Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

برسی پر خراج عقیدت: اداکارہ شمی نے ہیروئن سے دادی تک کے کردار ادا کئے

Updated: March 06, 2025, 12:10 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بالی ووڈ میں دادی، نانی اور ماں کے بہترین کردار ادا کرنے والی شمی کی پیدائش بمبئی کے ایک پارسی گھرانے میں ۲۴؍ اپریل ۱۹۲۹ء کو ہوئی تھی۔

Shammi, an actress who plays all kinds of roles. Photo: INN
ہر طرح کے رول ادا کرنے والی اداکارہ شمی۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈ میں دادی، نانی اور ماں کے بہترین کردار ادا کرنے والی شمی کی پیدائش بمبئی کے ایک پارسی گھرانے میں ۲۴؍ اپریل ۱۹۲۹ء کو ہوئی تھی۔ شمی کا حقیقی نام نرگس ربادی تھا۔ بالی ووڈ میں انہیں ’شمی آنٹی ‘ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ جب ان کی عمر محض ۳؍ سال کی تھی، ان کے والد (جو پارسی اگیاری میں مبلغ تھے) کا انتقال ہوگیا تھا۔ والد کے انتقال کے بعد ان کی والدہ پارسیوں کی مذہبی تقریبات میں کھانے پکاکر گزارا کرتی تھیں۔ شمی کی بڑی بہن منی ربادی فلموں میں اداکاراؤں کی ڈریس ڈیزائننگ کرتی تھیں۔ وہ ۱۹۴۴ء تا ۱۹۶۷ء بالی ووڈ میں فیشن ڈیزائنر کے طور پر سرگرم رہیں۔ نرگس ربادی کا فلموں میں کام کرنا ایک اتفاق ہی تھا۔ ان کے ایک فیملی فرینڈ چِنّو ماما فلمساز محبوب کے یہاں کام کرتے تھے۔ چنو ماما کے اداکار اور فلمساز شیخ مختار سے قریبی مراسم تھے۔ اس وقت شیخ مختار ایک فلم بنارہے تھے۔ اس فلم میں بیگم پارہ ان کے مقابل ہیروئن کا کردار ادا کررہی تھیں۔ شیخ مختار کو اس فلم کیلئے دوسری ادکارہ کی تلاش تھی۔ اس سلسلے میں چنو ماما نے نرگس ربادی سے بات کی اور دوسرے دن وہ انہیں شیخ مختار کے اسٹوڈیو لے کر پہنچ گئے۔ شمی سے ملاقات پر شیخ مختار ان کے بات کرنے کے انداز سے کافی متاثر ہوئے اور انہیں اپنی فلم میں ۵۰۰؍ روپے ماہانہ پر ۳؍ سال کے معاہدے کے ساتھ رکھ لیا اور انہیں تلقین کی کہ وہ ان کی اجازت کے بغیر کسی دوسری فلم میں کام نہ کریں۔ اس فلم کو تارا ہریش ڈائریکٹ کر رہے تھے۔ چونکہ فلموں میں نرگس نام سے ایک اداکارہ پہلے سے ہی موجود تھیں اس لئے انہیں ’شمی‘ کا نام دیا گیا۔ ان کی پہلی فلم ’استاد پیڈرو ‘ تھی جو ۱۹۵۱ء میں ریلیز ہوئی۔ یہ فلم باکس آفس پر کامیاب ثابت ہوئی۔ ’استاد پیڈرو‘ کے بعد تارا ہریش فلم ’ملہار‘ بنارہے تھے۔ انہوں نے شمی کو اس فلم میں مین لیڈ رول دینے کی پیشکش کی۔ چونکہ ’استاد پیڈرو‘ کے ہدایتکار بھی تارا ہریش تھے، اس لئے شیخ مختار نے شمی کو اس فلم میں کام کرنے کی اجازت دے دی۔ اس فلم کے بعد سے شمی فلموں میں شناخت بنانے میں کامیاب ہوچکی تھیں۔ ملہار کا نغمہ ’بڑے ارمانوں سے رکھا ہے بلم تیری قسم‘ آج بھی کافی مقبول ہے۔ ’ملہار‘ کے بعد انہیں فلموں میں معاون اداکارہ کے بہت سارے کردار ملنے لگے او ر اچھے کرداروں کا انتخاب کرتی گئیں۔ انہوں نے ہیروئن کے رول کے ساتھ ساتھ منفی، مزاحیہ اور سنجیدہ کردار بھی ادا کئے۔ وقت گزرنےساتھ وہ فلموں میں ہیروئن پھر معاون اداکارہ اور اس کی بعد ماں دادی، نانی کے کرداروں میں نظر آنے لگی۔ بطور دادی نانی ان کی مشہور فلمیں ’ہم‘، ’مردوں والی بات‘، ’گورَو‘، ’دل‘، ’قلی نمبر وَن‘، ’گوپی کشن‘، ’ہم ساتھ ساتھ ہیں ‘ اور ’امتحان‘ شامل ہیں۔ 
 فلموں کےعلاوہ انہوں نے چھوٹے پردے پربھی اداکاری کے جوہردکھائے۔ ۱۹۸۶ء میں راجیش کھنہ دوردشن کیلئے ایک ٹیلی ویژن سیریز بنا رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کچھ ایپی سوڈ میں شمی کو کام کرنے کا موقع دیا۔ ٹی وی پر دکھائے جانے والے ان کے مزاحیہ سیریل ’دیکھ بھائی دیکھ‘، ’زبان سنبھال کے‘، ’شریمان شریمتی‘، ’کبھی یہ کبھی وہ‘ اور ’فلمی چکر‘ کافی مشہور ہوئے تھے۔ 
 شمی نے فلمساز و ہدایتکار سلطان احمد سے شادی کی تھی مگر یہ شادی ۷؍ سال سے زیادہ نہیں چل سکی اور ان میں طلاق ہو گئی تھی۔ تقریباً ۷۰؍ سال تک فلمی دنیا میں جگمگانے والا یہ ستارہ ۶؍ مارچ ۲۰۱۸ء کو ۸۸؍ سال کی عمر میں غروب ہو گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK