• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اداکار اجیت نے سخت محنت سے بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنائی تھی

Updated: October 23, 2024, 11:33 AM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ میں اپنی مخصوص اداکاری کے فن اور مکالموں کی منفرد ادائیگی کےدم پر مشہور ہونے والے اداکار اجیت کو بالی ووڈ میں ایک مقام حاصل کرنے کیلئے سخت محنت سے گزرنا پڑا۔ ان کیلئے کامیابی پانے کا راستہ بالکل بھی آسان نہیں رہا۔

Ajit is known by the whole city as Lion. Photo: INN
اجیت کو سارا شہر لائن کے نام سے جانتا ہے۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ میں اپنی مخصوص اداکاری کے فن اور مکالموں کی منفرد ادائیگی کےدم پر مشہور ہونے والے اداکار اجیت کو بالی ووڈ میں ایک مقام حاصل کرنے کیلئے سخت محنت سے گزرنا پڑا۔ ان کیلئے کامیابی پانے کا راستہ بالکل بھی آسان نہیں رہا۔ گولکنڈہ میں ۲۷؍ جنوری ۱۹۲۲ء کو پیداہونے والے حامد علی خان عرف اجیت کو بچپن ہی سے اداکاری کا بےحد شوق تھا۔ ان کے والد بشیر علی خان حیدرآباد میں نظام کی فوج میں ملازم تھے۔ اجیت نے اپنی ابتدائی تعلیم آندھراپردیش کے ورنگل ضلع سے مکمل کی۔ ۴۰ء کے عشرے میں انہوں نے اداکاربننے کیلئے فلم انڈسٹری کا رخ کیا اور اپنے فلمی کریئر کی شروعات ۱۹۴۶ءمیں ریلیز ہوئی فلم ’شاہ مصر‘ سے کی۔ ۱۹۴۶ء تا ۱۹۵۶ء اجیت فلم انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے کیلئے جدوجہدکرتےرہے۔ ۱۹۵۰ء میں ہدایتکار کے امرناتھ نے انہیں صلاح دی کہ وہ اپنا نام فلموں کیلئے چھوٹا کرلیں اور ان کی صلاح پر عمل کرتےہوئےانہوں نے اپنا نام فلموں کیلئے حامد علی خان کی جگہ اجیت رکھ لیا اور کے امرناتھ کی ہدایتکاری میں بنی فلم ’بے قصور‘ میں بطورویلین کام کیا۔ ۱۹۵۷ءمیں بی آر چوپڑہ کی فلم ’نیا دور‘ میں وہ گاؤں کے ایک کسان کے کردار میں نظر آئے۔ اس فلم میں ان کی اداکاری اور منفی رنگ کیلئے ان کے کردار کی بے حد تعریف ہوئی۔ 
 ۱۹۶۰ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’مغل اعظم‘ میں ایک بار پھر ان کےسامنے اداکاری کی دنیا کےبے تاج بادشاہ دلیپ کمار تھے لیکن اجیت نے اپنے چھوٹےسے رول کے ساتھ خوب واہ واہی لوٹی۔ ۱۹۷۳ء اجیت کے فلمی کریئر کیلئے بہت اہم ثابت ہوا۔ اس سال ان کی ’زنجیر‘، ’یادوں کی بارات‘، ’سمجھوتہ‘، ’کہانی قسمت کی‘ اور ’جگنو‘ جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں ۔ ان فلموں نے اصل میں اجیت کو وہ پہچان دلائی، جن کے حوالے سے آج بھی انہیں یاد کیا جاتا ہے۔ 
 اجیت کی پسند کے کردار کی بات کریں تو انہوں نے سب سے پہلے اپنا من پسند اور کبھی نہ بھلایا جانے والا کردار فلمساز و ہدایتکار سبھاش گھئی کی ۱۹۷۶ءمیں ریلیز ہونے والی فلم ’کالی چرن‘ میں اداکیا تھا۔ ’کالی چرن‘ میں ان کا کردار ’لائن‘ ان کا مترادف نام ہی بن گیا۔ فلم میں ان کا مکالمہ ’’سارا شہرمجھے لائن کے نام سے جانتا ہے‘‘ آج بھی ان کے نام کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ’’للی ڈونٹ بی سلی‘‘ اور ’’مونا ڈارلنگ‘‘ جیسے مکالمے سے وہ بےحد مشہور ہوئے۔ 
 ’کالی چرن‘ کی کامیابی کے بعد اجیت کے فلمی کریئر میں زبردست تبدیلی آئی اور وہ فلم انڈسٹری میں اپنے زمانے کے سب سے مشہور ویلن بن گئے۔ ان کی زیادہ ترفلمیں مشہور اداکار دھرمیندر کے ساتھ رہیں اور خاص بات یہ ہے کہ دھرمیندر کے ساتھ ان کا تال میل اتنا اچھا تھا کہ خصوصاً انہی فلموں سے انہیں مقبولیت بھی حاصل ہوئی۔ ان میں ’یادوں کی بارات‘، ’جگنو‘، ’پرتگیہ‘، ’چرس‘، ’آزاد‘، ’رام بلرام‘، ’رضیہ سلطان‘ اور ’راج تلک‘ جیسی متعدد فلمیں شامل ہیں ۔ ۹۰ء کے عشرے میں اجیت نے صحت خراب رہنے کی وجہ سے فلموں میں کام کرنا کچھ کم کردیا۔ اس دوران انہوں نے ’جگر‘، ’شکتی مان‘، ’آدمی‘، ’آتش‘، ’آگلے لگ جا‘ اور ’بے تاج بادشاہ‘ جیسی کئی فلموں میں کام کیا۔ 
 مکالموں کی ادائیگی کے بے تاج بادشاہ اجیت نے تقریباً۴؍ عشرے تک زائد از ۲۰۰؍فلموں میں اپنی اداکاری کا جوہر دکھائے۔ اجیت ۲۲؍ اکتوبر ۱۹۹۸ء کو اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK