• Mon, 30 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دنیا کے اب تک کے۶؍ ذہین ترین افراد

Updated: Aug 7, 2024, 3:41 PM IST | Tamanna Khan

اگرچہ دنیا میں ذہین افراد کی کمی نہیں ہے، اور آئی کیو کی بنیاد پر ان کی ایک طویل فہرست بنائی جاسکتی ہے جس میں ہزاروں نام ہوں گے، لیکن ولیم جیمس سیڈیس کو چھوڑ کر دیگر ۵؍ کو تاریخ کی ذہین ترین شخصیات کہا جاتا ہے۔ یہ تمام شخصیات بیک وقت کئی علوم کی ماہر تھیں، اور انہوں نے اپنی ذہانت کی بنیاد پر کئی چیزیں ایجاد اور دریافت کی تھیں۔ اس فہرست میں ولیم جیمس سیڈیس کو شامل کرنے کی وجہ کافی دلچسپ ہے۔ تصویر: آئی این این

X جوہان گوئٹے(Johann Goethe)آئی کیو:۱۸۰؍ سے ۲۲۵؍ کے درمیان ان کے بارے میں عظیم سائنس داں البرٹ آئنسٹائن نے کہا تھا کہ ’’ جوہان دنیا کے آخری انسان تھے جو سب کچھ جانتے تھے۔‘‘ کہتے ہیں کہ گوئٹے نے انسانی ارتقاء کی تھیوری بیان کی تھی۔ انہیں مغربی ادب کی ایک عظیم شخصیت کہا جاتا ہے۔ ۱۸۰۸ء میں لکھا گیا ان کا ڈراما ’’فاسٹ‘‘ (Faust) آج بھی نہایت شوق سے پڑھا جاتا ہے۔ وہ متنوع اور ہمہ گیر طبیعت کے مالک تھے اور ان کی دلچسپیاں بھی لامحدود تھیں۔ ادب کے علاوہ انہوں نے قانون، طب، علم کیمیا اور علم برق کی تعلیم بھی حاصل کی تھی۔
1/6

جوہان گوئٹے(Johann Goethe)آئی کیو:۱۸۰؍ سے ۲۲۵؍ کے درمیان ان کے بارے میں عظیم سائنس داں البرٹ آئنسٹائن نے کہا تھا کہ ’’ جوہان دنیا کے آخری انسان تھے جو سب کچھ جانتے تھے۔‘‘ کہتے ہیں کہ گوئٹے نے انسانی ارتقاء کی تھیوری بیان کی تھی۔ انہیں مغربی ادب کی ایک عظیم شخصیت کہا جاتا ہے۔ ۱۸۰۸ء میں لکھا گیا ان کا ڈراما ’’فاسٹ‘‘ (Faust) آج بھی نہایت شوق سے پڑھا جاتا ہے۔ وہ متنوع اور ہمہ گیر طبیعت کے مالک تھے اور ان کی دلچسپیاں بھی لامحدود تھیں۔ ادب کے علاوہ انہوں نے قانون، طب، علم کیمیا اور علم برق کی تعلیم بھی حاصل کی تھی۔

X البرٹ آئنسٹائن (Albert Einstein)آئی کیو:۱۶۰؍ سے ۲۲۵؍ کے درمیان البرٹ آئنسٹائن اپنے نظریۂ اضافیت کے سبب دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ ۱۹۰۵ء کو ان کے کارناموں کا سال کہا جاتا ہے جس میں ان کے ۴؍ مقالے شائع ہوئے تھے۔ وہ نہ صرف ایک عظیم سائنسداں تھے بلکہ ایک اچھے پروفیسر بھی تھے۔ جرمنی سے تعلق ہونے کے علاوہ انہیں سوئزر لینڈ، آسٹریا، جمہوریہ وایمار، امریکہ اور اسرائیل کی شہریت حاصل تھی۔ وہ دنیا کے کئی اہم اداروں کے ممبر بھی تھے، اور ان کی رائے کو اہم خیال کیا جاتا تھا۔ آئنسٹائن نے علم الکائنات کے بارے بھی تحقیقی نظریات پیش کئے تھے۔
2/6

البرٹ آئنسٹائن (Albert Einstein)آئی کیو:۱۶۰؍ سے ۲۲۵؍ کے درمیان البرٹ آئنسٹائن اپنے نظریۂ اضافیت کے سبب دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ ۱۹۰۵ء کو ان کے کارناموں کا سال کہا جاتا ہے جس میں ان کے ۴؍ مقالے شائع ہوئے تھے۔ وہ نہ صرف ایک عظیم سائنسداں تھے بلکہ ایک اچھے پروفیسر بھی تھے۔ جرمنی سے تعلق ہونے کے علاوہ انہیں سوئزر لینڈ، آسٹریا، جمہوریہ وایمار، امریکہ اور اسرائیل کی شہریت حاصل تھی۔ وہ دنیا کے کئی اہم اداروں کے ممبر بھی تھے، اور ان کی رائے کو اہم خیال کیا جاتا تھا۔ آئنسٹائن نے علم الکائنات کے بارے بھی تحقیقی نظریات پیش کئے تھے۔

X لیونارڈو ڈاونچی (Leonardo da Vinci)آئی کیو:۱۸۰؍ سے ۲۲۰؍ کے درمیان تاریخ میں شاید ہی کوئی مصور اتنا مشہور ہوا ہوگا جتنا لیونارڈو ڈاونچی ہوئے۔ وہ ایک بہترین مصور ہی نہیں بلکہ بیک وقت کئی علوم میں ماہر تھے اور انہوں نے تقریباً ہر اہم شعبے میں دریافتیں اور ایجادات کیں۔ان کی مشہور تصویریں ’’مونا لیزا‘‘ اور ’’دی لاسٹ سپر‘‘ ہیں جو آج بھی بالترتیب فرانس اور اٹلی کے میوزیم میں محفوظ ہیں۔ دنیا میں ان سے زیادہ مشہور تصویریں کوئی اور نہیں ہیں۔ اپنی زندگی کے آخری کے سال اُنہوں نے فرانس میں اپنے اُس گھر میں گزارے جو اُنہیں فرانسس اول نے تحفتاً پیش کیا تھا۔ 
3/6

لیونارڈو ڈاونچی (Leonardo da Vinci)آئی کیو:۱۸۰؍ سے ۲۲۰؍ کے درمیان تاریخ میں شاید ہی کوئی مصور اتنا مشہور ہوا ہوگا جتنا لیونارڈو ڈاونچی ہوئے۔ وہ ایک بہترین مصور ہی نہیں بلکہ بیک وقت کئی علوم میں ماہر تھے اور انہوں نے تقریباً ہر اہم شعبے میں دریافتیں اور ایجادات کیں۔ان کی مشہور تصویریں ’’مونا لیزا‘‘ اور ’’دی لاسٹ سپر‘‘ ہیں جو آج بھی بالترتیب فرانس اور اٹلی کے میوزیم میں محفوظ ہیں۔ دنیا میں ان سے زیادہ مشہور تصویریں کوئی اور نہیں ہیں۔ اپنی زندگی کے آخری کے سال اُنہوں نے فرانس میں اپنے اُس گھر میں گزارے جو اُنہیں فرانسس اول نے تحفتاً پیش کیا تھا۔ 

X آئزک نیوٹن (Issac Newton)آئی کیو:۱۹۰؍ سے۲۰۰؍ کے درمیان کشش ثقل کے اپنے قانون کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے نیوٹن سائنسداں اور ریاضی داں تھے۔ ۱۷؍ ویں صدی میں انہیں سائنس کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والی ایک اہم شخصیت قرار دیا جاتا ہے۔انہوں نے کئی کتابیں لکھی تھیں۔ اگرچہ ان کی کئی تھیوریز بعد میں غلط ثابت ہوئیں مگر ان کی شہرت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ نیوٹن چند برسوں تک شاہی ٹکسال کے سربراہ بھی رہے تھے جو مملکت کیلئے سکے بنایا کرتی تھی۔ کہتے ہیں کہ انہوں نے شیئر بازار میں اپنی دولت کا ایک بڑا حصہ گنوا دیا تھا۔ 
4/6

آئزک نیوٹن (Issac Newton)آئی کیو:۱۹۰؍ سے۲۰۰؍ کے درمیان کشش ثقل کے اپنے قانون کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے نیوٹن سائنسداں اور ریاضی داں تھے۔ ۱۷؍ ویں صدی میں انہیں سائنس کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والی ایک اہم شخصیت قرار دیا جاتا ہے۔انہوں نے کئی کتابیں لکھی تھیں۔ اگرچہ ان کی کئی تھیوریز بعد میں غلط ثابت ہوئیں مگر ان کی شہرت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ نیوٹن چند برسوں تک شاہی ٹکسال کے سربراہ بھی رہے تھے جو مملکت کیلئے سکے بنایا کرتی تھی۔ کہتے ہیں کہ انہوں نے شیئر بازار میں اپنی دولت کا ایک بڑا حصہ گنوا دیا تھا۔ 

X جیمس میکسویل (James Maxwell)آئی کیو:۱۹۰؍ سے ۲۰۵؍ کے درمیان الیکٹرومیگنیٹک ریڈیئشین کی معیاری تھیوری پیش کرنے کے سبب جیمس میکسویل کو آج دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ انہیں کوانٹم تھیوری کا بانی کہا جاتا ہے جس پر کئی سائنس دانوں نے بعد میں تحقیقات کیں۔ کوانٹم فزکس کے متعلق جب آئنسٹائن سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ ’’کیا انہوں نے نیوٹن کے نظریے پر کام کیا ہے؟‘‘ تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ ’’نہیں، میں نے جیمس میکسویل کے نظریے پر کام کیا ہے۔‘‘بعض مؤرخین کا خیال ہےکہ کئی شعبوں میں جیمس کی تحقیقات ہی جدید فزکس کی بنیاد بنی ہیں۔
5/6

جیمس میکسویل (James Maxwell)آئی کیو:۱۹۰؍ سے ۲۰۵؍ کے درمیان الیکٹرومیگنیٹک ریڈیئشین کی معیاری تھیوری پیش کرنے کے سبب جیمس میکسویل کو آج دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ انہیں کوانٹم تھیوری کا بانی کہا جاتا ہے جس پر کئی سائنس دانوں نے بعد میں تحقیقات کیں۔ کوانٹم فزکس کے متعلق جب آئنسٹائن سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ ’’کیا انہوں نے نیوٹن کے نظریے پر کام کیا ہے؟‘‘ تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ ’’نہیں، میں نے جیمس میکسویل کے نظریے پر کام کیا ہے۔‘‘بعض مؤرخین کا خیال ہےکہ کئی شعبوں میں جیمس کی تحقیقات ہی جدید فزکس کی بنیاد بنی ہیں۔

X ولیم سیڈیس (William Sidis)آئی کیو:۲۰۰؍ سے ۳۰۰؍ کے درمیان ۲؍ سال کی عمر سے دی نیویارک ٹائمز اخبار باقاعدگی سے پڑھنے والےاور ٹائپ رائٹر پر بغیر کسی غلطی کے فرانسیسی اور انگریزی ٹائپنگ کرنے والے ولیم کو غیر معمولی ذہانت والا بچہ قرار دیا جاتا تھا۔ ۹؍ سال کی عمر میں ان کا داخلہ ہارورڈ یونیورسٹی میں ہوگیا تھا لیکن جذباتی طور پر پختہ نہ ہونے کے سبب انہیں کلاسیز میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں تھی تاہم، ۱۱؍ سال کی عمر میں وہ یونیورسٹی جانے لگے تھے۔ وہ بیک وقت ۲۵؍ زبانوں پر عبور رکھتے تھے۔ ان کا انتقال ۴۶؍ سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کے سبب ہوا تھا۔ انہوں نے لیکن کبھی کوئی ایجاد یا دریافت نہیں کی۔
6/6

ولیم سیڈیس (William Sidis)آئی کیو:۲۰۰؍ سے ۳۰۰؍ کے درمیان ۲؍ سال کی عمر سے دی نیویارک ٹائمز اخبار باقاعدگی سے پڑھنے والےاور ٹائپ رائٹر پر بغیر کسی غلطی کے فرانسیسی اور انگریزی ٹائپنگ کرنے والے ولیم کو غیر معمولی ذہانت والا بچہ قرار دیا جاتا تھا۔ ۹؍ سال کی عمر میں ان کا داخلہ ہارورڈ یونیورسٹی میں ہوگیا تھا لیکن جذباتی طور پر پختہ نہ ہونے کے سبب انہیں کلاسیز میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں تھی تاہم، ۱۱؍ سال کی عمر میں وہ یونیورسٹی جانے لگے تھے۔ وہ بیک وقت ۲۵؍ زبانوں پر عبور رکھتے تھے۔ ان کا انتقال ۴۶؍ سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کے سبب ہوا تھا۔ انہوں نے لیکن کبھی کوئی ایجاد یا دریافت نہیں کی۔

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK