کیلیفورنیا، امریکہ کے اکیڈمی میوزیم نے ۲۰۰۸ء میں ایشوریہ رائے بچن کے ذریعے زیب تن کئے گئے لہنگے کو میوزیم میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میوزیم نے لہنگے کو خراج پیش کرتے ہوئے نیتا للا کی کاریگری کو سر اہا۔ میوزیم کے اس فیصلے سے مداح بہت خوش ہیں۔
EPAPER
Updated: December 25, 2024, 8:24 PM IST | Mumbai
کیلیفورنیا، امریکہ کے اکیڈمی میوزیم نے ۲۰۰۸ء میں ایشوریہ رائے بچن کے ذریعے زیب تن کئے گئے لہنگے کو میوزیم میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میوزیم نے لہنگے کو خراج پیش کرتے ہوئے نیتا للا کی کاریگری کو سر اہا۔ میوزیم کے اس فیصلے سے مداح بہت خوش ہیں۔
عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ایشوریہ رائے بچن بالی ووڈانڈسٹری کا بہترین نام ہیں۔ اشوتوش گواریکر کی ۲۰۰۸ء کی فلم ’’جودھا اکبر‘‘ میںایشوریہ رائے بچن نے جودھا بائی کا کردارادا کیاتھا جسے کافی سراہا گیا تھا۔اس فلم کے ملبوسات ، کہانی اور انداز بیان نے مداحوں کوجودھا اکبر کے تاریخی دور کی یاددلا دی تھی۔ حال ہی میں اس فلم میں ایشوریہ رائے بچن نے جو لہنگا پہنا تھا اسے کیلیفورنیا، امریکہ کے اکیڈمی میوزیم میں رکھے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس فیصلے نے ایشوریہ رائے بچن کے مداحوں کو بہت خوش کیا ہے۔
اکیڈمی کا لہنگے کو خراج
اکیڈمی میوزیم نے ۲۴؍دسمبر ۲۰۲۴ءکو اس منفرد لباس کو سوشل میڈیا کےذریعے خراج پیش کیا تھا۔ اکیڈمی نے اس لہنگے کو ’’اے لہنگا فار دی کوئین، ڈیزگنیٹیٹڈفار سلور اسکرین‘‘ کہتے ہوئے اپنی پوسٹ میں نیتا للا کی کاریگری کو سراہا گیا ہے۔ کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ ’’ایشوریہ رائے بچن کاشادی والاسرخ لہنگا آنکھوں کو خیرہ کر دینے والا ہے۔اس کی زردوزی کی کڑھائی بہترین تھی۔صدیوں پرانی کاریگری اورموتیوںکی خوبصورتی اب بھی اس لہنگے میں برقرارہے۔ اگر اسے قریب سے دیکھا جائے تو اس میں آپ مور بھی دیکھ سکیں گے جو ہندوستانی کا قومی جانورہے اور اسے مکمل طور پر موتیوں سے بنایا گیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اجے کمار بھلہ کو منی پور اور عارف محمد خان کو بہار کا گورنر مقرر کیا گیا
مداح خوش ہیں کہ ہندوستانی سنیما کو اس اعزاز سے نوازا جارہا ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’’بالآخر ہندوستانی فلموں کو اکیڈمی کے صفحے پر جگہ دی گئی ہے۔‘‘دوسرے صارف نے لکھا کہ ’’بالآخر اکیڈمی نے ایشوریہ رائے بچن کی فلم کو سراہا۔‘‘تیسرے صارف نے لکھا کہ ’’آل ہیل کوئین۔‘‘یہ لہنگا، جسپر زردوزی اور کڑھائی کا کام کیا گیا ہے اور موتیوں سے مور بنایا گیا ہے، ہندوستانی کاریگری اور ثقافتی ورثے کا شاہکار ہے۔ اسے نیتا للا نے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ لباس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے۔ یہ آرٹ کا ایک ایسا نمونہ ہے جس نے جودھا بائی کے کردار کو مزید پراثر بنایا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ فلم جودھا اکبر میں اکبر کا کرداررتیک روشن نے کیا تھا جبکہ ایشوریہ رائے بچن نے جودھا بائی کا کرداراداکیا تھا۔ اس فلم کی کہانی اور خاص طور پر اس میں اے آر رحمٰن کی یادگار موسیقی کو کافی سراہا گیا تھا۔مداحوں نے کافی عرصے تک اس فلم کو’’ماسٹر پیس‘‘ کا درجہ دیا تھااور اکیڈمی میوزیم کا ایشوریہ رائے کے لہنگے کومیوزیم میں رکھنا فلم کی لیگسی کو ظاہر کرتا ہے۔