• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۲۹؍ فلاپ اور واجبات کی عدم ادائیگی کے الزامات کے درمیان، واشو بھگنانی نے میگا اسکیل پر اگلی تصدیق کی

Updated: June 26, 2024, 3:05 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

حال ہی میں، پوجا انٹرٹینمنٹ کے فلم پروڈیوسر واشو بھگنانی نے گزشتہ ۲۳؍سالوں میں ۳۰؍ریلیز میں سے اپنی ۲۹؍ویں فلاپ فلم ’’بڑے میاں چھوٹے میاں‘‘ ریلیز کی تھی ۔

Vashu Bhagnani. Photo: INN
واشو بھگنانی۔ تصویر : آئی این این

حال ہی میں، پوجا انٹرٹینمنٹ کے فلم پروڈیوسر واشو بھگنانی کی نئی فلاپ فلم ’’بڑے میاں چھوٹے میاں‘‘ریلیز ہوئی تھی۔ اس کے بعدیہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ پروڈیوسر۲۵۰؍کروڑ روپے کے قرض کی ادائیگی کیلئے اپنی ۷؍ منزلہ دفتر کی عمارت بیچنےکا فیصلہ کیا ہے۔ عملے کے مختلف ارکان نے بھی پوجا انٹرٹینمنٹ پر تنقید کی اور اپنی طرف سے واجبات کی عدم ادائیگی کا الزام عائد کیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے دوسروں پر بھی زور دیا کہ وہ پروڈکشن ہاؤس کے ساتھ کام کرنے سے گریز کریں۔
ان تمام الزامات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے واشو بھگنانی نے اپنی خاموشی توڑ دی ہے اور تمام افواہوں کی تردید کی ۔ ’ای ٹائمز‘  کے ساتھ ایک انٹرویو میں، بھگنانی نے کہاکہ ’’لوگ جس عمارت (دفتر کی جگہ) کے بارے میں بات کر رہے ہیں، وہ کسی کو فروخت نہیں کی گئی بلکہ یہ اب بھی میری ملکیت ہے۔ ہم اسے صرف ٹاور میں تبدیل کریں گے جو لگژری گھروںکا مرکزہوگا۔ اس کی منصوبہ بندی ہم نے ایک سال پہلے ہی کر لی تھی۔ تاہم، میں’ بڑے میاں چھوٹے میاں‘ کی ریلیز کا انتظار کر رہا تھا جس کے بعد ہم عمارت کی تعمیر نوکا آغاز کرنے والے تھے۔‘‘

انہوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی کہ انہوں نے اپنے۸۰ ؍ فیصد عملے کو فارغ کیا ہے اور کہا کہ ’’ٹیم اب اپنے پرانے دفتر سے کام کر رہی ہے جو کہ ان کیلئے’’خوش قسمت‘‘ ہے۔ ہمارے پاس وہی ٹیم ہے جو ۱۰؍سال سے ہمارے ساتھ کام کر رہی ہے۔ ہم نے کسی کو جانے کیلئے نہیں کہا۔‘‘یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ’’گنپتھ‘‘، ’’مشن رانی گنج ‘‘اور’’بیل باٹم‘‘ جیسی لگاتار فلاپ فلموں کے درمیان’’ بڑے میاں چھوٹے میاں‘‘ کی ناکامی پروڈکشن ہاؤس کے لئے آخری دھچکا تھا؟ واشو نے کہا کہ ’’ہم فلمی کاروبار میں ہیں، اور ہٹ اور فلاپ ایک حصہ ہیں۔ میں نے اپنے اگلے پروجیکٹ پر کام شروع کر دیا ہے۔

میں ایک اینی میشن سیریز پر کام کر رہا ہوں، جو بڑے پیمانے پر تیار ہونے جا رہی ہے۔‘‘واجبات کی عدم ادائیگی کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے واشو نے جواب دیاکہ ‘‘میں پچھلے ۳۰؍برسوںسے کاروبار کر رہاہوں۔ اگر ایسے لوگ ،  جو دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم نے ان پر رقم واجب الادا ہے تو وہ آگے آئیں اور ہم سے بات کریں۔ 
انہوں نے سوال قائم کئے کہ ’’کیا ان کا پوجا انٹرٹینمنٹ کے ساتھ مناسب معاہدہ ہے؟ کیا انہوں نے اس حوالے سے کوئی مقدمہ درج کرایا ہے؟ سوشل میڈیا پر طنز کرنے کے بجائے اسے ترتیب دینے کے بہت سارے طریقے ہیں۔ اگر کوئی مسئلہ ہے تو ہم اسے حل کریں گے۔

کوئی کہیں نہیں بھاگ رہا ہے۔ براہ کرم میرے دفتر آئیں، ہم سے بات کریں، ہمیں اپنی دستاویزات دیں اور چیزوں کا پتہ لگانے کیلئے ہمیں ۶۰؍دن دیں۔ میں کسی دباؤ یا بلیک میلنگ میں جھکنے والا نہیں ۔ ہم برطانیہ میں پروڈکشن کمپنیوں کے ساتھ بھی کام کرتے ہیں۔ اگر ان پر کسی کے پیسے واجب الادا ہیں تو لوگوں کو براہ راست ان تک پہنچنا چاہئے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں دوسرے کاروباروں میں بھی ہوں لیکن جس چیز کا مجھے سب سے زیادہ شوق ہے وہ فلمیں بنانا ہے اور میں اسے جاری رکھوں گا۔‘‘پچھلے ۲۳؍برسوں میں پوجا انٹرٹینمنٹ نے۳۰؍فلمیں پروڈیوس کی ہیں جن میں سے صرف ۲۰۱۱ءکی فلم ’’فالتو‘‘ نے اوسط کامیابی حاصل کی تھی جبکہ باقی ماندہ ۲۹؍فلمیں یا تو فلاپ یا بجٹ سے بھی کم باکس آفس پر کمائی کر پائی تھیں۔
ذیل میں مذکورفلموں پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے:

۱. رہنا ہے تیرے دل میں (۲۰۰۱)  فلاپ
۲. دیوانپن (۲۰۰۱)  فلاپ
۳.  اوم جئے جگدیش (۲۰۰۲ ) 
۴. جینا سرف میرے لئے (۲۰۰۲) فلاپ
۵. کنٹرول سے باہر (۲۰۰۳) فلاپ
۶. وعدہ  (۲۰۰۵)  فلاپ
۷.سلسلے (۲۰۰۵) 
۸. شادی نمبر ۱ (۲۰۰۵)  فلاپ
۹. سوری بھائی (۲۰۰۸) 
۱۰.کل کسنے دیکھا (۲۰۰۹) 
۱۱. ڈو ناٹ ڈسٹرب (۲۰۰۹)  فلاپ
۱۲. عجب غضب محبت (۲۰۱۲) 
۱۳. رنگریز (۲۰۱۳) 
۱۴. ہمت والا (۲۰۱۳)  فلاپ
۱۵. ینگستان (۲۰۱۴) 
۱۶. ہمشکلز (۲۰۱۴)  فلاپ
۱۷. ویلکم ۲کراچی (۲۰۱۵) 
۱۸. سربجیت (۲۰۱۶)  فلاپ
۱۹. ٹوٹک ٹوٹک ٹوٹیا (۲۰۱۶) فلاپ
۲۰. مونا ڈارلنگ (۲۰۱۷)
۲۱. ویلکم ٹو نیویارک  (۲۰۱۸)
۲۲. دل جنگلی (۲۰۱۸) 
۲۳. خاموشی (۲۰۱۹) 
۲۴. گھوسٹ( ۲۰۱۹)
۲۵. جوانی جانیمان (۲۰۲۰)  فلاپ
۲۶. بیل باٹم (۲۰۲۱) 
۲۷. مشن رانی گنج (۲۰۲۳)  فلاپ
۲۸. گنپتھ (۲۰۲۳) 
۲۹. بڑے میاں چھوٹے میاں (۲۰۲۴) 

اس سال کے شروع میں، پوجا انٹرٹینمنٹ نے ایک افسانوی فنٹیسی ’’مہاکاوی اشوتھاما: دی ساگا کنٹینیوز‘‘ کا بھی اعلان کیا جس میں شاہد کپور مرکزی کردار میں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK