری بار ۱۹۰۷ء میں دیکھا گیاتھا۔
3/7

ہوا (Huia) ہواایک نایاب اور اب معدوم ہو چکا پرندہ تھا جو نیوزی لینڈ سے تعلق رکھتا تھا۔ یہ پرندہ اپنی دلکش چونچ اور ثقافتی اہمیت کی بنا پر شہرت رکھتا تھا۔ سائنسداں تحقیق کررہے ہیں کہ آیا اس کے ڈی این اے کو مقامی پرندوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے آخری بار ۱۹۰۷ء میں دیکھا گیاتھا۔

X ہیتھ ہین (Heath Hen) یہ پرندہ ۱۹۳۲ءمیں ختم ہوا، مگر اس پر بھی’’ڈی ایکسٹنکشن‘‘کے تجربات جاری ہیں تاکہ قریبی نسل کے پرندوں کی مدد سے اس کی خصوصیات واپس لائی جا سکیں۔ڈی این اے کے نمونے محفوظ شدہ پرندوں سے حاصل کئے جا چکے ہیں۔ یہ پرندہ امریکہ کے مشرقی علاقوں میں پایا جاتا تھا۔
4/7

ہیتھ ہین (Heath Hen) یہ پرندہ ۱۹۳۲ءمیں ختم ہوا، مگر اس پر بھی’’ڈی ایکسٹنکشن‘‘کے تجربات جاری ہیں تاکہ قریبی نسل کے پرندوں کی مدد سے اس کی خصوصیات واپس لائی جا سکیں۔ڈی این اے کے نمونے محفوظ شدہ پرندوں سے حاصل کئے جا چکے ہیں۔ یہ پرندہ امریکہ کے مشرقی علاقوں میں پایا جاتا تھا۔

X کارولینا پارجٹ (Carolina Parakeet)  شمالی امریکہ کا یہ رنگین طوطا ۲۰؍ویں صدی کے آغاز میں معدوم ہوا اور اب سائنسداںاس کی خصوصیات کو موجودہ نسلوں میں واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس پرندے کواس کے خوبصورت رنگوں کی وجہ سے یاد رکھا جاتا ہے نیز یہ واحد طوطے کی نسل تھی جو امریکہ میں قدرتی طور پر پائی جاتی تھی۔
5/7

کارولینا پارجٹ (Carolina Parakeet)  شمالی امریکہ کا یہ رنگین طوطا ۲۰؍ویں صدی کے آغاز میں معدوم ہوا اور اب سائنسداںاس کی خصوصیات کو موجودہ نسلوں میں واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس پرندے کواس کے خوبصورت رنگوں کی وجہ سے یاد رکھا جاتا ہے نیز یہ واحد طوطے کی نسل تھی جو امریکہ میں قدرتی طور پر پائی جاتی تھی۔

X تھیلاسین (Thylacine) اسے ’’تسمانیائی ٹائیگریا وولف‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ آسٹریلیا کا یہ گوشت خور جانور ۱۹۳۶ءمیں ختم ہوا مگر حالیہ برسوں میں کلوننگ اورڈی این اے ریسرچ سے اسے زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تھیلاسین کا جسم کتے جیسا، خم دار دھاری دار دم اور پیٹھ پر ببر شیر جیسی دھاریاں تھیں۔
6/7

تھیلاسین (Thylacine) اسے ’’تسمانیائی ٹائیگریا وولف‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ آسٹریلیا کا یہ گوشت خور جانور ۱۹۳۶ءمیں ختم ہوا مگر حالیہ برسوں میں کلوننگ اورڈی این اے ریسرچ سے اسے زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تھیلاسین کا جسم کتے جیسا، خم دار دھاری دار دم اور پیٹھ پر ببر شیر جیسی دھاریاں تھیں۔

X گاسٹرک بروڈنگ فروگ (Gastric-brooding frog) آسٹریلیا میں معدوم ہونے والے اس مینڈک کوڈی این اے تکنیک کے ذریعے کلون کرنے کی کوشش کی گئی۔ اگرچہ مکمل مینڈک پیدا نہیں ہوا لیکن زندہ خلیات پیدا کرنے میں کامیابی ملی۔۱۹۸۰ء میں یہ معدوم ہوا۔
7/7

گاسٹرک بروڈنگ فروگ (Gastric-brooding frog) آسٹریلیا میں معدوم ہونے والے اس مینڈک کوڈی این اے تکنیک کے ذریعے کلون کرنے کی کوشش کی گئی۔ اگرچہ مکمل مینڈک پیدا نہیں ہوا لیکن زندہ خلیات پیدا کرنے میں کامیابی ملی۔۱۹۸۰ء میں یہ معدوم ہوا۔

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK