ویب سیریز، ٹی وی اداکار اور پروڈیوسر آدیش چودھری کا کہنا ہےکہ میں نے اپنے پروڈکشن ہاؤس کے ذریعہ ۲؍ پروجیکٹ مکمل کئے ہیں، ان میں سے ایک کا تعلق صحت عامہ سے ہے۔
EPAPER
Updated: April 20, 2025, 11:55 AM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
ویب سیریز، ٹی وی اداکار اور پروڈیوسر آدیش چودھری کا کہنا ہےکہ میں نے اپنے پروڈکشن ہاؤس کے ذریعہ ۲؍ پروجیکٹ مکمل کئے ہیں، ان میں سے ایک کا تعلق صحت عامہ سے ہے۔
علی گڑھ سے تعلق رکھنے والے اداکار آدیش چودھری نے ٹی وی کے کئی مشہور شوز میں کام کیا ہے جن میں دیاباتی اورہم، سسرال سمر کا اور میتری جیسے نام شامل ہیں۔ آدیش اس وقت ٹی وی پر کام کرنے کے بجائے اپنے پروڈکشن ہاؤس کے تحت اپنے یوٹیوب چینل کے پروجیکٹ پر کام کررہے ہیں۔ جلد ہی ان کی شارٹ فلم ’بھرم ‘ ریلیز ہونے والی ہے جوکہ ایک تھرلرکہانی پر مبنی ہے۔ اس کے بعد یوٹیوب پر ان کا شو’ ایچ فائلز‘ بھی شروع ہونے والا ہے جس میں صحت کے تعلق سے بتایا جائے گا۔ ایچ فائلز کی شوٹنگ جاری ہے جبکہ بھرم کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے۔ آدیش چودھری نے چند ویب سیریز میں بھی کام کیا تھا۔ ان کی ایک ویب سیریز ہنوز ریلیز ہونے کے انتظار میں ہے۔ نمائندہ انقلاب نے آدیش چودھری سے گفتگو کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اس وقت آپ کہاں مصروف ہیں ؟
ج:اس وقت میں ممبئی میں ہوں اور یوٹیوب پر پیش ہونے والے ایک شو ’ایچ فائلز‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہوں۔ اس سے قبل میری ایک شارٹ فلم ریلیز ہونے والی ہے جس کا نام بھرم ہے۔ یہ ایک تھرلر کہانی پر مبنی فلم ہے جس کے بارے میں فی الحال زیادہ بات چیت نہیں ہوسکتی۔ میں اس وقت ایچ فائلز پر زیادہ توجہ مرکوز کررہا ہوں کیونکہ یہ میں نے اپنے ایک دوست کے ساتھ مل کر بنائی ہے۔
آپ اپنی شارٹ فلم کے بارے میں کچھ بتائیں ؟
ج:’بھرم‘ میاں بیوی کی زندگی کی کہانی پر مبنی ایک شارٹ فلم ہے۔ اس کے بارے میں، ابھی آپ کو زیادہ نہیں بتا سکتاکیونکہ ابھی یہ ریلیز نہیں ہوئی ہے۔ دراصل میرے بتانے سے زیادہ بہتر ہے کہ لوگ اسے دیکھیں کیونکہ اس میں ہر پل کچھ نہ کچھ نیا ہوتا رہتاہے۔ بہرحال یہ بتاسکتاہوں کہ اس کی شوٹنگ ہم نے ۲۴ء میں کی ہے اور پونے جیسے اچھے لوکیشن کے منظر اس میں شامل ہیں۔ رہی میرے کردار کی بات تو یہ ایک نفسیاتی کردار ہے۔ خود کواس کردار میں ڈھالنے کیلئے مجھے کچھ نفسیاتی کردار دیکھنے پڑے تھے۔ اس کےبعد ان کرداروں کواپنے اندر جذب کرناپڑا، پھر کہیں جاکر اپنے کردار کو پردے پیش کرپایا۔ بہرکیف یہ بہت ہی اچھی کہانی ہے۔
شارٹ فلم بنانے کی کوئی خاص وجہ تھی ؟
ج:یہ شارٹ فلم میرے دوست میورمہتا نے ڈائریکٹ کی ہے۔ دراصل ایسے کردار کرنے میں مجھے لطف آتاہے کیونکہ یہ بہت چیلنجنگ ہوتے ہیں اور اس میں خود کے فن کو ظاہر کرنے کا موقع ملتاہے۔ اس میں بہت ٹھہراؤ ہوتا ہے اور یہ ایک اداکار کیلئے بہت ضروری ہوتاہے۔ اس لئے میں نے خودہی یہ فلم پروڈیوس کی ہے اور اس میں بحیثیت اداکار کام بھی کیاہے۔
’ایچ فائلز‘ کا تصور آپ کے ذہن میں کیسےآیا؟
ج:ایچ فائلز کی ہدایتکاری میرے دوست کنال گروڈکررہے ہیں۔ میں نے اس سے پہلے بھی صحت کے تعلق سے بہت سارے پروجیکٹ کئے ہیں۔ پچھلے کچھ برسوں سے میں دیکھ رہا تھا کہ انٹر نیٹ پر صحت کے متعلق بہت سا غلط مواد دکھایا جارہا ہے اور بہت سارے صحیح غلط مشورے بھی دیئے جارہے ہیں۔ اس کے بعد میں نےذاتی طورپر صحت کی جانب توجہ دینی شروع کی اور پچھلے ۷؍برس سے اس کی تعلیم بھی حاصل کر رہا ہوں۔ میں نے اسپورٹس نیوٹریشن میں ڈپلومہ بھی حاصل کیاہے۔ اتنا سب کرنے کے بعد میں نے فیصلہ کیاکہ شائقین کو تفریح کے تڑکے کے ساتھ یہ شو دکھایا جائے۔ اس تصور کے ساتھ ہم نے اسے بنانے کا فیصلہ کیا۔ میں ایچ فائلز میں ایک جاسوس بناہوں۔ مجھے امید ہے کہ یہ شو بھی شائقین کو بہت پسند آئے گا۔
کیاایچ فائلز میں ماہرین کی رائے بھی لی گئی ہے؟
ج:فی الحال ہم اس شو کے ذریعہ صحت کی بنیادی چیزو ں کو پیش کرنے والے ہیں۔ ہماری ریسرچ ٹیم نے اس پر بہت محنت کی ہے اور اس کے بعد ہی اس کے مختلف ایپی سوڈ ترتیب دیئے گئےہیں۔ ہم کوئی بھی بات ہوا میں نہیں کریں گے بلکہ صحت سے متعلق جو جائزے اور رپورٹس ہیں ا ن کے مطابق ہی اس شوز میں دکھایا جائے گا۔ آگے چل کر ہمارا ارادہ اس شو میں صحت کیلئے کام کرنے والے ماہرین کو شامل کرنے کا بھی ہے۔ پہلے ہم عوام کے سامنے یہ بتائیں کہ صحت کے تعلق سے کیا کیا پریشانیاں ہوسکتی ہیں۔
کیااس درمیان آپ نے کچھ عرصے کیلئے وقفہ لیا تھا؟
ج:۲۰۲۳ء میں، میں نے ایک شو میتری کیا تھا۔ اس وقت شو میں میرا داخلہ ہوا تھا لیکن نہ معلوم وجوہات کی بنیاد پر وہ شو بند ہوگیا۔ اسلئے میں ٹی وی شوز کی پیشکش کو زیادہ ترجیح نہیں دیتاکیونکہ اس میں کوئی چیز یقینی نہیں ہوتی کہ شو کب تک چلے گا۔ اس کے بعد میں نے ٹی وی پر زیادہ توجہ نہیں دی اور کچھ نیا کرنے کیلئے خود کو وقت دینا شروع کردیا۔
آپ کو اپنی نئی اننگز سے کتنی توقع ہے؟
ج:میں نے یہ دونوں چیزیں خود ہی شروع کی ہیں، اسلئے کافی پُر امید ہوں۔ میں چاہتاہوں کہ عوام میں بیداری پیدا کروں۔ انٹر نیٹ کے ذریعہ جس طرح کی غلط چیزیں عوام میں پھیلائی جارہی ہیں، میں انہیں روکنا چاہتاہوں، اس لئے میں نے یہ کوشش کی ہے۔ امید کرتاہوں کہ میری یہ کوشش کامیاب رہے گی۔
نئے پروجیکٹ کا تجربہ کیسا رہا؟
ج:ایچ فائلز کا جب پرومو شوٹ کیا تھا تومجھے تھوڑا عجیب لگا لیکن جب ایڈٹ کرنے کے بعد میں نے اسے دوبارہ دیکھا تو بہت خوشی ہوئی کہ ہم نےجو کوشش کی تھی وہ کامیاب نظرآرہی تھی۔ ایچ فائلز کے ایپی سوڈ دیکھنے کے بعد خوشی ہوئی کہ ہم نے صحیح سمت میں محنت کی ہے۔ ان دونوں ہی پروجیکٹ کی شوٹنگ کا تجربہ بہت اچھا تھا اور چاہتا ہوں کہ شائقین بھی اسے مثبت انداز میں دیکھیں۔
او ٹی ٹی پر کام کرنے کا فیصلہ کب کیا تھا؟
ج:جب میں دیاباتی اورہم شو میں کام کررہا تھا، اس وقت ہی میں نے سوچ لیا تھاکہ مجھے او ٹی ٹی پر کام کرنا ہے۔ حالانکہ میں نے ۲۔ ۳؍ ویب سیریز بھی کی تھی لیکن اس میں مزہ نہیں آیا۔ اس کے بعدمیں نے منگل دیو ویب سیریز کی اور مائیتھولوجی میں بھی کام کیا۔ اب ایسا لگتاہے کہ ٹیلی ویژن اور اوٹی ٹی بالکل ایک جیسے ہوگئے ہیں۔ انہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ اب ان میں زیادہ فرق نہیں رہا۔
کیا فلموں کے بارے میں بھی کچھ سوچا ہے؟
ج:دو تین پروجیکٹ ہاتھ میں ہیں لیکن ان پر حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے۔ جب تک یہ طے نہیں ہوجاتا، میں آپ سے اس کے بارے میں بات نہیں کرسکتا۔ دیکھتے ہیں ان میں سے کون سی فلم میں میں نظرآتا ہوں۔
ایکٹنگ کے علاوہ اور کیا کرنا پسند کرتے ہیں ؟
ج:ایکٹنگ کےعلاوہ میں صحت کے تعلق سے کام کرنا چاہتاہوں۔ میں نےاپنا ایک ہیلتھ سپلیمنٹ بازار میں پیش کیاہے اورکوشش کرتاہوں کہ عوام کی صحت بہتر رہے۔
ٹی وی پر واپسی کا موقع ملے تو کیا آپ واپس آئیں گے؟
ج:جی بالکل، میں ٹی وی پر بھی کام کرنا چاہتا ہوں لیکن اس کیلئے اچھا پروجیکٹ ملے اور وہ زیادہ وقت چلے۔ میں نے یہ سوچنا چھوڑ دیا ہے کہ مجھے کس پلیٹ فارم پرکام کرناہے اور کس پر نہیں۔ میں کوئی بھی شعبے میں کام کرنے کا متلاشی ہوں۔ جب او ٹی ٹی پر کام مانگا تو وہاں کہا گیا کہ آپ کا چہرہ بہت بار دیکھا گیاہے لیکن وہاں بھی کام ملا جس سے میں خوش نہیں تھا۔ اس کے بعد ایک ویب سیریز جس سے مجھے امید تھی کہ اس سے زیادہ شہرت ملے گی، وہ ریلیز نہیں ہوئی۔ اس میں، میں نے آئی ایک آئی پی ایس کا رول نبھایا تھا۔ بہرحال میں نے نئی کوشش کی ہے دیکھتے ہیں اس میں کتنی کامیابی ملتی ہے۔