Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

۱۰؍ مشہور تاریخی تصاویر: (حصہ دوم)

Updated: Mar 15, 2025, 5:38 PM IST | Aliya Sayyed

۱۹؍ ویں صدی میں دنیا کے مختلف ممالک میں فوٹوگرافروں نے اپنی تصاویر کے ذریعے متوسط طبقے پر ہونےو الے مظالم کی تصویر کشی کی۔ چند تصاویر نے اپنے اندر قدرت کے خوبصورت مناظر سمولئے۔ پڑھئے ایسی ہی ۱۰؍ تصاویر کے بارے میں جنہوں نے اپنی انفرادیت سے شہرت حاصل کی۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگرام اور یوٹیوب۔

X تصویر کا نام: In The Fields، اِن دی فیلڈز،  فوٹو گرافر: ڈروتھیا لانگے،کب کھینچی گئی؟:۱۹۳۵ء، تفصیل: زیر نظرتصویروادی کوچیلا، کیلیفورنیا، امریکہ کی ہے۔ عظیم مندی کے دوران عظیم میدان، امریکہ میں قحط سالی اور دھول کے طوفان سے ہزاروں کسان بھاگ کر کیلیفورنیا آئے تھے۔ اس دوران ٹھیکیداروں نے نظام پر قابو کیا تھا اور تارکین وطن کسانوں کا بری طرح استحصال کیا تھا۔ ڈروتھیا لانگے نے ٹھیکیداروں کے مظالم اور تارکین وطن کسانوں کے مسائل کو منظر عام پرلانے کیلئے متعدد مقامات پر جاکر کسانوں سے ملاقات کی تھی اور تصاویر جمع کی تھیں۔
1/10

تصویر کا نام: In The Fields، اِن دی فیلڈز،  فوٹو گرافر: ڈروتھیا لانگے،کب کھینچی گئی؟:۱۹۳۵ء، تفصیل: زیر نظرتصویروادی کوچیلا، کیلیفورنیا، امریکہ کی ہے۔ عظیم مندی کے دوران عظیم میدان، امریکہ میں قحط سالی اور دھول کے طوفان سے ہزاروں کسان بھاگ کر کیلیفورنیا آئے تھے۔ اس دوران ٹھیکیداروں نے نظام پر قابو کیا تھا اور تارکین وطن کسانوں کا بری طرح استحصال کیا تھا۔ ڈروتھیا لانگے نے ٹھیکیداروں کے مظالم اور تارکین وطن کسانوں کے مسائل کو منظر عام پرلانے کیلئے متعدد مقامات پر جاکر کسانوں سے ملاقات کی تھی اور تصاویر جمع کی تھیں۔

X تصویر کا نام:  Breaker Boys، بریکر بوائز،فوٹو گرافر: لیوس ہائن،کب کھینچی گئی؟:۱۹۱۱ء،  فصیل: زیر نظر تصویر پیتستن، پنسلوانیا، امریکہ کی ایک کان میں کوئلہ توڑنے والے مزدور بچوں کی ہے۔ یہ نیشنل چائلڈ لیبر کمیٹی کی جانب سے لی جانے والی تصاویر کی سیریز میں سے ایک ہے۔ چائلڈ لیبر کمیٹی نے یہ تصاویر اس لئے جمع کی تھیں تا کہ امریکہ میں لیبر قوانین کو منظوری مل سکے۔ ۱۹۳۸ء میں امریکہ میں بچہ مزدوری مخالف قانون پاس کیا گیا تھا۔ دنیا میں آج بھی بچہ مزدوری عام ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں ۲۵۰؍ تا ۳۰۴؍ ملین بچہ مزدور ہیں۔ 
2/10

تصویر کا نام:  Breaker Boys، بریکر بوائز،فوٹو گرافر: لیوس ہائن،کب کھینچی گئی؟:۱۹۱۱ء،  فصیل: زیر نظر تصویر پیتستن، پنسلوانیا، امریکہ کی ایک کان میں کوئلہ توڑنے والے مزدور بچوں کی ہے۔ یہ نیشنل چائلڈ لیبر کمیٹی کی جانب سے لی جانے والی تصاویر کی سیریز میں سے ایک ہے۔ چائلڈ لیبر کمیٹی نے یہ تصاویر اس لئے جمع کی تھیں تا کہ امریکہ میں لیبر قوانین کو منظوری مل سکے۔ ۱۹۳۸ء میں امریکہ میں بچہ مزدوری مخالف قانون پاس کیا گیا تھا۔ دنیا میں آج بھی بچہ مزدوری عام ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں ۲۵۰؍ تا ۳۰۴؍ ملین بچہ مزدور ہیں۔ 

X تصویر کا نام: Dalí Atomicus، ڈالی آیٹومیکس، فوٹو گرافر:فلپ ہالسمن ،کب کھینچی گئی؟:۱۹۴۸ء، تفصیل: زیر نظر تصویر ہسپانوی مصور سیلواڈور ڈالی کی ہے۔ تصویر میں تین بلیوں کو ہوا میں اڑتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔ ہالسمن نےتقریباً ۲۶؍مرتبہ یہ تصویر بنائی تھی اس کے بعد وہ اس تصویر پر مطمئن ہوئے تھے۔ اس تصویر کا حتمی ورژن لائف میگزین میں شائع ہوا تھا۔ ٹائم میگزین نے اسے’’ ۱۰۰؍ متاثر کن تصاویر‘‘ کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ فوٹو ایجنسی ’’بلیک اسٹار‘‘ نے فلپ ہالسمن کو فرانسیسی مصورسیلواڈور کے ایک ایگزی بیشن کی تصویر لینے کیلئے مقررکیا تھا۔
3/10

تصویر کا نام: Dalí Atomicus، ڈالی آیٹومیکس، فوٹو گرافر:فلپ ہالسمن ،کب کھینچی گئی؟:۱۹۴۸ء، تفصیل: زیر نظر تصویر ہسپانوی مصور سیلواڈور ڈالی کی ہے۔ تصویر میں تین بلیوں کو ہوا میں اڑتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔ ہالسمن نےتقریباً ۲۶؍مرتبہ یہ تصویر بنائی تھی اس کے بعد وہ اس تصویر پر مطمئن ہوئے تھے۔ اس تصویر کا حتمی ورژن لائف میگزین میں شائع ہوا تھا۔ ٹائم میگزین نے اسے’’ ۱۰۰؍ متاثر کن تصاویر‘‘ کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ فوٹو ایجنسی ’’بلیک اسٹار‘‘ نے فلپ ہالسمن کو فرانسیسی مصورسیلواڈور کے ایک ایگزی بیشن کی تصویر لینے کیلئے مقررکیا تھا۔

X تصویر کا نام: Humanitarian crisis، ہیومینی ٹیرین کرائسیز،  فوٹو گرافر: یو این آر ڈبلیو اے، کب کھینچی گئی؟: ۲۰۱۴ء، تفصیل: زیر نظر تصویر دمشق، شام کے ایک مشہور علاقے یرموک کی ہے جہاں تارکین وطن کی لمبی بھیڑ دیکھی جاسکتی ہے۔ یرموک ایک غیرسرکاری پناہ گزین کیمپ ہے کیونکہ ۱۹۶۰ء میں یو این آر ڈبلیو اے نے شامی حکومت کی درخواست پر اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہاں زیادہ تر فلسطینیوں نے پناہ لی ہے۔ قبل ازیں یہ شام میں فلسطینیوں کیلئے سب سے بڑا پناہ گزین کیمپ تھا۔ شام میں ۴؍ لاکھ سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لی ہے۔
4/10

تصویر کا نام: Humanitarian crisis، ہیومینی ٹیرین کرائسیز،  فوٹو گرافر: یو این آر ڈبلیو اے، کب کھینچی گئی؟: ۲۰۱۴ء، تفصیل: زیر نظر تصویر دمشق، شام کے ایک مشہور علاقے یرموک کی ہے جہاں تارکین وطن کی لمبی بھیڑ دیکھی جاسکتی ہے۔ یرموک ایک غیرسرکاری پناہ گزین کیمپ ہے کیونکہ ۱۹۶۰ء میں یو این آر ڈبلیو اے نے شامی حکومت کی درخواست پر اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہاں زیادہ تر فلسطینیوں نے پناہ لی ہے۔ قبل ازیں یہ شام میں فلسطینیوں کیلئے سب سے بڑا پناہ گزین کیمپ تھا۔ شام میں ۴؍ لاکھ سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لی ہے۔

X تصویر کا نام: Country Doctor ،کنٹری ڈاکٹر، فوٹو گرافر: ڈبلیو یوجین اسمتھ، کب کھینچی گئی؟:۱۹۴۸ء، تفصیل: زیر نظر تصویر کرملینگ، کلرادو، امریکہ کی ہے جہاں ڈاکٹر ارنیسٹ گائے سیریانی اپنے مریضوں کے علاج کیلئے دوردراز کے گاؤں جارہے ہیں۔ فوٹوگرافر ڈبلیو یوجین اسمتھ نے یہ فوٹو ۱۹۴۸ء میں لائف میگزین کے اسائنمنٹ کیلئے اپنی سیریز کیلئے شوٹ کی تھی۔ اس تصویر میں انہوں نے ڈاکٹرارنیسٹ سیریانی کی مشقت کو دکھایا ہے جو کرملینگ کے چھوٹے سے قصبے میں ۲۴؍گھنٹے ۲؍ہزار سے زائد لوگوں کو طبی خدمات فراہم کرتے تھے۔
5/10

تصویر کا نام: Country Doctor ،کنٹری ڈاکٹر، فوٹو گرافر: ڈبلیو یوجین اسمتھ، کب کھینچی گئی؟:۱۹۴۸ء، تفصیل: زیر نظر تصویر کرملینگ، کلرادو، امریکہ کی ہے جہاں ڈاکٹر ارنیسٹ گائے سیریانی اپنے مریضوں کے علاج کیلئے دوردراز کے گاؤں جارہے ہیں۔ فوٹوگرافر ڈبلیو یوجین اسمتھ نے یہ فوٹو ۱۹۴۸ء میں لائف میگزین کے اسائنمنٹ کیلئے اپنی سیریز کیلئے شوٹ کی تھی۔ اس تصویر میں انہوں نے ڈاکٹرارنیسٹ سیریانی کی مشقت کو دکھایا ہے جو کرملینگ کے چھوٹے سے قصبے میں ۲۴؍گھنٹے ۲؍ہزار سے زائد لوگوں کو طبی خدمات فراہم کرتے تھے۔

X  تصویر کا نام: اے ٹائم لیس ٹنگ، A Timeless Tongue ، فوٹو گرافر: آرتھر سیس، کب کھینچی گئی؟: ۱۹۵۱ء، تفصیل: یہ تصویر آئنسٹائن کی ۷۲؍ ویں سالگرہ کے جشن کی ہے۔ ان کے اطراف فوٹوگرافرز اور رپورٹرز کی بھیڑ تھی۔ آئنسٹائن پورا دن تصویریں نکال کر تھک چکے تھے۔ وہ کار میں بیٹھنے لگے تو وہاں فوٹو گرافرز کا گروپ پہنچ گیا۔ آئنسٹائن تصویر نکالنے کے موڈ میں نہیں تھے۔ انہوں نے غصے میں ہجوم کو زبان دکھائی اور فوراً اندر کر لی۔ آرتھر سیس نے کچھ سیکنڈ میں یہ تصویر نکالی تھی۔
6/10

 تصویر کا نام: اے ٹائم لیس ٹنگ، A Timeless Tongue ، فوٹو گرافر: آرتھر سیس، کب کھینچی گئی؟: ۱۹۵۱ء، تفصیل: یہ تصویر آئنسٹائن کی ۷۲؍ ویں سالگرہ کے جشن کی ہے۔ ان کے اطراف فوٹوگرافرز اور رپورٹرز کی بھیڑ تھی۔ آئنسٹائن پورا دن تصویریں نکال کر تھک چکے تھے۔ وہ کار میں بیٹھنے لگے تو وہاں فوٹو گرافرز کا گروپ پہنچ گیا۔ آئنسٹائن تصویر نکالنے کے موڈ میں نہیں تھے۔ انہوں نے غصے میں ہجوم کو زبان دکھائی اور فوراً اندر کر لی۔ آرتھر سیس نے کچھ سیکنڈ میں یہ تصویر نکالی تھی۔

X تصویر کا نام: Afghan girl، افغان گرل، فوٹو گرافر: اسٹیو میک کری، کب کھینچی گئی؟:۱۹۸۴ء، تفصیل: زیر نظر تصویر ’’سوویت یونین اور افغانستان‘‘جنگ کے دوران پاکستان کے پشاور میں پناہ لینے والی ۱۲؍ سالہ لڑکی شربت گلہ کی ہے۔ ۱۹۸۵ء میں یہ تصویر نیشنل جیوگرافک کے سرورق پر شائع ہوئی تھی۔ تصویر کا مقصد نامعلوم ہے۔ اس تصویر کو ’’فرسٹ ورلڈ تھرڈ ورلڈ مونا لیزا‘‘ کہتے ہیں۔ سی این این نے اسے ’’دنیا کا مشور ترین فوٹوگراف‘‘ قرار دیا تھا۔
7/10

تصویر کا نام: Afghan girl، افغان گرل، فوٹو گرافر: اسٹیو میک کری، کب کھینچی گئی؟:۱۹۸۴ء، تفصیل: زیر نظر تصویر ’’سوویت یونین اور افغانستان‘‘جنگ کے دوران پاکستان کے پشاور میں پناہ لینے والی ۱۲؍ سالہ لڑکی شربت گلہ کی ہے۔ ۱۹۸۵ء میں یہ تصویر نیشنل جیوگرافک کے سرورق پر شائع ہوئی تھی۔ تصویر کا مقصد نامعلوم ہے۔ اس تصویر کو ’’فرسٹ ورلڈ تھرڈ ورلڈ مونا لیزا‘‘ کہتے ہیں۔ سی این این نے اسے ’’دنیا کا مشور ترین فوٹوگراف‘‘ قرار دیا تھا۔

X تصویر کا نام: Old Faithful، اولڈ فیتھ فل،فوٹو گرافر: ولیم ہینری جیکسن، کب کھینچی گئی؟:۱۸۷۰ء، تفصیل: زیر نظرتصویر،ٹیٹن کاؤنٹی، وائیومنگ، امریکہ کے یلواسٹون نیشنل میں موجود قدرتی گیزر کی ہے۔ ۱۸۷۰ء  میں واشبرن  لینگفورڈ  ڈونے مہم کے دوران یہ پہلا گیزر ہے جسے نام دیا گیا ہے۔ ۲۰۰۰ء سے یہ ہر۴۴؍ منٹ سے ۲؍گھنٹے تک اس گیزر سے پانی پھوٹتا ہے اور اتنے دورانیے میں ۸؍ ہزار ۴۰۰؍ گیلن تک پانی جاری ہوتا ہے۔ اس گیزر سے پانی ۱۰۶؍ تا ۱۸۵؍ فٹ کی اونچائی تک جاتا ہے۔
8/10

تصویر کا نام: Old Faithful، اولڈ فیتھ فل،فوٹو گرافر: ولیم ہینری جیکسن، کب کھینچی گئی؟:۱۸۷۰ء، تفصیل: زیر نظرتصویر،ٹیٹن کاؤنٹی، وائیومنگ، امریکہ کے یلواسٹون نیشنل میں موجود قدرتی گیزر کی ہے۔ ۱۸۷۰ء  میں واشبرن  لینگفورڈ  ڈونے مہم کے دوران یہ پہلا گیزر ہے جسے نام دیا گیا ہے۔ ۲۰۰۰ء سے یہ ہر۴۴؍ منٹ سے ۲؍گھنٹے تک اس گیزر سے پانی پھوٹتا ہے اور اتنے دورانیے میں ۸؍ ہزار ۴۰۰؍ گیلن تک پانی جاری ہوتا ہے۔ اس گیزر سے پانی ۱۰۶؍ تا ۱۸۵؍ فٹ کی اونچائی تک جاتا ہے۔

X تصویر کا نام: ہیئر لائک مائن، Hair Like Mine، پیٹر سوزا،فوٹو گرافر: پیٹر سوزا، کب کھینچی گئی؟: ۲۰۰۹ء،تفصیل: زیر نظر تصویر ۵؍ سالہ بچے جیکب فلاڈیلفیا کی ہے جو سابق امریکی صدر بارک اوباما کے بالوں پر ہاتھ پھیر رہے ہیں۔ بارک اوبامانے فلاڈیلفیا کو مدعو کیا تھا کیونکہ انہوں نے سابق امریکی صدر کے بالوں کو سہرانے کی گزارش کی تھی۔ وہ بارک اوباما کے بالوں کو اس لئے سہرانا چاہتے تھے  تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ بارک اوباما کے بال بھی ان کے جیسے ہیں یا نہیں۔ ٹائم نے اسے ’’منفرد‘‘ فوٹو گراف قرار دیا تھا۔
9/10

تصویر کا نام: ہیئر لائک مائن، Hair Like Mine، پیٹر سوزا،فوٹو گرافر: پیٹر سوزا، کب کھینچی گئی؟: ۲۰۰۹ء،تفصیل: زیر نظر تصویر ۵؍ سالہ بچے جیکب فلاڈیلفیا کی ہے جو سابق امریکی صدر بارک اوباما کے بالوں پر ہاتھ پھیر رہے ہیں۔ بارک اوبامانے فلاڈیلفیا کو مدعو کیا تھا کیونکہ انہوں نے سابق امریکی صدر کے بالوں کو سہرانے کی گزارش کی تھی۔ وہ بارک اوباما کے بالوں کو اس لئے سہرانا چاہتے تھے  تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ بارک اوباما کے بال بھی ان کے جیسے ہیں یا نہیں۔ ٹائم نے اسے ’’منفرد‘‘ فوٹو گراف قرار دیا تھا۔

X تصویر کا نام: Muhammad Ali Vs Sonny Liston، محمد علی بمقابلہ سنی لسٹن، فوٹو گرافر: نیل لیفر،کب کھینچی گئی؟: ۱۹۶۵ء، تفصیل: زیر نظر تصویر میں ۲۵؍ مئی ۱۹۶۵ء میں ڈومینک ایرینا، لیوئسٹں، میئن ،امریکہ میں ’’ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل فائٹ‘‘ میں پہلے راؤنڈ میں سنی لسٹن کو ہرانے کے بعد محمد علی کا ردعمل دکھایا گیا ہے۔محمد علی مکہ باز ہونے کے علاوہ اداکار، گلوکار، شاعراور مصنف تھے۔ انہوں نے مکے بازی کے ۵۶؍ مقابلے جیتے تھے۔ انہیں بنگلہ دیش کی اعزازی شہریت عطا کی گئی تھی۔
10/10

تصویر کا نام: Muhammad Ali Vs Sonny Liston، محمد علی بمقابلہ سنی لسٹن، فوٹو گرافر: نیل لیفر،کب کھینچی گئی؟: ۱۹۶۵ء، تفصیل: زیر نظر تصویر میں ۲۵؍ مئی ۱۹۶۵ء میں ڈومینک ایرینا، لیوئسٹں، میئن ،امریکہ میں ’’ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل فائٹ‘‘ میں پہلے راؤنڈ میں سنی لسٹن کو ہرانے کے بعد محمد علی کا ردعمل دکھایا گیا ہے۔محمد علی مکہ باز ہونے کے علاوہ اداکار، گلوکار، شاعراور مصنف تھے۔ انہوں نے مکے بازی کے ۵۶؍ مقابلے جیتے تھے۔ انہیں بنگلہ دیش کی اعزازی شہریت عطا کی گئی تھی۔

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK