میانمار تھائی لینڈ سرحد پر سائبر اسکیم کال سینٹرز میں پھنسے ۵۴۹؍ افراد کو انڈین ایئرفورس (آئی اے ایف) کے طیارے کے ذریعے ہندوستان لایا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: March 12, 2025, 6:24 PM IST | New Delhi
میانمار تھائی لینڈ سرحد پر سائبر اسکیم کال سینٹرز میں پھنسے ۵۴۹؍ افراد کو انڈین ایئرفورس (آئی اے ایف) کے طیارے کے ذریعے ہندوستان لایا گیا ہے۔
۵۴۹؍ ہندوستانی شہری، جنہیں میانمار اور تھائی لینڈ کی سرحد پرسائبر اسکیم سیل میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا، کو پیر اور منگل کو انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے ایئر کرافٹ کے ذریعے ہندوستان لایا گیا ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اس سلسلے میں پہلی فلائٹ تھائی لینڈ کے مائے ست ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی تھی جس میں ۲۸۳؍ مسافر سوار تھے جبکہ دوسری فلائٹ منگل کو دہلی پہنچی تھی جس میں ۲۶۶؍ شہری سوار تھے۔ وزارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’حکومت مسلسل جدوجہد کر رہی ہے کہ جنوبی ایشیاء کے مختلف ممالک سے ہندوستانی شہریوں کی رہائی کو یقینی بنایا جاسکے جن میں میانمار بھی شامل ہے جس نے ہندوستانیوں کو ملازمت کی جعلی پیشکش کی تھی،
دی ہندو نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’اس سلسلے میں تیسری فلائٹ بدھ کو پہنچے گی۔‘‘ وزارت نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’نئی دہلی نے اپنے شہریوں کو اس طرح کے اسکیم (فراڈ) کے متعلق متنبہ کیا تھا اور انہیں یہ مشورہ بھی دیا تھا کہ وہ ’’ملازمت کی پیشکش کو قبول کرنے سے قبل مشن ایبروڈ پر غیر ملکی ملازمین کیلئے موجود اسناد اور بھرتی کرنے والے ایجنٹس کی تفصیلات کی تصدیق کرے۔‘‘
یاد رہے کہ فروری میں متعدد افراد، جن میں ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں، تھائی لینڈ کے حکام کے کریک ڈاؤن کے بعد اس طرح کے اداروں میں پھنس گئے تھے۔ تھائی لینڈ کی وزیر اعظم پیتونگترن شناواترا نے ۱۹؍فروری ۲۰۲۵ء کو کہا تھا کہ میانمار کے غیر قانونی کال سینٹرز سے ۷؍ ہزار افراد کو نکالا گیا ہے اورانہیں تھائی لینڈ لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ تھائی لینڈ نے ان کال سینٹرز کے خلاف اس وقت تفتیش شروع کی تھی جب فون کال کے ذریعے اسکیم کے بعد چین کے ایک ۲۲؍ سالہ اداکار کا اغواء کیا گیا تھا۔ چینی اداکار کا اغواء اس وقت کیا گیا تھا جب وہ فلم پروڈیوسرز کے ساتھ ایک میٹنگ کیلئے تھائی لینڈ آئے تھے۔ بعد ازاں تھائی چین اور انڈونیشیا نے بھی اپنے شہریوں کو واپس بلایا تھا۔ دی ٹائمز آف انڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’مرکزی تفتیشی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے پیر اور منگل کو تھائی لینڈ سے اپنے گھرلوٹنے والے افراد کا بیان درج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ’’مودی حکومت بیٹیوں کے تحفظ کی صرف بات کرتی ہے، انہیں تحفظ نہیں فراہم کرتی‘‘
میانمار سے لوٹنے والے افراد میں سے ایک نے کہا کہ ’’ہم سے کہا گیا تھا کہ ہمیں کلیئرنس کیلئے پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔ ہم واپس آنے پر خوش ہیں۔ ہمیں تھائی لینڈ اور میانمار میں حراست میں لئے جانے کے تعلق سے خوفزدہ کیا گیا تھا۔‘‘ وزارت خارجہ کی نگرانی میں انڈین سائبر کرائم کارڈینشین سینٹر بھی اس کیس کی تفتیش کر رہا ہے اور نیشنل انویسٹی گیسن ایجنسی (اے این آئی )انسانی اسمگلنگ کے دھندے کے خلاف تفتیش کر رہی ہے جنہوں نے ملازمت کے متلاشی افراد کو پھنسایا تھا۔‘‘