Inquilab Logo

امریش پوری: بالی ووڈ میں طویل عرصہ تک بطور ویلن بے تاج بادشاہ رہے

Updated: June 23, 2024, 10:29 AM IST | Agency | Mumbai

بحیثیت ویلن فلم انڈسٹری میں امریش پوری نے جومقام حاصل کیا‘ وہ ان کی بہترین اداکاری اور سخت محنت کا نتیجہ تھا۔ پردۂ سیمیں کے وہ واحد ویلن تھے جن کے انتقال پر روزناموں نے صفحۂ اول پر خبر چھاپی اور اداریئے لکھے۔

Amrish Puri. Photo: INN
امریش پوری۔ تصویر : آئی این این

بحیثیت ویلن فلم انڈسٹری میں امریش پوری نے جومقام حاصل کیا‘ وہ ان کی بہترین اداکاری اور سخت محنت کا نتیجہ تھا۔ پردۂ سیمیں کے وہ واحد ویلن تھے جن کے انتقال پر روزناموں نے صفحۂ اول پر خبر چھاپی اور اداریئے لکھے۔ اسٹیج سے اپنی اداکاری کا سفر شروع کرنے والے امریش پوری نے اپنی ایسی امیج بنائی کہ فلم میں ان کی موجودگی ناظرین کو سنیماہال تک کھینچ لاتی تھی۔ بلندآواز، پرکشش شخصیت اور مکالموں کی بہترین انداز میں ادائیگی، چہرے کی سختی اور آنکھوں کے خوف کے سبب وہ ایک عرصہ تک بالی ووڈ میں بطور ویلن بے تاج بادشاہ رہے۔ 
 ’’مُگیمبو خوش ہوا...‘‘ یہ الفاظ آج بھی لوگوں کے ذہن میں گونج رہے ہیں۔ فلم انڈسٹری میں امریش پوری نے مُگیمبو کے مشکل ترین کردار کو جس خوبی سے نبھایا، اسے فراموش نہیں  کیا جاسکتا، وہ ان کی بہترین اداکاری، بلند قامت، بھاری بھرکم شخصیت اورپاٹ دار آواز کا نتیجہ تھا۔ امریش پوری کے بغیر مسٹر انڈیاکا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ ان کے اندر فن کارانہ صلاحیتیں کوٹ کوٹ کربھری ہوئی تھیں۔ جو رول بھی انہیں ملا، اپنی لاجواب اور بہترین اداکاری کے ذریعہ انہوں نے اسے امر بنادیا۔ ا مریش پوری نے اپنے کریئرکا آغاز اسٹیج سے کیا۔ کئی برس تک وہ اس سے جڑے رہے۔ اس کے بعد انہیں فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔ آہستہ آہستہ انہوں نے اپنی فن کارانہ صلاحیتوں سے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ ابتداء میں مختصرسا رول اداکرنے والے اس شخص کے بارے میں کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ وہ ایک دن شہرت کی بلندیوں کو چھولے گا اور ایک منجھے ہوئے اداکار کی شکل میں اپنی شناخت کرائے گا۔ 
  ۲۲؍جون ۱۹۲۲ء کوانبالہ میں پیدا ہو نے والے امریش پوری کریکٹر آرٹسٹ چمن پوری اور ویلن مدن پوری کے سب سے چھوٹے بھائی تھے۔ کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے فلموں کا رخ کیا۔ لیکن بطور ہیرو مسترد کردیئے جانے کے بعد وہ فطری طور پر بہت مایوس ہوئے۔ بادل نخواستہ انہوں نے اپنی معاشی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے وزارت محنت میں ملازمت اختیار کرلی لیکن ان کا دل اداکاری ہی میں اٹکا رہا۔ آخر کار انہوں نے ایک دن ملازمت چھوڑدی اور اسٹیج اداکاری کی طرف متوجہ ہوگئے۔ اسی دوران ان کی ملاقات ستیہ دیو دوبے سے ہوئی۔ اس ملاقات نے امریش پوری کی دنیا ہی بدل دی۔ ستیہ دیو دوبے بہترین ہدایت کار تھے۔ انہوں نے امریش پوری کی اداکاری کو دیکھ کر ان کے اندرچھپی ہوئی صلاحیتوں کو بھانپ لیا۔ ڈراما ’اندھا یگ‘ میں امریش پوری کی اداکاری سے متاثر ہوکر انہوں نے تقریباً۵۰؍ ڈراموں میں انہیں کام دیا اور ان کے اندر چھپی ہوئی فن کارانہ صلاحیتوں کواجاگر کیا۔ بقول ستیہ دیو دوبے: ’’امریش جی کے بارے میں کیا کہوں۔ بس اتنا کہہ سکتا ہوں کہ وہ ایک عمدہ ترین اداکار تھے۔ ‘‘
  اپنے زمانے کے مشہور ویلن کے این سنگھ، امریش پوری کے آئیڈیل تھے۔ انہی سے متاثر ہوکر انہوں نے اپنے آپ کو ویلن کے روپ میں ڈھالا اور وہ اس میں اس قدر کامیاب ہوئے کہ فلم انڈسٹری میں ویلن کو اہم مقام اور رتبہ دیا جانے لگا۔ اس کے بارے میں گلشن گروور نے کہا تھا:’’فلم انڈسٹری میں ویلن کواہم مقام دلانے میں امریش پوری کا بہت بڑا ہاتھ تھا۔ پہلے ویلن سیٹ ہی پر پنکھے کی ہوا کھاتے تھے۔ لیکن امریش پوری نے ’کھلنائکوں ‘ کیلئے وینٹی وین کی شروعات کی۔ انہیں کی بدولت ویلن وینٹی وین میں آرام کر پا رہے ہیں۔ ‘‘ امریش پوری ۱۲؍ جنوری ۲۰۰۵ء کو ۷۲؍ سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK