۔’وجے ۶۹‘کی ریلیز کے موقع پر، مہیش بھٹ نےاپنے دیرینہ دوست انوپم کو سارنش کا ایک خصوصی ۴۰؍سال پرانا سووینئر پوسٹرتحفےمیں دے کر حیران کر دیا۔
EPAPER
Updated: November 09, 2024, 11:26 AM IST | Mumbai
۔’وجے ۶۹‘کی ریلیز کے موقع پر، مہیش بھٹ نےاپنے دیرینہ دوست انوپم کو سارنش کا ایک خصوصی ۴۰؍سال پرانا سووینئر پوسٹرتحفےمیں دے کر حیران کر دیا۔
۱۹۸۴ءمیں، مشہورفلمساز مہیش بھٹ نے انوپم کھیر کو اپنی کلٹ کلاسک فلم ’سارنش‘ کے لیے راجشری فلمزکے بینر تلے’ایک چمتکار‘کے طور پر دریافت کیا۔ مہیش بھٹ نے ایک نوجوان، پرجوش اور غصے والے اداکار کو اسکرین پر ایک غمزدہ ۶۹؍سالہ باپ میں تبدیل کیا، اور تاریخ رقم کردی۔اس کے بعدانوپم کھیر نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اپنی منفرد اداکاری کے بل پر ہندوستانی سنیما کے صفحات پرہمیشہ کیلئےاپنا نام درج کروالیا۔’وجے ۶۹‘کی ریلیز کے موقع پر، مہیش بھٹ نےاپنے دیرینہ دوست انوپم کو سارنش کا ایک خصوصی ۴۰؍سال پرانا سووینئر پوسٹرتحفےمیں دے کر حیران کر دیا۔ مہیش بھٹ نے انوپم کو ایک خط بھی پیش کیا، جس میں انہوں نے لکھا،’’انوپم کھیر ایک چمتکارہیں ۔ بالکل ایک ضدی پھول کی طرح جس نےہر رکاوٹ کو عبور کیا اور اس انڈسٹری کے ٹھوس کنکریٹ میںکھلا… انہوں نے ۵۴۲؍سے زائد فلموں میں کام کیا ہےلیکن ان کے اندر کی بھوک ابھی تک زندہ ہے، بالکل اسی طرح جب وہ مجھ سے پہلی بار ملےتھے۔ وہ شعلہ جوکبھی مدھم نہیں ہوا۔‘‘