۱۰؍ مشہور تاریخی تصاویر (حصہ اول)
Updated: Mar 6, 2025, 5:01 PM IST | Aliya Sayyed
فرانسیسی فوٹوگرافر جوزف نیپس نے ۱۸۲۲ء میں ’’فوٹوگرافی‘‘ (تصویر کشی) کا فن ایجاد کیا تھا۔ جوزف نیپس نے فوٹوگرافی کی ایک تکنیک ’’ہیلیوگرافی‘‘ ایجاد کی تھی جسے انہوں نے دنیا کے سب سے قدیم فوٹوگراف ’’ویو فرام دی ونڈو ایٹ لے گراس‘‘ کو کھینچنے کیلئے استعمال کیا تھا۔ اس کے بعد کئی فوٹوگرافرز نے کروڑوں تصاویر کھینچیں لیکن چند تصاویر ایسی ہیں جنہوں نے تاریخ رقم کی اور سماج کی برائیوں کی تصویر کشی کی۔ پڑھئے تاریخ کی ۱۰؍ شاہکار تصاویر کے بارے میں۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، فیس بک، یوٹیوب، انسٹاگرام
X
1/11
تصویر کا نام: اے لٹل اسپینر (A Little Spinner)عنوان : چائلڈ لیبر ان نیوبیری، ساؤتھ کیرولینا کاٹن میل،فوٹو گرافر:لیوس ہائن،کب کھینچی گئی؟:۳؍ دسمبر ۱۹۰۸ء،یہ تصویرمولوہن مل، نیوبیری کے ایک کاٹن مل کی ہے جہاں ایک بچی کو مشینوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے۔ فوٹوگرافر لیوس ہائن جب یہاں گئے تھے تو یہ بچی اچانک سامنے آگئی تھی اور انہوں نےاس کی تصویر کھینچ لی تھی۔ مل کے نگران نے کہا تھا کہ ’’یہ بچی غلطی سے سامنے آگئی ہےـ۔‘‘ لیکن لیوس کو وہاں اور بھی کئی بچے نظر آئے جو دراصل مزدورتھے۔
X
2/11
تصویر کا نام: فرسٹ فلائٹ (First Flight)، عنوان :رائٹ برادران کے ’’رائٹ فلائر‘‘ کی پہلی کامیاب پرواز ،فوٹو گرافر:جون ٹی ڈینیلس،کب کھینچی گئی؟:۱۷؍ دسمبر ۱۹۰۳ء، تفصیل: یہ تصویر رائٹ برادران کے ’’رائٹ فلائر‘‘ کی پہلی کامیاب پرواز کی ہے۔ رائٹ برادران کی اس مشین نے کل ڈیول، شمالی کیرولینا سے ۱۲؍ سیکنڈ میں ۱۲۰؍ فٹ کا فاصلہ طے کیا تھا۔ رائٹ برادران میں سے اورویل رائٹ نے مشین کا کنٹرول سنبھالا ہوا تھا جبکہ ولبر رائٹ مشین کو سہارا دینے کیلئے اس کے ساتھ ساتھ دوڑرہے تھے۔
X
3/11
تصویر کا نام: لنچ اے ٹاپ اے اسکائی اسکریپر (Lunch atop a Skyscraper) ، فوٹو گرافر:چارلس کلائیڈ ایبٹس،کب کھینچی گئی؟:۲۰؍ستمبر ۱۹۳۲ء ،تفصیل: یہ تصویر مینہیٹن، امریکہ کی ہے جہاں راک فیلیر سینٹر کی تعمیر کے دوران ۱۱؍ ملازمین آر سی اے بلڈنگ پر لوہے کی سلاخ پربیٹھ کر کھانا کھا رہے ہیں۔ یہ تصویر اس فلک بوس عمارت کوفروغ دینے کی مہم کے دوران لی گئی تھی۔ ۲؍ اکتوبر ۱۹۳۲ءکو یہ تصویر امریکی اخبار نیویارک ہیرالڈ ٹریبیون میں شائع ہوئی تھی جس کا کیپشن تھا ’’لنچ اے ٹاپ اسکائی اسکریپر ۔‘‘
X
4/11
تصویر کا نام: دی پونڈ مون لائٹ، (The Pond Moonlight)، فوٹو گرافر:ایڈورڈا سٹیچن،کب کھینچی گئی؟:۱۹۰۴ء،تفصیل:فوٹوگرافر ایڈورڈ اسٹیچن نے یہ تصویر نیویارک، امریکہ میں اپنے دوست چارلس کیفن کے گھر کے قریب کھینچی تھی۔ اس تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ ایک تالاب کے اس پار جنگل ہے اور درختوں کے درمیان سے چاند ابھر رہا ہے۔ آج دنیا بھر میں اس تصویر کے صرف ۳؍ ورژن موجود ہیں۔ اسٹیچن نے اس کا ایک ورژن میوزیم آف ماڈرن آرٹ ،نیویارک کو سونپا تھا۔ آج بھی یہ تصویر میوزیم کے کلیکشن میں ہے۔
X
5/11
تصویر کا نام: پرومونٹوری پوائنٹ (Promontory Point) ،فوٹو گرافر: چارلس فیلپس کشنگ کب کھینچی گئی؟:۱۸۶۹ء،تفصیل:یہ تصویر پرومونٹوری، یوٹاہ میں امریکہ کے پہلے ٹرانس کانٹی نینٹل ریل روڈ کے مکمل ہونے کے بعد ۱۰؍ مئی ۱۸۶۹ء کو ہونے والی پرومونٹوری سمٹ میں ’گولڈن اسپائیک‘ کی تقریب کی ہے ۔ تصویر میں امریکہ کے ریلوے انجینئر سیموئل ایس مونٹاگ کو امریکہ کے یونین آرمی آفیسر گرین ویلے ایم ڈوج سے مصافحہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ریل روڈ کو ’اور لینڈ روٹ‘ بھی کہتے ہیں۔ اس کی تعمیر ۱۸۶۳ء میں شروع ہوکر ۱۸۶۹ء میں مکمل ہوئی تھی۔
X
6/11
تصویر کا نام: بریگ ان دی مون لائٹ (Brig in the moonlight) ،فوٹو گرافر: گوستاو لوگره،کب کھینچی گئی؟:۱۸۵۶ء ،تفصیل:اس تصویر میں سمندری منظر کو خوبصورتی سے بیان کیا گیا ہے۔ اس میں شام کے وقت سمندر اور آسمان کو ملتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس تصویر کو ۱۸۵۰ء اور ۱۸۶۰ء کی مشہورتصاویر کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے۔ ۲؍ ماہ میں اس کے ۸۰۰؍ نمونے آرڈرہوئےتھے۔یہ مسوری، امریکہ کے نیلسن ایٹکنس میوزیم آف آرٹ کے کلیکشن میں شامل ہے۔ علاوہ ازیں گوستاولوگرہ نے سمندری مناظر کی متعدد دلکش تصاویر کھینچی ہیں۔
X
7/11
تصویر کا نام: دی فالنگ مین (The Falling Man) ،فوٹو گرافر: رچرڈ ڈریو،کب کھینچی گئی؟:۲۰۰۱ء،تفصیل:خبررساں ایجنسی اسوسی ایٹ پریس کے فوٹوگرافر رچرڈ ڈریو نے۱۱؍ ستمبر نیویارک ، امریکہ کے حملوں کے درمیان یہ تصویر لی تھی۔ اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک اجنبی شخص ورلڈ ون ٹریڈ سینٹر کی بالائی منزلوں میں پھنس گیا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ یہ شخص اپنی جان بچانے کی کوشش کرتےہوئے بالائی منزلوں سے گرا ہے یا آگ یا دھوئیں سے بچنے کیلئے کود گیا ہے۔ یہ تصویر ۱۲؍ ستمبر ۲۰۰۱ء کوبین الاقوامی اخبارات میں شائع ہوئی تھی جسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
X
8/11
تصویر کا نام: فیڈنگ اوے (Fading Away) ، فوٹو گرافر: ہنری پیچ رابنسن ،کب کھینچی گئی؟:۱۸۵۸ء، تفصیل:اس تصویر میں ایک بیمار خاتون کو دکھایا گیا ہے جو ٹی بی کی وجہ سے مرنے والی ہیں۔ یہ تصویر نہ صرف اپنے موضوع بلکہ اپنی تکنیکی خوبیوں کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ اس زمانے میں تصویروں کے ذریعے موت کی منظر کشی کو برا سمجھا جاتا تھا۔ رابنسن نے اس تصویر کے ذریعے زندگی کی حقیقت کو بیان کیا تھا۔ ملکہ وکٹوریہ کے شوہر شہزادہ البرٹ نے اس تصویرکا پرنٹ خریدا تھا اور رابنسن کی بنائی گئی ہر بڑی جامع تصویر کیلئے اسٹینڈنگ آرڈر جاری کیا تھا۔
X
9/11
تصویر کا نام: ہنڈن برگ ڈیزاسٹر (Hindenburg Disaster)، فوٹو گرافر: مرے بیکر،کب کھینچی گئی؟:۱۹۳۷ء،تفصیل: یہ تصویر ۶؍ مئی ۱۹۳۷ء کو لیکہرسٹ میکسفیلڈ فیلڈ میںامریکہ کے نیول اسٹیشن میں ہنڈن برگ دھماکے کی ہے۔ ہنڈن برگ جرمنی کی کمرشیل ایئرشپ تھی۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی ایئرشپ تھی جو نیوجرسی، امریکہ میں اپنی لینڈنگ کےدوران دھماکے کا شکار ہوگئی تھی۔ حادثے کے نتیجے میں ۳۶؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔اسے جرمنی کی ایئرکرافٹ کمپنی ’’زیپ لین‘‘ نے تعمیر کیا تھا۔ یہ جرمنی کے سابق صدر پال وون ہنڈن برگ سے منسوب تھی ۔
X
10/11
تصویر کا نام: Migrant Mother، مائیگرنٹ مدر،فوٹو گرافر: ڈورتھیا لانگے،کب کھینچی گئی؟:۱۹۳۶ء،تفصیل: اس تصویر میں امریکہ میں کساد بازاری کے وقت ایک تارکین وطن ماں کو اپنے بچوں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر میں کساد بازاری کے وقت کیلیفورنیا، امریکہ میں روزگار کی تلاش میں آئے ہوئے امریکی تارکین وطن کسانوں کے درد کو بیان کیا گیا ہے۔ ۱۹۷۸ء میں اس خاتون کی شناخت ’فلورنس اوونز تامسون‘کے طور پر کی گئی تھی۔ یہ تصویر میوزیم آف ماڈرن آرٹ، نیویارک، امریکہ میں ہےجس کا شمار کساد بازاری کی مشہور تصاویر میں ہوتا ہے۔
X
11/11
تصویر کا نام: (Yosemite Valley, Yosemite National Park)، یوسیمیتی ویلی، یوسیمیتی نیشنل پارک، فوٹو گرافر:اینسل ایڈمز ،کب کھینچی گئی؟:۱۹۳۴ء ،تفصیل: زیر نظر تصویر وسطی کیلیفورنیا، امریکہ یوسیمیتی نیشنل پارک میں واقع ’’وادی یوسیمیتی‘‘ کی ہے۔یہ وادی ۱۲؍ کلومیٹر طویل جبکہ ۳؍ہزار ۵۰۰؍ فٹ گہری ہے۔ یوسمیتی نیشنل پارک کا افتتاح ۱۸۹۰ء(۱۳۴؍ سال قبل)میں کیا گیا تھا۔ یہ وادی اپنے قدرتی ذخائر کیلئے مشہور ہے۔اسکاٹش ماہر فطرت جان مویر کے ذریعے قائم کیا گیا یہ پارک ’سکوبا‘ (۳؍ ہزار سال پرانے)کے درختوں کیلئے مشہور ہے۔