• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اداکارہ الیانا ڈی کروز کو ان کی والدہ ہی نے ماڈل بننے کا مشورہ دیا تھا

Updated: November 01, 2020, 1:22 PM IST | Agency | Mumbai

اليانا ڈی کروز یکم نومبر ۱۹۸۷ء کوپیدا ہوئیں۔فلم اداکارہ ہیں جو بنیادی طور پر تیلگو فلموں میں اداکاری کرتی ہیں

Ileana Dcruz - Pic : INN
الیانا ڈی کروز ۔ تصویر : آئی این این

اليانا ڈی کروز یکم نومبر ۱۹۸۷ء کوپیدا ہوئیں۔فلم اداکارہ ہیں جو بنیادی طور پر تیلگو فلموں میں اداکاری کرتی ہیں۔ انہوں نے اپنا کریئر ایکماڈل کے طور پر شروع کیا اور۲۰۰۶ء میں وايوسس چودھری کی تیلگو فلم دیوداسوُ سے فلمی کریئر کاآغاز کیا جس پر انہیں بہترین ڈیبیو اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔ اس کے بعد انہوں نے تجارتی طور پر کامیاب فلم پوككری (۲۰۰۶ءء)، جلسہ (۲۰۰۸ء) اور کک میں اداکاری کی اور خودکو تیلگو سنیما کی معروف اداکاراؤں میں شامل کیا۔ الیانا نے اپنے فلمی کریئر کے دوران بیسٹ فی میل ایکٹریس کا ایوارڈ حاصل کیا۔بالی ووڈ میں  ان کی مشہور فلموں میں برفی، پھٹا پوسٹر نکلا ہیرو، میں تیرا ہیرو اور ہیپی اینڈنگ وغیرہ شامل ہیں۔
  اليانا کی پیدائش ممبئی میں ہوئی، وہ اپنے والدین کی دوسری اولاد ہیں۔ ان کے والد رونالڈلیوگوا کے کیتھولک ہیں اور پیشہ سے وکیل ہیں۔ ان کے ۳؍ بھائی بہن ہیں۔ الیانا کا پہلا نام قدیم یونانی نام ہیلن پر رکھا گیا ہے۔۱۰؍ سال کی عمر میں ان کے والدین گوا منتقل ہو گئے اور الیانا نے بچپن کے کئی سال گوا میں گزارے۔ الیانا کی ماں سمیرا جو گوا کے ایک ہوٹل میں منیجر تھیں نے الیانا کی خوبصورت چہرے اور دلکش مسکراہٹ کی وجہ سے انہیں ماڈلنگ میں جانے کی تجویز دی۔ چنانچہ الیانا نے اداکار و ماڈل مارک رابنسن کے ساتھ ملاقات کی۔ الیانا کی پہلی پورٹ فولیو جنوری۲۰۰۳ء میں آئی۔ اس کے اگلے سال ہی بطور ماڈل وہ کئی اشتہارات میں آنے لگیں جن میں الیکٹرولکس، ایمامی ٹیلک اور فیئر اینڈ لولی کے اشتہارات قابل ذکر ہیں۔ 
 الیانا ڈی كروز نے۲۰۰۶ء میں تیلگو زبان کی رومانٹک فلم دیوداسوُ سے اپنے فلمی کریئر کا آغاز جس کے ڈائریکٹر وائے وی ایس چودھری تھے، انہوں نے الیانا کو راکیش روشن کی طرف سے ہدایت کردہ فیئر اینڈ لولی کے اشتہارات میں دیکھا تھا۔ ناقدین نے ان کی کافی تعریف کی تھی، خاص طور پر ان کی جسمانی ساخت  اور چہرے کی۔ 
 ان کی اگلی ایکشن فلم پوككری تھی جس کے اہم اداکار مہیش بابو تھے، اس فلم میں الیانا نے ایک ایروبک ٹیچر کا رول اداکیا تھا جو ایک بدعنوان پولیس کی طرف سے ستائی جاتی ہے۔ اس فلم کو مالی بنیاد پر کافی کامیابی حاصل ہوئی اور اس وقت تک کہ وہ سب سے زیادہ  آمدنی  والی تیلگو فلم بنی، ساتھ ساتھ یہ الیانا کیلئے اب تک کی سب سے بڑی کمرشل ہٹ فلم رہی۔ اس فلم کا کئی زبانوں میں ری میک بنایا گیا جن میں سلمان خان کی ہندی فلم وانٹیڈ بھی شامل ہے۔ بعد میں اسی سال انہوں نے تمل فلم انڈسٹری میں فلم کیڈی (۲۰۰۶ء) سے شروعات کی۔ اگرچہ یہ فلم باکس آفس پر اتنی اچھی نہیں رہی، پھر بھی الیانا ڈی كروز اتنی مصروف تھیں کہ انہیں کئی فلموں کی پیشکش کو مسترد کرنا پڑ رہا تھا۔ ان کی تیلگو فلم خطرناک (۲۰۰۶ء) جس میں انہوں نے روی تیجا کے ساتھ اداکاری کی، یہ فلم اتنی اچھی نہیں رہی جتنی کہ امید کی جا رہی تھی، پھر بھی ان کے گلیمر بھرے رول کیلئے  ان کی تعریف ہوئی۔  الیانا ڈی كروز کا کریئر ایک بار پھر اچھے موڑ پر تب آیا جب۲۰۰۷ء میں ان کی فلم آتا کو سراہا گیا، اس میں انہوں نے سدھارتھ کے ساتھ اداکاری کی۔ اس فلم میں ستیا کے کردار میں الیانا کی اداکاری کیلئے کافی پذیرائی ملی  جو ایک کالج اسٹوڈنٹ تھی۔ 
 ۲۰۰۸ء میں انہوں نے فلم جلسہ میں پون کلیان کے ساتھ اہم کردار ادا کیا۔ اس وقت وہ جنوبی ہندوستان کی فلم انڈسٹری میں سب سے زیادہ مہنگی اداکارہ مانی جانے لگیں، جنہیں ۲۰۰۸ء میں فی فلم ۱ء۷۵؍ کروڑ روپے معاوضہ دیا جاتا تھا۔ ان کی روی تیجا کے ساتھ۲۰۰۹ء کی فلم کک تھی، کو باکس آفس پر ہٹ قرار دیا گیا، اس فلم کا ہندی ری میک بھی سلمان خان کی فلم کک تھی۔ ۲۰۱۲ء کے اوائل میں  الیانا نے ہدایت کار ایس شنکر کی تمل فلم نان بان میں اداکاری کی جو۲۰۰۹ء ہندی فلم تھری ایڈیٹس کا ری میک تھی جس میں ان کے مدمقابل اداکار وجے تھے۔ 
 الیانا ڈی کروز کی پہلی ہندی فلم انوراگ باسو کی رنبیر کپور کے ساتھ فلم برفی تھی۔ اس فلم میں راوی کا کردار ادا کرنے کے علاوہ وہ شروتی گھوش کے کردار میں نظرآئیں۔ ۲۰۱۳ء میں وہ راجکمار سنتوشی کی ایکشن کامیڈی فلم میں شاہد کپور کے مدمقابل پھٹا پوسٹر نکلا ہیرو میں آئیں۔ فلم باکس آفس پر اوسط درجے کی رہی۔ ۲۰۱۴ء کی پہلی فلم بالاجی موشن پکچرز کی طرف سے تیار کردہ ورون دھون اورنرگس فخری کے ساتھ میں تیرا ہیرو تھی۔ فلم ایک نیم ہٹ تھی۔ نومبر ۲۰۱۴ء میں سیف علی خان، گووندا اور کالکی کوچلین کے ساتھ فلم ہیپی اینڈنگ میں کام کیا۔ یہ فلم باکس آفس پر فلاپ ہو گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK