بیشتر طلبہ کو امتحانات کے دنوں میں ٹائم ٹیبل کے مطابق پڑھائی کرنے میں مشکل ہوتی ہے، ایسے میں وہ دنیا کی کامیاب شخصیات کے شیڈول کو پیش نظر رکھ کر ان کے معمولات سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ بہتر ہے کہ ذاتی ٹائم ٹیبل بنائیں، اس پر عمل کریں اور پھر اس کا نتیجہ دیکھیں۔ ذیل میں دنیا کی ۹؍ مشہور شخصیات کا ٹائم ٹیبل بتایا گیا ہے جن سے طلبہ استفادہ کرسکتے ہیں۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، یوٹیوب، انسٹا گرام
بارک اوبامہ (Barack Obama): بارک اوبامہ امریکہ کے ۴۴؍ ویں صدر رہ چکے ہیں جنہوں نے اپنے دورِ صدارت میں کئی اہم اصلاحات کا نفاذ کیا تھا۔ اپنے دورِ صدارت میں بارک اوبامہ صبح ۷؍ بجے بیدار ہونے کے فوراً بعد ۴۵؍ منٹ کسرت میں صرف کرتے تھے۔ دفتر جانے سے قبل ناشتے کی میز پر اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارتے تھے۔ ٹھیک ۹؍ بجے دفتر پہنچنے کے بعد وہ شام ساڑھے ۶؍ بجے تک مکمل طور پر کاموں میں مصروف رہتے تھے۔ اس دوران لنچ ضرور کرتے تھے۔ رات کا کھانا وہ ہمیشہ اپنے خاندان کے ساتھ کھاتے تھے۔ عام طور پر رات ساڑھے ۱۲؍ بجے سوتے تھے اور دوسرے دن وقت مقررہ پر بیدار ہوجاتے تھے۔
جیک ڈورسی (Jack Dorsey): جیک ڈورسی نے ٹویٹر قائم کیا تھا جسے بعد میں ایلون مسک نے خرید لیا۔ جیک فی الحال ’’اسکوائر‘‘ نامی سافٹ ویئر کمپنی کے سی ای او ہیں۔ جیک صبح ۵؍ بجے بیدار ہوتے ہیں۔ اٹھتے ہی کم سے کم ایک گھنٹہ جاگنگ کرتے ہیں۔ صبح ساڑھے ۷؍ بجے دفتر کیلئے پیدل نکلتے ہیں تاکہ چہل قدمی کے دوران کوئی پوڈ کاسٹ سن سکیں یا اپنی کمپنی کو بہتر بنانے کیلئے کچھ نیا سوچ سکیں۔۹؍ بجے سے کام میں لگ جاتے ہیں۔ ساڑھے ۶؍ بجے وہ ڈنر کرلیتے ہیں۔ دن بھر میں ایک ہی مرتبہ کھانا کھاتے ہیں۔ پیر سے جمعہ ان کا یہی شیڈول رہتا ہے۔ سنیچر کو چھٹی کرتے ہیں اور اتوار کو اگلے ہفتے کا منصوبہ تیار کرتے ہیں۔
اوپرا وِنفرے (Oprah Winfrey): اوپرا ونفرے کا شمار دنیا کی طاقتور ترین خواتین میں ہوتا ہے۔ اوپرا ’’ہارپو اسٹوڈیو‘‘ کی مالک ہیں۔ ان کا ٹاک شو کافی مشہور ہے۔اوپرا وانفرے الارم کے بغیر بیدار ہونے پر یقین رکھتی ہیں اس لئے ان کی صبح ۶؍ سے ۶؍ بجکر ۲۰؍ منٹ کے درمیان ہوتی ہے۔اٹھتے ہی چہل قدمی کیلئے جاتی ہیں، اس دوران صبح کی پہلی کافی پیتی ہیں اور تحریک دینے والے ۵؍ اقوال پڑھتی ہیں۔ ساڑھے ۸؍ تک صبح کے تمام کام مکمل کرکے ۹؍ بجے کسرت کرتی ہیں۔ ساڑھے ۱۰؍ بجے سے اپنے باغ میں کام شروع کرتی ہیں اور لنچ تک وہیں رہتی ہیں۔ ڈیڑھ سے شام ۶؍ بجے تک اپنے دفتری کاموں میں مصروف ہوجاتی ہیں۔۱۰؍ بجے سوجاتی ہیں۔
انگیلا میرکل (Angela Merkel): انگیلا میرکل جرمنی کی پہلی خاتون چانسلر رہ چکی ہیں۔ فوربز کے مطابق وہ مسلسل ۹؍ سال تک دنیا کی طاقتور ترین خاتون تھیں۔ اپنے سیاسی کریئر کے دوران وہ صبح ۵؍ بجے بیدار ہوتی تھیں اور آدھے گھنٹے بعد ہی ناشتہ کرلیتی تھیں۔دفتر، کار سے نہیں بلکہ سائیکل سے جاتی تھیں۔ کام شروع کرنے کے بعد دوپہر میں طویل وقفہ لیتی تھیں تاکہ لنچ کے ساتھ کسرت بھی کرسکیں۔ کام کے دوران یا ضروری میٹنگوں میں شرکت کیلئے آنے جانے میں وقت کا پورا پورا استعمال کرتی تھیں۔ اس دوران وہ کتابیں پڑھتی تھیں۔ اگر وقفہ طویل ہو تو کسی میوزیم کی سیر کرلیتی تھیں۔باغبانی ان کا پسندیدہ کام ہے۔ انگیلا میرکل کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف ۴؍ گھنٹے سوتی ہیں۔
ایلون مسک (Elon Musk): ایلون مسک ایک درجن سے زائد کمپنیوں کے مالک ہیں جن میں ٹیسلا، اسپیس ایکس، ایکس (ٹویٹر) کے نام قابل ذکر ہیں۔ایلون مسک صبح ۷؍ بجے بیدار ہوجاتے ہیں، پھر چاہے وہ رات میں کتنی ہی دیر سے کیوں نہ سوئے ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ صرف ۶؍گھنٹے سوتے ہیں۔ اگر ان کا دن مصروف ہے تو ناشتہ نہیں کرتے مگر کافی ضرور پیتے ہیں۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ فون کالز اور ای میلز پر کم سے کم وقت صرف ہو۔ ایلون مسک ’’بلاک۵؍ منٹ‘‘ کا اصول اپناتے ہیں، یعنی دن بھر کے کاموں کو ۵۔۵؍ منٹ میں توڑ دینا اور پھر ہر کام ۵؍ منٹ میں ختم کرنا۔ اس دوران وہ لنچ چھوڑ دیتے ہیں مگر ڈنر ضرور کرتے ہیں۔ رات ۱۰؍ بجے تک کام کرتے ہیں اور ایک بجے سوتے ہیں۔
ایوان ولیمز (Evan Williams): ایوان ولیمز نے جیک ڈورسی کے ساتھ مل کر ٹویٹر قائم کیا تھا۔ انہوں نے گوگل کیلئے بلاگر بھی بنایا ہے۔ وہ میڈیم کے بھی موجد ہیں۔ ایوان اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ دن بھر میں کسی بھی وقت توانائی کی سطح کم ہوجاتی ہے، اس لئے اہم معاملات پر ضروری توجہ برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ ایوان صبح سب سے پہلے اہم کاموں کو انجام دیتے ہیں۔ اس وقت ذہن بیدار ہوتا ہے اس لئے اہم کاموں پر توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت عروج پر ہوتی ہے۔وہ دن کے وسط میں، عام طور پر صبح کے وسط میں یا پھر اس کے بعد دوپہر میں جم جاتے ہیں۔ جم کے بعد کام پر لوٹتے ہیں اور ۶؍ بجے گھر جاتے ہیں۔ رات میں ۱۰؍ بجے کے قریب سوجاتے ہیں تاکہ اگلے دن کے کام بآسانی نمٹائے جاسکیں۔
ایوان اسپیگل (Evan Spiegel): جین زی میں مقبول ترین سوشل میڈیا ایپ اسنیپ چیٹ کے بانی ایوان اسپیگل کا شمار دنیا کے بہترین دماغوں میں ہوتا ہے۔ایوان صبح ۵؍ بجے بیدار ہوتے ہیں۔ بیدار ہونے کے بعد کا ۴۵؍ منٹ ’’ایوان ٹائم‘‘ ہوتا ہے جس میں وہ ورزش کرکے دفتر جانے کی تیاری کرتے ہیں۔ ۷؍ بجے تک وہ دفتر پہنچ جاتے ہیں اور سب سے پہلے منصوبہ بندی کرتے ہیں کہ آج کون سے ضرور کاموں کو سب سے پہلے نمٹانا ہے۔ ۹؍ بجے اپنی کریٹیٹو ٹیم کے ساتھ اسنیپ چیٹ کو مزید بہتر بنانے کیلئے برین اسٹارمنگ سیشن میں شریک ہوتے ہیں جو تقریباً ۲؍ گھنٹے کا ہوتا ہے۔ لنچ بریک کے بعد دفتر کے ضروری کام نمٹاتے ہیں۔ ۶؍ بجے گھر لوٹتے ہیںاور ۱۰؍ بجے سوجاتے ہیں۔
اسٹیو جابس (Steve Jobs): دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے بانی اسٹیو جابس کا شمار اس شعبے کی اہم اور معروف شخصیات میں ہوتا تھا۔ اسٹیو جابس صبح ۶؍ بجے بیدار ہوتے تھے اور پہلے ایک گھنٹے میں دفتر میں انجام دیئے جانے والے کاموں پر نظر ثانی کرتے تھے۔ساڑھے ۷؍ بجے خاندان کے ساتھ ناشتہ کرتے تھےاور ۹؍ بجے دفتر پہنچ جاتے تھے۔ لنچ سے پہلے تک وہ ۸۰؍ فیصد کام مکمل کرلینے پر یقین رکھتے تھے۔ لنچ کے بعد اہم میٹنگوں میں شرکت کرتے تھے اور ساڑھے ۵؍ بجے خاندان کے ساتھ ڈنر کرلیتے تھے۔ ساڑھے ۶؍ بجے سے کچھ وقت تک چہل قدمی کرنے کے بعد ۱۰؍ بجے سوجاتے تھے۔
ورجینیا وولف (Virginia Woolf): ورجینیا وولف کا شمار ۲۰؍ ویں صدی کی مشہور اور اہم مصنفہ میں ہوتا ہے جن کی درجنوں کتابیں آج بھی قارئین میں مقبول ہیں۔ ورجینا وولف کا ماننا تھا کہ صبح کے وقت کام اچھا ہوتا ہے لہٰذا وہ صبح کے ابتدائی گھنٹوں کو لکھنے کیلئے استعمال کرتی تھیں۔ وہ صبح ۱۰؍ بجے سے دوپہر ایک بجے تک صرف لکھنے کا کام کرتی تھیں۔ لنچ بریک کے بعد وہ اپنا لکھا ہوا پڑھتی تھیں، یعنی اعادہ کرتی تھیں اور یہ اندازہ لگانے کی کوشش کرتی تھیں کہ یہ تحریر قارئین کو پسند آئے گی یا نہیں۔ اعادہ کے دوران ہی نوٹس بنالیتی تھیں اور پھر ضروری تبدیلیاں کرتی تھیں۔ انہوں نے شام کا وقت لوگوں سے ملنے جلنے کیلئے مختص کر رکھا تھا۔ رات میں جلد سوجاتی تھیں۔