• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برسی پر خراج عقیدت: امجد خان نےویلن ہی نہیں ہر طرح کے کردار ادا کئے

Updated: July 27, 2024, 11:08 AM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ کی سپر ہٹ فلم ’شعلے‘کے کردار’گبر سنگھ‘ نےامجد خان کو فلم انڈسٹری میںمضبوط شناخت دلائی تھی۔ ۱۲؍ نومبر ۱۹۴۰ء کو پیدا ہوئے امجد خان کو اداکاری وراثت میں ملی تھی۔

Amjad Khan will be seen in the role of Gabbar Singh. Photo: INN
امجد خان گبر سنگھ کے کردار میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ کی سپر ہٹ فلم ’شعلے‘کے کردار’گبر سنگھ‘ نےامجد خان کو فلم انڈسٹری میں مضبوط شناخت دلائی تھی۔ ۱۲؍ نومبر ۱۹۴۰ء کو پیدا ہوئے امجد خان کو اداکاری وراثت میں ملی تھی۔ ان کے والد جینت فلم انڈسٹری میں ویلن رہ چکے تھے۔انہوںنے بطور اداکار اپنےکریئرکاآغاز ۱۹۵۷ءمیں آئی فلم ’اب دہلی دور نہیں‘سے کیا تھا۔ اس فلم میں انہوں نے بطورچائلڈا سٹارکام کیا تھا۔ ۱۹۶۵ء میں اپنے ہوم پروڈکشن میں بننے والی فلم’پتھر کے صنم‘ کے ذریعے امجد خان بطور اداکار اپنے کریئرکا آغاز کرنے والے تھے لیکن کسی وجہ سے فلم نہیں بن سکی۔۷۰ءکی دہائی میں کالج کی پڑھائی مکمل کرنے کےبعد انہوں نے بطور اداکار کام کرنےکے لیے فلم انڈسٹری کا رخ کیا اور۱۹۷۳ءمیں بطور اداکار انہوں نےفلم ’ہندوستان کی قسم‘ سے اپنےکریئرکا آغاز کیا لیکن اس فلم سے سامعین کے درمیان وہ اپنی شناخت نہیں بنا سکے۔
اسی دوران امجد کو تھیٹرمیں اداکاری کرتے دیکھ کرا سکرپٹ رائٹرسلیم خان نےشعلے میں گبر سنگھ کے کردار کو ادا کرنے کی پیشکش کی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔ فلم’شعلے‘کی کامیابی سے امجد خان کے فلمی کریئرمیں زبردست تبدیلی آئی اوروہ ویلن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ بن گئے۔ اس کے بعد انہوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کو مسحور کرنےلگے۔۱۹۷۷ء میں آئی فلم ’شطرنج کے کھلاڑی‘ میں انہیں عظیم ڈائریکٹر ستیہ جیت رے کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم کے ذریعے بھی انہوں نے ناظرین کا دل جیت لیا۔ اپنی اداکاری میں یکسانیت سے بچنے کے لئے امجد خان نےخود کو کیرکٹرایکٹر کے طور پیش کیا اور ۱۹۸۰ء میں ریلیزفیروز خان کی سپر ہٹ فلم ’قربانی‘ میں اپنی مزاحیہ اداکاری سے شائقین کی بھرپور ستائش حاصل کی۔
۱۹۸۱ءمیںان کی اداکاری کی نئی شکل ناظرین کے سامنے آئی۔ پرکاش مہراکی سپر ہٹ فلم ’لاوارث‘ میں وہ امیتابھ کے والد کا کردار ادا کرنے سے بھی نہیں هچكچائے۔ قبل ازیں انہوں  نے فلم ’لاوارث‘ سے پہلے امیتابھ کے ساتھ کئی فلموں میں ویلن کا کردار نبھایا تھا۔ ۱۹۸۱ء میں جلوہ گر فلم ’يارانہ‘ میں انہوں نے سپر سٹار امیتابھ بچن کے دوست کا کردار نبھایا اور ان پر فلمایا یہ نغمہ ’بشن چاچاکچھ گاؤ‘ بچوں کے درمیان بہت مقبول ہوا۔ اسی فلم میں اپنی بااثر اداکاری کیلئے انہیں اپنے فلمی کیریئر میں دوسری مرتبہ بہترین شریک فنکار فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ قبل ازیں ۱۹۷۹ءمیں بھی انہیں فلم دادا کے لئے بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
 علاوہ ازیں ۱۹۸۵ء میں فلم ’ماں قسم‘  کے لیے امجد خان کو بہترین مزاحیہ اداکار کا فلم فیئر ایوارڈدیا گیا تھا۔۱۹۸۳ء میں امجد خان نے فلم ’چور پولیس‘ کے ذریعے ہدایتکاری کے میدان میں قدم رکھا لیکن یہ فلم باکس آفس پر بری طرح  ناکام رہی۔ اس کے بعد ۱۹۸۵ء میں انہوں نےفلم ’امیر آدمی غریب آدمی‘کی ہدایت کاری کی لیکن یہاں بھی انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔۱۹۸۶ء میں ایک حادثے کے دوران امجد خان موت کے منہ سے باہر نکلے تھے۔ علاج کے دوران دواؤں کے مسلسل استعمال سے ان کی صحت میں مسلسل گراوٹ آتی رہی اور ان کا جسم بھاری ہوتا گیا۔۹۰ءکی دہائی میں صحت خراب رہنےکی وجہ سے امجد خان نے فلموں میں کام کرنا کم کر دیا تھا۔ اپنی اداکاری سے تقریباً۳؍دہائیوں تک ناظرین کا بھرپورانٹرٹنمنٹ کرنے والے عظیم اداکار امجد خان ۲۷؍جولائی ۱۹۹۲ءکو اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK